"امتحان بے گناہی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: ویکائی > سزائے موت
سطر 30:
ٹھنڈے پانی سے بے گناہی ثابت کرنے کے لیے ملزم کو ہاتھ پاوں باندھ کر تین بار پانی میں ڈبویا جاتا تھا۔ ڈوب جانے والا مجرم اور تیرنے والا بے قصور گردانا جاتا تھا۔
 
سولہویں اور سترہویں صدی میں جادوگرنیوں کے خلاف مہم چلی۔ لیکن اس دفعہ ڈوبنے والے کو بے گناہ اور تیرنے والے ملزم کو گناہ گار قرار دیا گیا۔ ڈوبنے والا خود ہی مر جاتا تھا جبکہ تیرنے والے کو جرم ثابت ہونے پر [[سزائے موت]] دی جاتی تھی۔
 
=== صلیب کی آزمائش ===
سطر 61:
[[زمرہ:قانونی تاریخ]]
[[زمرہ:معاشرت]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]