"شاہ رخ خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:پشتون نژاد بھارتی شخصیات
سطر 29:
 
== اداکاری ==
[[فائل:Shahrukh Khan 2004.jpg|thumbتصغیر|شاہ رخ خان]]<h3> 1988ء تا 1992ء (تھیٹر، ٹی وی اور فلموں میں آمد ) </h3>شاہ رخ خان نے اداکاری کی تعلیم تھیٹر ڈائریکٹر بیری جان سے [[دہلی]] کے تھیٹر ایکشن گروپ (TAG)میں لی، سال 2007ء میں جان نے اپنے پرانے شاگرد کے بارے میں کہا،
<blockquote> "The credit for the phenomenally successful development and management of Shah Rukh's career goes to the superstar himself." (ترجمہ - شاہ رخ کے کیریئر کی غیر معمولی کامیابی کا سارا کریڈٹ اس ہی کو جاتا ہے ۔)<ref>[http://www.hindustantimes.com/art-and-culture/theatre-is-at-an-all-time-low-in-delhi/story-cdTZmWVLZbZpajDHYUYWiM.html 'Theatre is at an all-time low in Delhi' | art and culture | Hindustan Times<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> </blockquote>
 
سطر 38:
1995ء میں ان کی ایک اور فلم [[کرن ارجن]] بھی سپر ہٹ رہی۔ البتہ 1995ء میں ریلیز ہونے والی دیگر فلمیں اور سال 1996ء ان کے لیے ایک مایوس کن سال رہا چونکہ اس میں ان کی بہت ساری فلمیں ناکامی سے چوچار ہوئیں، جن میں زمانہ دیوانہ، گڈو، او ڈارلنگ یہ ہے انڈیا، تری مورتی، انگلش بابو دیسی میم، چاہت اور کوئلہ شامل ہیں، ان کی بعض فلمیں مثلاً آرمی اور رام جانے اوسط درجے کی رہیں۔<ref>[http://web.archive.org/20061015173528/www.boxofficeindia.com/shahrukhkhan.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
1997ء میں انہوں نے [[یش چوپڑا]] کی [[دل تو پاگل ہے (1997ء فلم)|دل تو پاگل ہے]]، [[سبھاش گھئی]] کی [[پردیس (1997ء فلم)|پردیس]] اور [[عزیز مرزا]] کی [[يےس باس (1997ء فلم)|يےس باس]] جیسی فلموں کے ساتھ کامیابی کی طرف پھر قدم بڑھایا۔<ref>http: // web .archive.org / 20060408044031 / www.boxofficeindia.com / 1997.htm</ref> سال 1998ء میں کرن جوہر کی بطور ڈائریکٹر پہلی فلم [[کچھ کچھ ہوتا ہے (1998ء فلم)|کچھ کچھ ہوتا ہے]] اس سال کی سب سے بڑی ہٹ قرار پائی اور
شاہ رخ خان کو چوتھی بار [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] حاصل ہوا۔ اسی سال انہیں [[منی رتنم]] کی فلم '' [[دل سے (1998ء فلم)|دل سے]] '' میں اپنے اداکاری کے لیے فلم مبصرین سے کافی تعریف ملی اور یہ فلم بھارت کے باہر کافی کامیاب رہی۔<ref>http://web.archive.org/20051223014121/www.boxofficeindia.com/overseas.htm|</ref> <h3>1999ء تا 2003ء (کیرئیر کے اُتار چڑھاؤ)</h3>1999ء کا سال ان کے لیے کچھ خاص فائدہ مند نہیں رہا چونکہ ان کی ایک صرف فلم، [[بادشاہ (1999ء فلم)|بادشاہ]]، ریلیز ہوئی جو اوسط درجے کی رہی۔<ref>http: // web. archive.org/20040402124634/www.boxofficeindia.com/1999.htm</ref> 2000ء میں [[آدتیہ چوپڑا]] کی [[محبتیں (2000ء فلم)|محبتیں]] میں ان کے کردار کو شدید سے بہت تعریف ملی اور اس فلم کے لیے انہیں اپنا دوسرا [[فلم فیئر مبصرین بہترین اداکار ایوارڈ]] ملا۔ اس ہی سال آئی ان کی فلم جوش بھی ہٹ ہوئی۔ اس ہی سال میں خان نے [[جوہی چاولہ]] اور عزیز مرزا کے ساتھ مل کر اپنی خود کی فلم پروڈکشن كمپني، 'ڈريمز ان لمیٹڈ'، قائم کی۔ اس كمپني کی پہلی فلم [[پھر بھی دل ہے ہندوستانی (2000ء فلم)|پھر بھی دل ہے ہندوستانی]]، جس میں شاہ رخ خان اور جوہی چاولہ نے اداکاری کی، باکس آفس پہ جادو بکھیرنے میں کامیا ب نہ ہو سکی۔ [[کمل حسن]] کی فلم [[ہے رام (2000 ءفلم)|ہے رام]] میں بھی خان نے ایک معاون کردار ادا کیا جس کے لييے انہیں بہت سراہا گیا تاہم یہ فلم بھی ناکام ہی رہی۔
 
2001ء میں شاہ رخ خان نے [[کرن جوہر]] کے ساتھ اپنی دوسری فلم '' [[کبھی خوشی کبھی غم (2001ء فلم)|کبھی خوشی کبھی غم]] '' کی جو ایک خاندانی کہانی تھی اور جس میں دیگر کئی معروف اداکار تھے۔ یہ فلم اس سال کی سب سے بڑی ہٹ فلموں کی فہرست میں شامل تھی۔ شاہ رخ خان کو اپنی فلم [[اشوکا (2001ء فلم)|اشوکا]]،جو تاریخی شہنشاہ [[اشوک]] کی زندگی پر مبنی تھی، کے ليے بھی تعریف ملی لیکن یہ فلم بھی ناكام رہی۔ 2002 ء میں خان نے [[سنجے لیلا بھنسالی]] کی ٹریجڈی اور رومانوی فلم [[دیوداس (2002ء فلم)|دیوداس]] میں اہم کردار ادا جس کے لیے انہیں ایک بار پھر [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] دیا گیا۔ یہ [[شرت چندر چٹوپادھيائے]] کے ناول [[دیوداس (ناول)]] پر مبنی تیسری ہندی فلم تھی۔ اگلے سال شاہ رخ خان کی دو فلمیں ریلیز ہوئیں، [[چلتے چلتے (2003 ءفلم)|چلتے چلتے]] اور [[کل ہو نہ ہو (2003ء فلم)|کل ہو نہ ہو]] | چلتے چلتے ایک اوسط ہٹ ثابت ہوئی، لیکن کل ہو نا ہو، جو [[کرن جوہر]] کی تیسری فلم تھی، علاقائی اور [[بین الاقوامی]] دونوں باکس آفس میں كامياب رہی۔ اس فلم میں شاہ رخ خان نے ایک دل کے مریض کا کردار ادا کیا جو مرنے سے پہلے اپنے ارد گرد خوشی پھیلانا چاہتا ہے اور اس اداکاری کے لیے انہیں سرهايا بھی گیا۔<ref>[http://web.archive.org/20060212104056/www.boxofficeindia.com/2003.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref><h3>2004 تا 2009ء (حیات نو۔ پھر سے اُبھرنا)</h3>
 
2004ء خان کے لیے ایک اور اہم سال رہا۔ اس سال کی ان کی پہلی فلم تھی [[فرح خان]] ہدایت [[میں ہوں نا (2004ء فلم)|میں ہوں نا]]، جس میں شاہ رخ خان بھی شریک پروڈیوسرتھے، یہ فلم باکس آفس پر ایک بڑی ہٹ ثابت ہوئی۔ ان کی اگلی فلم تھی [[یش چوپڑا]] كی '' [[ویر زارا (2004ء فلم)|ویر زارا]] '' جو اس سال کی سب سے کامیاب فلم تھی اور جس سے شاہ رخ خان کو اپنے اداکاری کے لیے بہت ایوارڈ اور بہت تعریف ملی۔
جنوری 2013ء ان کی تیسری فلم تھی [[اشوتوش گوواركر]] ہدایت '' [[سوادیس (2004ء فلم)|سوادیس]] '' جو ناظرین کو سینما گھروں میں لانے میں کامیاب نہ ہو سکی لیکن اس میں شاہ رخ خان کے بھارت واپس آئے ایک تارکین وطن بھارتی کے کردار کو سرهايا گیا اور شاہ رخ خان نے اپنا چھٹا [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] جیتا۔<ref>[http://web.archive.org/20041027004300/www.boxofficeindia.com/2004.htm 2004 BOX OFFICE FIGURES<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
سن 2005ء میں ان کی واحد فلم [[پہیلی (2005ء فلم)|پہیلی]] (جو [[امول پالیكر]] کی طرف سے ہدایت کردہ تھی )، باکس آفس پر ناکام رہی۔ لیکن اس میں شاہ رخ خان کی اداکاری کو سرهايا گیا۔
2006ء میں خان ایک بار پھر [[کرن جوہر]] کی فلم [[کبھی الوداع نہ کہنا (2006 ءفلم)|کبھی الوداع نہ کہنا]] میں آئے، جس میں بھی کئی معروف اداکار شامل تھے۔۔ اس فلم نے بھارت میں تو کامیابی حاصل کی ہی، ساتھ ہی ساتھ یہ بیرون ملک سب سے زیادہ کامیاب ہندی فلم بھی بن گئی۔
اسی سال شاہ رخ خان نے 1978ء کی ہٹ فلم [[ڈان (1978ء فلم)|ڈان]] کی ریمیک [[ڈان (2006ء فلم)|ڈان]] میں بھی اداکاری کی جو ایک بڑی ہٹ ثابت ہوئی ۔<ref>[http://web.archive.org/20060326011123/www.boxofficeindia.com/2006.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
2007ء میں شاہ رخ خان کی دو فلمیں آئی ہے - [[چک دے! انڈیا (2007ء فلم)|چک دے! انڈیا]] اور [[اوم شانتی اوم]]۔ [[چک دے! انڈیا (2007ء فلم)|چک دے! انڈیا]] میں خان بھارتی خاتون ہاکی ٹیم کے کوچ کے کردار میں نظر آتے ہیں جن کا مقصد بھارت کو ورلڈ کپ دلوانا تھا، اس کردار کی لیے شاہ رخ خان کو خاصی تعریف ملی ہی ہے ساتھ ہی ساتھ یہ فلم ایک بڑی ہٹ بھی ثابت ہوئی ہے۔
شاہ رخ خان 2007ء کی دوسری فلم [[اوم شانتی اوم]] میں بھی نظر آئے یہ فرح خان کی شاہ رخ خان کے ساتھ دوسری فلم ہے۔ اس میں خان نے دوہرا کردار ادا کیا | پہلا کردار اوم ایک جونیئر آرٹسٹ ہے اور ایک حادثے میں مارا جاتا ہے اور دوسرا ایک نامی گرامی اداکار اوم کپور کا ہے۔ یہ فلم بھی 2007ء کی ایک کامیاب فلم تھی۔<ref>[http://web.archive.org/20060326011123/www.boxofficeindia.com/2007.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
سطر 105:
شاہ رخ خان کی مکمل فلموں کی فہرست کے لیے دیکھیے '''[[شاہ رخ خان کی فلموگرافی]]'''{{col-begin}}
{{col-4}}
* دیوانہ
* چمتکار
* دل آشنا ہے
سطر 131:
* ون ٹو کا فور{{col-4}}
* دل تو پاگل ہے
* دل سے
* [[کچھ کچھ ہوتا ہے]]
* [[بادشاہ (فلم)|بادشاہ]]
سطر 170:
* بھارتی فلم نگری میں کھیل پر بننے والی فلموں میں سب سے ہٹ فلم ’’چک دے انڈیا‘‘ثابت ہوئی، فلم میں بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان نے بھارتی ہاکی ٹیم کے کوچ [[کبیر خان]] کاکردار اداکیا جو خواتین کی ہاکی ٹیم کوورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار اداکرتاہے۔ فلم چک دے انڈیا کی کامیابی نے بالی ووڈ میں کھیلوں پربننے والی فلموں کو ایک نیا رجحان دیا جس کے بعد کئی فلمیں بنائی گئیں۔ شاہ رخ خان نے فلم میں اپنے روایتی اداکاری سے ہٹ کر ایک مختلف کرداراداکرکے بالی ووڈ پر اپنی بادشاہت کا ثبوت دیا۔ بالی ووڈ کی بلاک بسٹر فلم نے کھیلوں میں خواتین کی اہمیت کو اجاگرکرنے میں بہت مدددی۔
<h3>شاہ رخ خان کی کامیاب فلمیں</h3>شاہ رخ خان بالی وڈ کے کامیاب اداکاروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ایک کے بعد ایک ہٹ فلمیں دے کر بولی وڈ میں اپنا لوہا منوایا۔ بولی وڈ میں رومانس کا بادشاہ کا خطاب پانے والے شاہ رخ نے اپنی فلموں میں ایک سے بڑھ کر ایک اداکارہ کے ساتھ کام کیا جس میں کاجول، ایشوریا رائے، رانی مکھرجی، دپیکا پڈوکون، جوہی چاولہ اور مادھوری ڈکشت وغیرہ شامل ہیں۔
شاہ رخ خان کی ویسے تو ہر فلم ہی کامیاب ثابت ہوتی ہے لیکن کچھ خاص فلمیں ایسی ہیں جوآ ج بھی ان کے کامیاب کیرئیر میں سر فہرست ہوں گی جس میں ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘، ’دیوداس‘، ’دل تو پاگل ہے‘، ’ڈر‘، ’کل ہو نا ہو‘، ’ویر زارا‘، ’چک دے انڈیا‘ وغیرہ شامل ہیں۔ اپنی بے مثال اداکاری پر انھوں نے بے شمار ایوارڈز حاصل کیے جن میں 14 فلم فیئر ایوارڈز بھی شامل ہیں۔ ہم نے بولی وڈ کنگ شاہ رخ کی مشہور فلموں کی فہرست میں چند درج ذیل ہیں۔<ref name=":0"/>
* دل والے دلہنیا لے جائیں گے شاہ رخ خان کے کیرئیر کی کامیاب فلموں میں سے ایک ہے، اس فلم میں شاہ رخ نے راج نام کے ایک لڑکے کا کردار ادا کیا تھا جو سمرن نامی ایک لڑکی کی محبت میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ 1995 میں ریلیز ہوئی اس فلم کو آج تک شاہ رخ کے مداحوں کے دلوں میں ایک اہم جگہ ملی ہوئی ہے۔
* فلم دل تو پاگل ہے اپنے دور کی بہترین فلموں میں سے ایک مانی جاتی ہے، اس کی مختلف کہانی نے مداحوں کے دلوں میں جگہ حاصل کی ساتھ ساتھ مادھوری اور کرشمہ کپور کے ساتھ شاہ رخ کی جوڑی کو بھی کافی سراہا گیا ۔
سطر 185:
# فلم فئیر بہترین نوآموز اداکار : دیوانہ (1993ء)
# فلم فئیر بہترین ویلن: انجام(1995ء )
# فلم فئیر بہترین اداکار ایوارڈ: بازیگر (1994 ء )
# فلم فئیر بہترین اداکار ایوارڈ: [[دل والے دلہنیا لے جائیں گے]] (1996ء)
# فلم فئیر بہترین اداکار ایوارڈ : دل تو پاگل ہے (1998ء )
# فلم فئیر بہترین اداکار ایوارڈ: کچھ کچھ ہوتا ہے (1999ء )
سطر 262:
 
== ٹی وی اور دیگر شعبہ ہائے زندگی ==
شاہ رخ خان فلم نگر کے بادشاہ ضرور ہیں لیکن ان کی شروعات ٹیلی ویژن سے ہوئی تھی۔ ابتدا میں شاہ رخ چھوٹے موٹے ڈراموں اور ٹی وی سیریلس میں کام کرنے لگے تھے۔ 1988 میں انہوں نے ٹی وی سیریل ’’دل دریا‘ میں کام شروع کیا لیکن 1989 میں بنا سیریل ’’فوجی‘‘ پہلے منظر عام پر آ گیا۔ اس کے بعد شاہ رخ نے 1989 میں عزیز مرزا کی ٹی وی سیریل سرکس میں اہم رول دیا۔ شاہ رخ نے ایڈیٹ، امید، واگلے کی دنیا اور دوسرا کیول میں بھی مختصر رول کیے ہیں۔ انہوں نے انگریزی ٹی وی فلم "ان وچ اینی گیوز اٹ دوز ون " (In Which Annie Gives It Those Ones) میں ایک چھوٹا سا کردار ادا کیا۔ اس کے بعد شاہ رخ خان کو فلموں کی آفر ہوئی انہوں نے بیک وقت چار فلمیں (دل آشنا ہے، راجو بن گیا جنٹلمین، دیوانہ اور چمتکار )سائن کیں، جن میں دیوانہ پہلے ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد شاہ رخ خان نے فلمی دنیا میں نام کمایا۔
شارخ خان نے اپنے سفر میں ایک اور سنگ میل اس وقت عبور کیا جب انہوں نے 2007ء میں وبارہ ٹی وی کی طرف واپس لوٹے اور ٹی وی میزبان کے طور اسٹار پلس کے گیم شو ”کون بنے گا کروڑ پتی“ کے تیسرے سیزن میں میزبان کے فرائض انجام دیے۔ اس کے علاوہ انہوں نے 2008ء میں ’’کیا آپ پانچویں پاس سے تیز ہیں“کوئز پروگرام اور 2011ء ”زور کا جھٹکا“ کی بھی میزبانی کی۔ 2014ء میں ٹی وی شو ’’دی گوٹ ٹیلنٹ ورلڈ انٹیج‘‘ اور2015ء شاہ رخ ایک ٹی وی شو ’انڈیا پوچھےگا سب سے شانڑاں کون؟ ‘ میں کام کیا۔
 
سطر 304:
[[زمرہ:پدم شری وصول کنندگان]]
[[زمرہ:پشتون شخصیات]]
[[زمرہ:پشتون نژاد بھارتی شخصیات]]
[[زمرہ:دہلی کی شخصیات]]
[[زمرہ:دہلی کے مرد اداکار]]