"ولیم ٹی جی مورٹن" کے نسخوں کے درمیان فرق

امریکی دندان ساز
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«'''<u>تعارف</u>''' ولیم تھامسن گرین مورٹن ایک امریکی دندان ساز تھا جو 9 اگست 1819ء کو...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 00:28، 21 دسمبر 2018ء

تعارف

ولیم تھامسن گرین مورٹن ایک امریکی دندان ساز تھا جو 9 اگست 1819ء کو ماسوچیوسٹ کے علاقے چارلٹن میں پیدا ہوا۔ نوجوانی میں وہ "بالٹی مور کالج آف ڈینٹل سرجری" میں داخل ہوا۔

دندان سازی سے وابستگی

1842ء میں دندان سازی کو بطور پیشہ اپنایا۔ تقریباً ایک سال تک وہ ماہر دندان ساز "ہو راس ویلز" کی شراکت داری میں کام کرتا رہا جو خود عمل تخدیر (Anesthesia) میں شوق رکھتا تھا۔

نائٹرس ایسڈ سے دوری

اپنی دندان سازی کی ریاضت میں مورٹن نے لوگوں کو مصنوعی دانت لگانے میں مہارت حاصل کی۔ اس عمل میں ضروری تھا کہ پہلے پرانے دانت کی جڑوں کو کھود نکالا جائے۔ اس عمل کی تکلیف کو کم کرنے کے لیے اس دور میں نائٹرس ایسڈ کو استعمال کیا جاتا۔ مگر مورٹن اس کو مناسب نہیں سمجھتا تھا۔ سو اس نے ایک زیادہ طاقتور چیز کی تلاش شروع کر دی۔

ایتھر (Ether)کا استعمال

مورٹن کے جاننے والے ایک قابل ڈاکٹر اور سائنسدان چارلس ٹی جیکسن نے اسے مشورہ دیا کہ وہ ایتھر (Ether) کا استعمال کرے۔ ایتھر میں عمل تخدیر کی خوبیوں کو قریب تین سو برس بیشتر سویڈن کے ایک معروف معالج اور کیمیاء دان پیرا سیلس نے دریافت کیا تھا۔ ایسے ہی چند تحقیقی مقالے انیسوی صدی کے ادائل میں شائع ہوئے۔ لیکن نہ ہی جیکسن اور نہ ہی ایتھر پر لکھنے والے احباب نے ہی اس کیمیائی عنصر کو سرجری میں کبھی استعمال کیا۔

مورٹن اور ایتھر کا استعمال

مورٹن کو ایتھر سے بہت توقعات وابستہ تھیں۔اس نے اس پر تجربات کیے۔ پہلے پہل اس نے اسے(اپنے پالتو کتے سمیت )مختلف جانوروں پر استعمال کیا۔ اور پھر بعد میں خود اپنے آپ پر بھی۔آخر 30 ستمبر 1846ء کو ایک مریض پر ایتھر استعمال کرنے کا شاندار موقع پیدا ہوا۔ ایبن فراسٹ نامی ایک شخص شدید دانت درد کے ساتھ مورٹن کی علاج گاہ پر پہنچا۔ اس نے مسوڑوں کی چیڑ پھار کے ذریعے اس درد سے چھٹکارا پانے کے لیے کسی بھی دوا کے اطلاق پر رضامندی ظاہر کی۔مورٹن نے اس پر ایتھر کا اطلاق کیا اور دانت باہر کھینچ نکالا۔ جب فراسٹ ہوش میں آیا تو اس نے بتایا کہ اسے چنداں درد محسوس نہیں ہو رہا۔اس سے بہتر نتیجہ کی مورٹن توقع نہیں کر سکتا تھا۔ اسے کامیابی, شہرت اور خوشی کے در اپنے لیے وا ہوتے دیکھائی دیے۔

ایتھر کا عوامی مظاہرہ

مورٹن نے بوسٹن میں "ماسو چیوسٹ جنرل ہاسپٹل" کے ایک مایہ ناز ڈاکٹر جان سی وارن سے ایتھر کے عمل تخدیر میں استعمال کا ذکر کیا اور ایک عوامی مظاہرے کی اجازت طلب کی۔ ڈاکٹر جان راضی ہو گئے اور مظاہرے کے لیے ایک دن طے کیا گیا۔ 16 اکتوبر 1846ء کو مورٹن نے کئی ڈاکٹروں اور علم طب کے طالب علموں کی بڑی تعداد کے سامنے ایک مریض گلبرٹ ایبٹ کو ایتھر کا ٹیکہ لگایا اور ڈاکٹر وارن نے اس کی گردن سے گلٹی نکالی۔ یہ عوامی مظاہرہ کافی کامیاب رہا۔ متعدد اخبارات نے اس مظاہرے کی خبر چھاپی جبکہ کچھ عرصے بعد عمل جراحی میں ایتھر کا باقاعدہ استعمال شروع ہو گیا۔

وفات

مورٹن کا انتقال 15 جولائی 1868ء میں 48 سال کی عمر میں نیو یارک میں ہوا۔