"ابھنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: ویکائی > ذات پات
م خودکار صفائی+ترتیب+صفائی (14.9 core)
سطر 1:
'''ابھنگ''' ہندو بھگوان [[وٹھل]] کی تعریف میں گائے جانے والے مذہبی نغمے ہوتے ہیں۔ ابھنگ میں الف کا سابقہ نفی کو ظاہر کرتا ہے جبکہ بھنگ اختتام کو کہتے ہیں۔ ابھنگ سے مراد غیر فانی یا لازوال ہوتا ہے۔<ref>Gowri Ramnarayan: [http://www.thehindu.com/arts/music/article870898.ece Eclectic range] at ''[[دی ہندو|The Hindu]]'', 8 November 2010</ref> اس کے برعکس بھجن من کے سفر کو کہتے ہیں۔<ref>Serish Nanisetti, Gowri Ramnarayan: [http://www.thehindu.com/arts/music/article857300.ece A mix of rhythm and melody] at ''[[دی ہندو|The Hindu]]'', 7 November 2010</ref> ابھنگ اجتماعی تجربے کو ظاہر کرتے ہیں۔ پندھر پور کی یاترا کے دوران یاتری ان نغموں کو پڑھتے ہیں۔<ref>{{cite web|url=https://www.swarganga.org/articles/details.php?id=10|title=Articles – Devotional Music of Maharashtra – by Chaitanya Kunte|work=swarganga.org|accessdate=22 May 2015| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181224195732/https://www.swarganga.org/articles/details.php?id=10 | archivedate = 24 دسمبر 2018 }}</ref><ref name="Novetzke2013">{{cite book|author=Christian Lee Novetzke|title=Religion and Public Memory: A Cultural History of Saint Namdev in India|pages=275, 279|date=13 August 2013|publisher=Columbia University Press|isbn=978-0-231-51256-5}}</ref>
 
== طریقہ ==
مراٹھی بھجن کا آغاز ناماں سے ہوتا ہے جس کے بعد روپانچا ابھانگ (بھگوان کو انسان کی شکل میں فرض کر کے اس کی خوبصورتی کے بارے بات کی جاتی ہے) اور پھر بھجنوں کے اختتام پر مذہبی اور اخلاقی پیغام گائے جاتے ہیں۔
ابھنگ گانے والے مشہور موسیقاروں میں بھیم سین جوشی، سریش واڈکر، رنجنی، گائتری، ارونا سائرم اور جتیندرا ابھیشکی زیادہ مشہور ہیں۔ یہ موسیقی کی ایسی قسم ہے جسے روایتی اور غیر روایتی دونوں ہی موسیقار گاتے ہیں۔<ref>{{cite news|title=Concert conjures up magic of abhangs|url=http://www.thehindu.com/features/friday-review/music/concert-conjures-up-magic-of-abhangs/article2647381.ece|accessdate=8 December 2014|agency=Hindu|publisher=Hindu|date=21 November 2011| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181224195735/https://www.thehindu.com/features/friday-review/music/concert-conjures-up-magic-of-abhangs/article2647381.ece | archivedate = 24 دسمبر 2018 }}</ref>
 
جنوبی بھارت میں بھجن کے دوران اس کی موجودگی لازم سمجھی جاتی ہے۔
سطر 11:
تکارام سترہویں صدی کا شاعر تھا جو ڈیہو میں رہتا تھا۔ یہ شہر پونے کے نزدیک ہے۔ سنت تکارام نے 5٫000 سے زیادہ ابھنگ لکھے۔ زیادہ تر بھگوان ویتھل کی تعریف کی گئی مگر بہت سوں میں اُس دور کی سماجی غیر ہمواریوں پر بھی بات کی گئی ہے۔ ان کو آج بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}
 
سطر 20:
{{ہندوستانی کلاسیکی موسیقی}}
 
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]
[[زمرہ:ہندو شاعری]]
[[زمرہ:ہندو موسیقی]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]