"آسی جونپوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:خودکار ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← نور الدین، لیے، ہو گیا، ہو گئی، ہو گئے، بعد ازاں
سطر 6:
آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے نانا مفتی احسان علی سے حاصل کی پھر شاہ غلام معین الدین کے ہاں خانقاہ رشیدیہ میں عربی میں استعدادعلمی حاصل کی۔ میر قطبی تک پہنچے کہ حاجی منشی امام بخش نے اپنی جائداد سے چار آنے وقف کر کے مدرسہ حنفیہ کی بناڈالی بقیہ علم آپ نے وہیں سے حاصل کیا۔ قطب الہندی حضرت شیخ غلام معین الدین کے مرید ہوئے طبابت کو ذریعہ معاش بنایا اور ایک کتاب” رسالہ فی المنطق “ لکھی۔
 
آپ میں عجزو انکسای ، حکمت و حلیمی اور انسانیت سے محبت اعلی درجے کی تھی۔ آپ نے کبھی کسی کو [[ذات پات]] ، رنگ نسل ، قوم مذہب کی بنا پر حقیر یا قابل نفرت نہیں سمجھا۔ آپ کے پاس مسلمان ، ہندو ، سکھ بلا تفریق آتے جاتے تھے۔ اور آپ اپنے مریدین ، معتقدین اور شاگردوں کو بھی اس کی تلقین کرتے تھے۔ اخلاق محمدی کی تصویر تھے۔ آخری عمر میں نوعمری کی کژت ریاضت کی وجہ سے کمزور ری پیدا ہوگئیہو گئی تھی ۔ زانو کے درد کی وجہ سے نقل وحرکت کرنے سے مجبور ہوگئے۔ہو گئے۔ بعد بعدازاںازاں بصارت بھی جاتی رہی۔ وفات سے پانچ برس پہلے متلی کا مرض لا حق ہو گیا تھا. اس لئےلیے کھانے پینے سے پرہیز ہوگیاہو گیا اور صرف چائے پر گزارا ہوتا رہا۔ اپنی خلافت سید شاہد علی سبز پوش کو عطا کرکے ۸۵ برس کی عمر میں ۲ [[جمادی الاول]] ۱۳۳۵ ہجری بمطابق ۲۴ فروری ۱۹۱۷ عیسوی کو انتقال کر گئے۔ آپ کا مزار محل نورالدیننور الدین اور غازی پور میں سسرالی مکان کی مشرقی سمت میں واقع ہے۔
 
آپ کی فضیلت و بزرگی کے بہت سے واقعات ہیں ۔ آپ کا کلام تصوف ، ایمان اورمعرفت سے مرصع ایک نادر مرقع ہے ۔