"پہلی جنگ عظیم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏واقعات: درستی املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م خودکار: خودکار درستی املا ← ۔؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 7:
|مقام= [[یورپ]]، [[افریقا]] اور [[مشرق وسطیٰ|مشرق وسطی]]
|خطۂ_اراضی=
|نتیجہ= [[اتحادی|اتحادیوں]]وں کی فتح۔ [[جرمن سلطنت|جرمنی]]، [[سلطنت روس|روسی سلطنت]]، [[سلطنت عثمانیہ]] اور [[آسٹرو-ہنگیرین سلطنت]] کا خاتمہ۔ مشرق اور وسطی [[یورپ]] میں کئی نئے ملکوں کا قیام
|متحارب1= {{روس}} <br/> {{فرانس}} <br/> {{برطانیہ}} <br/> [[فائل:Flag of Italy (1861-1946).svg|30px]] [[اطالیہ|اٹلی]] <br/> [[فائل:US flag 48 stars.svg|30px]] [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکہ]]
|متحارب2= [[فائل:Austria-Hungary-flag-1869-1914-naval-1786-1869-merchant.svg|30px]] [[آسٹریا-ہنگری]] <br/> [[فائل:Flag of the German Empire.svg|30px]] [[جرمن سلطنت]] <br/> [[فائل:Ottoman Flag.svg|30px]] [[سلطنت عثمانیہ]] <br/> [[فائل:Flag of Bulgaria (1878-1944).svg|30px]] [[بلغاریہ]]
سطر 31:
اگست15 کو آسٹریا کے رفیق [[جرمنی]] کی فوجیں [[نیدرلینڈز|ہالینڈ]]، [[بلجئیم|بیلجیم]] کے ممالک کو روندتی ہوئی [[فرانس]] کی سرزمین تک پہنچنے کی کوشش کر رہی تھیں۔ جرمنوں نے فرانس پر حملہ آور ہونے کے لیے جو منصوبہ تیار کیا تھا۔ اس میں یہ قرار پایا تھا کہ فرانس کے شمالی ساحل کے ساتھ ساتھ ہو کر فرانس کے دار الخلافہ پیرس پر اس طرح حملہ کیا جائے جیسے پھیلے ہوئے بازو کی درانتی وار کرتی ہے۔ فرانسیسی فوج کا اعلی کمان اس منصوبے کو بھانپ نہ سکا اور اس نے اپنی مشرقی سرحد پر سے جرمنوں پر 14 اگست کو حملہ کر دیا۔ یہ حملہ تدبیر و منصوبہ کے تحت نہیں ہوا تھا- لہٰذا جرمنوں نے جو پہلے ہی گھات لگائے بیٹھے تھے، ایک بھرپور وار کیا اور فرانسیسی واپس ہٹنے پر مجبور ہو گئے۔
 
[[فائل:Australian infantry.jpg|framepx|تصغیر|leftبائیں]]اس کے بعد جرمنوں نے اپنے حملے کی سکیم کو، جسے [[شلفن منصوبہ]] کہتے ہیں اور جو 1905ء سے تیار پڑا تھا۔ عملی جامہ پہنانا شروع کر دیا۔ جلد ہی فرانس کے دار الحکومت کو خطرہ لاحق ہو گیا۔ فرانس کی بدقسمتی سے اس وقت اس کی بے نظیر افواج کی قیادت [[جافرے]] کے ہاتھوں میں تھی۔ جو مدبر سپہ سالار ثابت نہ ہوا۔ انگریزوں کا جرنیل ہیگ بھی جرمنوں کے جرنیلوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔ لہذا ایسا معلوم ہونے لگا کہ پیرس چند دنوں میں ہی ہار جائے گا۔ مگر عین اس وقت ایک ہوشمند فرانسیسی جرنیل [[گلینی]] نمودار ہوا۔ جس نے جرمنوں پر وہ کاری وار کیا کہ انھیں پریشانی کے عالم میں پیچھے ہٹتے ہی بنی۔ اس کے بعد جرمنوں کی پیش قدمی رک گئی اور آئندہ چار برسوں تک بھی تھوڑا جرمن بڑھ آتے تو کبھی فرانسیسی۔ مگر انگریزوں نے کوئی خاص کارنمایاں انجام نہ دیا۔ نہ انھوں نے س وقت تک [[فاش]] جیسا جرنیل پیدا کیا تھا جس کے زیر قیادت اتحادیوں کو بالآخر فتح نصیب ہوئی۔ نہ ان کے سپاہیوں نے وردن جیسی خونریز لڑائی لڑی جس میں فرانس کے 315000 آدمی بڑی بہادری سے لڑتے ہوئے مارے گئے۔ جرمن جرنیلوں میں سب سے زیادہ نام جن اشخاص نے پایا وہ [[لوڈنڈارف]] اور [[ہنڈنبرگ]] تھے۔ فرانسیسی جرنیلوں میں فاش اور [[پتیان]] قابل ذکر ہیں۔ انگرزیوں میں لارڈ ایلن بائی ہے۔
 
پہلی عالمی جنگ بیسویں صدی کا پہلا بڑا عالمی تنازع تھا۔ اس تنازعے کی ابتدا ھبزبرگ آرکڈیوک ٖفرانز فرڈنینڈ کے قتل سے ہوئی جو اگست 1914 میں شروع ہوا اور اگلی چار دہائیوں تک مختلف محاذوں پر جاری رہا۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران اتحادی قوتوں۔۔ برطانیہ، فرانس، سربیا اور روسی بادشاہت (بعد میں اٹلی، یونان، پرتگال، رومانیہ اور ریاستہائے متحدہ امریکا بھی شامل ہو گئے)۔۔ جرمنی اور آسٹریہ۔ ہنگری پر مشتمل مرکزی قوتوں کے خلاف لڑیں جن کے ساتھ بعد میں سلطنت عثمانیہ کا مرکز ترکی اور بلغاریہ بھی شامل ہو گئے۔ جنگ کا ابتدائی جوش و جزبہ اس وقت ماند پڑ گیا جب لڑائی ایک انتہائی مہنگی اور خندقوں کی جنگ جیسی شکل اختیار کر گئی۔ مغربی محاذ پر خندقوں اور قلعہ بندیوں کا سلسلہ 475 میل تک پھیل گیا۔ مشرقی محاذ پر وسیع تر علاقے کی وجہ سے بڑے پیمانے کی خندقوں کی لڑائی ممکن نہ رہی لیکن تنازعے کی سطح مغربی محاذ کے برابر ہی تھی۔ شمالی اٹلی، بالکن علاقے اور سلطنت عثمانیہ کے ترکی میں بھی شدید لڑائی ہوئی۔ لڑائی سمندر کے علاوہ پہلی مرتبہ ہوا میں بھی لڑی گئی۔
سطر 41:
== نتائج ==
 
اس جنگ میں ایک طرف جرمنی، آسٹریا، خنگری سلطنت، ترکی اور بلغاریہ اور دوسری طرف برطانیہ، فرانس، روس، اٹلی، رومانیہ، پرتگال، جاپان اور امریکاتھے۔ 11 نومبر 1918ء کو جرمنی نے جنگ بند کردی۔ اور صلح کی درخواست کی ۔28کی۔28 جون 1919 کو فریقین کے مابین معاہدہ ورسائی ہوا۔ مسلمان دنیا پر اس کا بہت برا اثر پڑا۔ چونکہ ترکی جرمنی کا اتحادی رہا اس لیے اسے اس جنگ کی بڑی بھاری قیمت ادا کرنی پڑی۔ انگریزوں نے عربوں کو ترکوں کے خلاف جنگ پر اکسایا اس طرح مسلمانوں میں قومیت کی بنیاد پر جنگ لڑی گئی۔ اور ترکی کے بہت سے عرب مقبوضات ترکی سلطان کے ہاتھ سے چلے گئے۔ بعد میں انگریزوں نے ترکی پر بھی قبضہ کر لیا اور ترقی کی تقسیم کا فیصلہ کیا۔ لیکن کمال اتاترک جیسی عظیم شخصیت نے برطانیہ اور یونان کو ایسا کرنے سے باز رکھا۔ اسی جنگ کے نتیجے میں مسلمانوں کی عظیم خلافت کا خاتمہ ہو گیا۔ جنگ عظیم میں دونوں فریقوں کے تقریباً ایک کروڑ آدمی کام آئے اور دو کروڑ کے لگ بھگ ناکارہ ہو گئے۔
 
پہلی جنگ 95 برس پہلے نومبر کے مہینے میں ختم ھوئی تھی۔ مگر یہ جنگ آج بھی ظلم و برداشت کے داستانوں اور برداشت و رواداری کے جزبوں کو مزید کم سے کم تر کرتی چلی گئی۔ دنیا کے بیشتر اقوام اس جنگ میں آہستہ آہستہ حصہ بنتے گئے۔ اور یوں پوری دنیا اس جنگ کی آگ جھلستی چلی گئی۔ دنیا میں پہلی بار جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی۔ پہلی بار دنیا نے کیمیائی اور زہریلی گیس کا استعمال دیکھا۔ یہ انسانی تاریخ کی تباہ کن جنگ تھی۔ جس میں تقریباً 90 لاکھ مرد میدان جنگ میں ہلاک ھوئے۔ اور اتنے ہی افراد غربت، بھوک اور بیماری کی نزر ھوگئے۔
سطر 54:
{{نامکمل}}
 
[[زمرہ:پہلی جنگ عظیم| ]]
[[زمرہ:آذربائیجان کی جنگیں]]
[[زمرہ:آرمینیا کی جنگیں]]