"شمس الرحمٰن فاروقی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ سانچہ/سانچہ جات
سطر 1:
{{ویکائی|}}
{{معروفیت}}
{{حوالہ دیں}}
{{Infobox person
| name = '''شمس الرحمٰن فاروقی'''
سطر 19 ⟵ 16:
'''شمس الرحمٰن فاروقی''' اردو ادب کے مشہور نقاد اور محقق نے تنقید نگاری سے اپنا سفر شروع کیا تھا۔ انہوں نے الہ آباد سے ’شب خون‘ کا اجرا کیا جسے جدیدیت کا پیش رو قرار دیا گیا۔ اس رسالے نے اردو مصنفین کی دو نسلوں کی رہنمائی کی۔ فاروقی صاحب نے شاعری کی، پھر لغت نگاری اور تحقیق کی طرف مائل ہو گئے۔ اس کے بعد افسانے لکھنے کا شوق چرایا تو “شب خون“ میں فرضی ناموں سے یکے بعد دیگرے کئی افسانے لکھے جنہیں، بے حد مقبولیت حاصل ہوئی۔ تین سال قبل انہوں نے ایک ناول لکھا، ‘کئی چاند تھے سرِ آسماں‘ جسے عوام و خواص نے بہت سراہا۔ اس کے علاوہ انہیں عام طور پر اردو دنیا کے اہم ترین عروضیوں میں سے ایک گردانا جاتا ہے۔ غرض یہ اردو ادب کی تاریخ میں شمس الرحمٰن فاروقی جیسی کثیر پہلو شخصیت کی نظیر ملنا مشکل ہے۔
 
انہوں نے کوئی چالیس سال تک اردو کے مشہور و معروف ادبی ماہنامہ “شب خون“ کی ادارت کی اور اس کے ذریعہ اردو میں ادب کے متعلق نئے خیالات اور برصغیر اور دوسرے ممالک کے اعلیاعلیٰ ادب کی ترویج کی۔ شمس الرحمن فاروقی نے اردو اور انگریزی میں کئی اہم کتابیں لکھی ہیں۔ خدائے سخن [[میر تقی میر]] کے بارے میں ان کی کتاب 'شعر شور انگیز' جوچار جلدوں میں ہے، کئی بار چھپ چکی ہے اوراس کو 1996ء میں [[سرسوتی سمّان]] ملا جو برصغیر کا سب سے بڑا ادبی ایوارڈ کہا جاتا ہے۔ شمس الرحمن فاروقی نے تنقید، شاعری، فکشن، لغت نگاری، داستان، عروض، ترجمہ، یعنی ادب کے ہر میدان میں تاریخی اہمیت کے کارنامے انجام دیے ہیں۔ انہیں متعدد اعزاز و اکرام مل چکے ہیں جن میں [[علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]] کی اعزازی ڈگری [[ڈی لٹ]] بھی شامل ہے۔
 
== کتابیات ==
سطر 48 ⟵ 45:
:شاعری
* آسمان محراب
 
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ دیںجات}}
 
== بیرونی روابط ==
سطر 58 ⟵ 59:
[[زمرہ:اردو تنقید نگار]]
[[زمرہ:اردو شعرا]]
 
[[زمرہ:اردو غیر افسانوی مصنفین]]
[[زمرہ:اردو محققین]]