"آجیویک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: ویکائی > تصویر کشی
سطر 3:
'''آجیویک''' ({{lang-hi|आजीविक}}) [[آستک اور ناستک|ناستِک]] یا عام عقیدے سے ہٹ کر [[ہندو فلسفہ|قدیم ہندوستانی فلسفہ]] تھا۔<ref name=natalia>Natalia Isaeva (1993), ''Shankara and Indian Philosophy'', State University of New York Press, {{ISBN|978-0791412817}}, pp. 20-23</ref> ۔ یہ قدیم ہندوستانی [[ہلاکت پسندی#قدامت|ہلاکت پسندی]] کا ایک مکتب فکر بھی رہا ہے۔<ref name=james>James Lochtefeld, "Ajivika", ''The Illustrated Encyclopedia of Hinduism'', Vol. 1: A–M, Rosen Publishing. {{ISBN|978-0823931798}}, page 22</ref> شواہد سے ثابت کیا گیا ہے کہ اس کی تاسیس [[پانچویں صدی ق م|پانچویں صدی قبل مسیح]] میں [[مکھلی گوشال]] نے رکھی تھی۔<ref name=james/> یہ ایک [[شرمن|شرمن تحریک]] تھی۔ یہ [[حقیقی بدھ مت|ابتدائی بدھ مت]] اور [[جین مت]] سے سیدھے مد مقابل رہا ہے۔<ref>Jeffrey D. Long (2009), ''Jainism: An Introduction'', Macmillan, {{ISBN|978-1845116255}}, page 199</ref> آجیویک منظم تارکین الدنیا تھے جو اپنی الگ شناخت والے سماج کی تعمیر کر چکے تھے۔ {{sfn|Basham|1951|pp=145-146}}
 
یہ سمجھا جاتا ہے کہ آجیویک مکتب فکر کے فلسفے اصلی دستاویز کسی زمانے میں رہے تھے، مگر جدید دور میں یہ عدم دست یاب ہیں اور شاید مفقود ہو چکے ہیں۔ ان کے نظریات کو ہندوستان کے قدیم ادب سے ثانوی ماخذ کے طور پر آجیویکا کے تذکروں سے لیا گیا ہے۔{{sfn|Basham|1951|loc=Chapter 1}} ماہرین اکثر یہ استفسار کرتے ہیں کہ کیا فی الواقع آجیویک فلسفے کو مناسب انداز میں اور مکمل طور پر خلاصے کے طور پر ان ثانوی مآخذ میں شامل کیا گیا ہے، کیوں کہ انہیں اس زمرے کے لوگ (جیسے کے بدھ مت اور جین مت کے پیرو کار) لکھ چکے ہیں جو ان سے مقابلہ کر رہے تھے اور آجیویکی فلسفے اور مذہبی مراسم سے متصادم تھے۔ اس لیے یہ ممکن ہے کہ دست یات معلومات میں سے زیادہ تر آجیویکوں سے متعلق کسی نہ کسی درجے تک صحیح نہیں ہے اور اس وجہ آجیویکوں کے کردار کی کوئی بھی [[تصویر کشی]] کو غور سے اور تنقیدی نگاہوں سے لی جانی چاہیے۔
 
آجیویک مکتب فکر کو مکمل [[تقدیر]] کی ''نیتی'' ("[[انجام]]") کے لیے جانا جاتا ہے۔ <ref name=james/> اس کے پس پردہ یہ سوچ ہے کہ [[آزاد مرضی]] جیسی کوئی چیز نہیں ہے اور جو کچھ ہوا ہے، ہو رہا ہے یا ہو کر رہے گا وہ مکمل طور پر مقدر میں لکھا جا چکا ہے اور یہ تخلیق کے اصولوں میں شامل ہے۔<ref name=james/>{{sfn|Basham|1951|loc=Chapter 1}} آجیویک [[کرما]] کے فلسفے میں غلط مانتے تھے۔ آجیویک کے [[الٰہیات]] میں یہ نظریہ شامل تھا جو [[ویشیشک]] مکتب فکر کا بھی ہے۔ اور وہ یہ کہ ہر چیز سالموں سے بنی ہے اور صفات سالموں کے مجموعوں سے ابھرتی ہیں، مگر یہ مجموعے اور ان سالموں کی فطرت قدرتی طاقتوں کی جانب سے پہلے سے طے ہے۔{{sfn|Basham|1951|pp=262-270}} آجیویک ملحد تھے۔<ref>Johannes Quack (2014), ''The Oxford Handbook of Atheism'' (Editors: Stephen Bullivant, Michael Ruse), Oxford University Press, {{ISBN|978-0199644650}}, page 654</ref> وہ لوگ یہ مانتے تھے کہ ہر ذی حیات ایک [[آتما]] ہے – جو [[ہندومت]] اور [[جین مت]] کا کلیدی عقیدہ ہے۔<ref>Analayo (2004), ''Satipaṭṭhāna: The Direct Path to Realization'', {{ISBN|978-1899579549}}, pp. 207-208</ref>{{sfn|Basham|1951|pp=240-261}}{{sfn|Basham|1951|pp=270-273}}
سطر 26:
[[زمرہ:ترک دنیا]]
[[زمرہ:دھرمی ادیان]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]