"بلوچی زبان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{Infobox language
|name=بلوچی
| nativename=بلوچی ''baločî''= ''Balóćí''بلۏچی
| image = Balochi.svg
|states=[[پاکستان]]، [[ایران]]، [[افغانستان]]، [[ترکمانستان]]، [[متحدہ عرب امارات|م ع ا]]، [[سلطنت عمان|عمان]]
| imagesize = 100px
|speakers=20 ملین
|states=[[پاکستان]]، [[ایران]]، [[افغانستان]]، [[ترکمانستان]]، [[متحدہ عرب امارات|م ع ا]]، [[سلطنت عمان|عمان]]
|date=1998
| speakers =20 7.6 ملین
| date =1998 2007
| ref = ne2007
|familycolor= Indo-European
|fam2=[[ہند ایرانی زبانیں|ہند ایرانی]]
سطر 10 ⟵ 13:
|fam4=[[مغربی ایرانی زبانیں|مغربی ایرانی]]
|fam5=[[شمال مغربی ایرانی زبانیں|شمال مغربی ایرانی]]
|nation={{پرچم|پاکستان}} ([[بلوچستان|بلوچستان (پاکستان)]]) ([[پاکستان کی صوبائی زبانیں|صوبائی]]) اور {{نس}}{{پرچم|ایران}} ([[سیستان و بلوچستان|بلوچستان صوبۂ ایران]]){{نس}}{{پرچم|افغانستان}}[[صوبہ نیمروز]]
|agency= [[بلوچی اکادمی]] (پاکستان)
| dia1 = [[کوروشی لہجہ|کوروشی]]
|iso2=bal
|iso3 iso2 = bal
|iso2 iso3 = bal
|lingua=58-AAB-a> 58-AAB-aa (East Balochi) + 58-AAB-ab (West Balochi) + 58-AAB-ac (South Balochi) + 58-AAB-ad (Bashkardi)
| lc1 = bgp
| ld1 = مشرقی بلوچی
| lc2 = bgn
| ld2 = مغربی بلوچی
| lc3 = bcc
| ld3 = جنوبی بلوچی
| lc4 = ktl
| ld4 = [[کوروشی لہجہ|کوروشی]]
|lingua=58-AAB-a> 58-AAB-aa (Eastمشرقی Balochiبلوچی) + 58-AAB-ab (Westمغربی Balochiبلوچی) + 58-AAB-ac (Southجنوبی Balochiبلوچی) + 58-AAB-ad (Bashkardiبشکردی)
|lc1=bgp|ld1=مشرقی بلوچی
|lc2=bgn|ld2=رخشانی (مغربی ) بلوچی
|lc3=bcc|ld3=جنوبی بلوچی
|notice=Indic
|notice2=IPA}}
 
'''بلوچی زبان''' (Balochi language) [[بلوچ]] قبائلقوم کی زبان ہے۔ [[ہند۔یورپی زبانیں|ہند یورپی خاندانِ السنہ]] کی ایک شاخ [[ہند ایرانی زبانیں|ہند ایرانی]] جو مروجہ [[فارسی]] سے قبل رائج تھی، کی ایک بولی ہے۔ پاکستانی صوبہ [[بلوچستان]] ایرانی بلوچستان، [[سیستان]]، [[کردستان]] اور [[خلیج فارس]] کی ریاستوں میں بولی جاتی ہے۔
 
== بلوچی ادب ==
بلوچی ادب کو تین ادوار میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ پہلا رند دور جو [[1430ء]] سے [[1600ء]] تک کے عرصے پر محیط ہے۔ دوسرا خوانین کا دور جس کی مدت 1600ء سے [[1850ء]] تک ہے۔ تیسرا دور برطانوی دور جو 1850ء سے شروع ہوا اور اگست [[1947ء]] میں تمام ہوا۔ چوتھا ہمعصر دور جس کا آغاز قیام پاکستان سے ہوا۔
=== کلاسیکی دور ===
رند یا کلاسیکی دور میں بلوچ شعرا نے چار بیت طرز کی رزمیہ داستانیں اور مشہور بلوچ رومان نظم کیے۔ اُس دور کے شعرا میں سردار اعظم میرچاکرخان رند، میر بیو رغ رند، سردارگوہرام لاشاری، میر ریحان رند، شے مرید، میر شہدادرند، میر جمال رند اور شے مبارک قابل ذکر ہیں۔ خوانین [[قلات]] کے دور میں خان عبد اللہ خان، جیئند رند، جام درک ڈومبکی، محمد خان گیشکوری، مٹھا خان رند اور حیدربالاچانی شعرا نے شہرت پائی۔ برطانوی دور نے ملا فضل رند ،ملاقاسم رند، مست توکلی، رحم علی,پلیہعلی،پلیہ کھوسہ ,محمد،محمد علی چگھا,رحمنچگھا،رحمن چاکرانی ,جوانسال،جوانسال بگتی، بہرام جکرانی، حضور بخش جتوئی ،ملاعبدالنبی رند، ملاعزت پنجگوری، نور محمد بمپُشتی، ملاابراہیم سربازی، ملا بہرام سربازی اور اسماعیل پل آبادی جیسے شعرا اور ادبا پیداہوئے۔
 
=== قیامِ پاکستان کے بعد ===
قیام [[پاکستان]] کے بعد بلوچی ادب کی ترقی و فروغ کے لیے موثر کوشیشیں کی گئیں۔ 1949ء میں بلوچستان رائٹر ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں آیا۔ 1951ء میں بلوچ دیوان کی تشکیل ہوئی اور بلوچی زبان کاایک ماہوار مجلہ اومان کا اجرا ہوا۔ کچھ عرصے بعد ماہنامہ بلوچی جاری کیا گیا۔ اس کے فوری بعد ماہنامہ اولس اور ہفت روزہ ’’دیر‘‘ شائع ہوئے۔ 1959ء میں بلوچی اکیڈیمی قائم ہوئی جس کے زیر اہتمام متعدد بلوچی کلاسیکی کتب شائع ہو چکی ہیں۔
 
ہمعصر بلوچی شعرا میں سیّد ظہور شاہ ہاشمی، عطا شاد، مراد ساحر، میرگل خان نصیر، مومن بزدار، اسحاق شمیم، ملک محمد طوقی، صدیق آزاد ،اکبر بارکزئی،مراد آوارانی، میرعبدالقیوم بلوچ، میر مٹھا خان مری اور ملک محمد پناہ خصوصیت سے قابل ذکر ہیں۔ نئی پود میں امان اللہ گچکی، نعمت اللہ گچکی، عبد الحکیم بلوچ، عبد الغفار ندیم ،اللہ بخش بزدار،قاضى مبارک ،سيدخان بزدار،عيدالغفور لغارى اور صورت خان مری نے بلوچی ادب کے ناقدین کو کافی متاثر کیا ہے۔
 
== چند حقائق ==
# اس زبان کی تقریباتقریباً لگ بهگبھگ 20 ملین بولنے والے ہیں، انہیں دنیا کے سب سے زیادهزیادہ وسیع پیمانے پر بولی جانے والے ٦060 زبانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
# ایک وسیع علاقے میں بولی جانے والی زبان ہے۔ جنوب مشرقی ایران، جنوب مغربی پاکستان اور جنوب مشرقی افغانستان (جو ایک وسیع خطے جسے "بلوچستان" کے نام سے جانا جاتا ہے) کے علاوہ عربستان، ترکمنستان، افریقہ اور دیگر علاقوں کے بلوچ تارکین وطن کے زبان ہیں .ہیں۔ اور بصورت دیگر سنٹرل ایشیا کو مڈل ایسٹ سے ملانے والی زبان۔
# اس زبان (بلوچی) کی ایک تاریخی پس منظر ہے، اس کی قدیم فارسی، سنسکرت، اوستائی اور پارتھین کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں .ہیں۔
# انکیان کے بے شمار لہجے هیں،ہیں، مگر پھر بھی یہ سب (لہجے) ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں (ہر بلوچ انہیں باآسانی سمجھ سکتیسکتا ہے).۔
# انکیان کی بڑے پیمانے کی ادبی سرمایہ اور کلاسیک (اساطیر) ہیں، جن میں سے زیادهزیادہ ابهیابھی تک (دیگر زبانوں میں) ترجمہ نهیںنہیں ہوئے ہیں .ہیں۔
# اردو بولنے والوں کے لیے انکا سیکهناسیکھنا نسبتاً آسان ہے، اگر قواعد کو دیکهادیکھا جائے تو بلوچی ایک آسان زبان ہے۔ انکیان کی "اسم" کی کوئی جنس نهیںنہیں ہوتی، "اسم" کو تعریف کی ضرورت نهیںنہیں اور تقریباتقریباً تمام تر فعل با قاعدگی سے ماضی میں جاکے کهڑے هوتےکھڑے هیںہوتے .ہیں۔
# بلوچی [[ہند یورپی زبانیں|ہند یورپی زبانوں]] کے خاندان کی [[ہند ایرانی زبانیں|ہند ایرانی شاخ]] کا حصہ ہے۔ لہذا، اگر کچھ بلوچی سیکهاسیکھی جائے تو یقینی طور پر یہ فارسی، کوردی اور ہندی سیکھنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
# اس زبان کو سیکھنا آپ کو ان سارے لوگوں سے ایک اور الگ سا درجہ دیتا ہے جن کو دیگر ایرانی زبانوں کی کم تعلیم حاصل ہے۔
 
== بیرونی روابط ==