"فوزیہ وہاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: منتقل از زمرہ:پاکستانی سیاستدان بجانب زمرہ:پاکستانی سیاست دان
سطر 26:
}}
 
'''فوزیہ وہاب''' (14 نومبر 1956ء - 17 جون 2012ء) [[پاکستان پیپلز پارٹی]] سے تعلق رکھنے والی پاکستانی [[سیاست دان]] تھیں اور [[ایوان زیریں پاکستان]] کی رکن تھیں۔ انہوں نے [[شیری رحمٰن]] کی جگہ 18 مارچ 2009ء کو پارٹی کے شریک صدر [[آصف علی زرداری]] کے حکم سے پیپلزپارٹی کی سیکرٹری اطلاعات کا عہدہ سنبھالا۔<ref>{{cite web|url=http://www.dailytimes.com.pk/default.asp?page=2009\03\19\story_19-3-2009_pg1_6 |title=Fauzia replaces Sherry as PPP Info Secretary |publisher=Dailytimes.com.pk |date=2009-03-19 |accessdate=2012-05-28|archiveurl=https://archive.is/9lBI|archivedate=2012-07-27}}</ref>
 
== ذاتی زندگی ==
فوزیہ 14 نومبر 1956ء کو پیدا ہوئیں اور وہ اپنے چار بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔ انہوں نے 1978ء میں وہاب صدیقی جو ایک صحافی اور بعید نما کے میزبان تھے، سے شادی کی۔ 14 برس تک وہ ایک گھریلو خاتون رہیں اور ان کے ہاں چار بچے پیدا ہوئے۔ [[حسینہ معین]] کے ٹیلویژن پروگرام "کہر" میں انہوں نے مشہور اداکار جنید بٹ کی رشتہ دار کا کردار ادا کیا۔ یہ ڈراما 1991-1992 میں ہدایتکار ظہیر خان نے پیش کیا۔ 1993 میں وہاب صدیقی [[دل کا دورہ]] پڑنے سے انتقال کر گئے اور یہیں سے فوزیہ کی زندگی نے ایک نیا رخ اختیار کیا۔<ref>{{cite web|url=http://www.dailytimes.com.pk/default.asp?page=story_26-3-2003_pg7_46 |title=Leading News Resource of Pakistan |publisher=Daily Times |date=2003-03-26 |accessdate=2012-05-28|archiveurl=https://archive.is/0uYC|archivedate=2012-07-24}}</ref> اس کے بعد فوزیہ نے ماہر امراض دل ڈاکٹر اطہر حسین سے شادی کر لی۔
 
== سیاست ==
فوزیہ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی سیاست دان تھیں۔ انہیں طالب علمی کے دنوں سے سیاست سے دلچسپی رہی وہ ترقی پسند خیالات رکھتی تھیں۔ 1993ء میں جب [[وزیر اعظم]] بینظیر بھٹو نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے لیے ایدھی ایئر ایمبولینس کے کپتان فہیم الزمان کو ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا تو دیگر امور چلانے کے لیے ایک مشاورتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی، اس کمیٹی فوزیہ وہاب بھی شامل تھیں۔ انہی دنوں پیپلز پارٹی کی جانب سے [[انسانی حقوق]] سیل قائم کیا گیا اور فوزیہ وہاب اس کی کوآرڈینیٹر مقرر ہوئیں۔ وہ انسانی حقوق کی مقامی اور [[بین الاقوامی]] تنظیموں اور میڈیا سے رابطے میں رہیں اور اپنی جماعت کا بھرپور دفاع کرتی دکھائی دیں۔
یہ سرگرمیاں حقوقِ انسانی کے شعبے میں ان کی دلچسپی بڑھانے کی وجہ بنیں اور وہ خود انسانی حقوق کی کارکن بن گئیں۔ اسی پس منظر کے تحت وہ حدود آرڈیننس اور توہین رسالت کے قانون کے خاتمے کے لیے سرگرم رہیں۔<ref>[http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2012/06/120617_fauzia_profile_zs.shtml بی بی سی اردو]</ref> 2008ء کے انتخابات میں وہ دوسری بار خواتین کے لیے مخصوص نشست پر کامیاب ہوئیں اور جب [[شیری رحمان]] کو وفاقی وزیر اطلاعات کے عہدے سے ہٹایا گیا تو ان سے پارٹی کے شعبۂ اطلاعات کی سیکرٹری کی بھی ذمہ داری واپس لے لی گئی اور یہ ذمہ داری فوزیہ وہاب کے حصے میں آئی۔
 
بعد ازاں محترمہ [[بینظیر بھٹو]] نے انہیں پیپلز پارٹی شعبۂ خواتین کی سیکرٹری اطلاعات مقرر کیا اور جب 1996ء میں پیپلزپارٹی کی حکومت ختم ہو گئی تو 1997ء کے انتخابات میں انہوں نے حلقہ این اے 193 سے رکن ایوان زیریں کے امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لیا۔ یہ انتخابات پیپلز پارٹی ہار گئیں اور [[حزب اختلاف]] کے طور پر ایوان میں اپنا کردار ادا کیا۔
 
17 جون 2012ء میں وفات کے وقت وہ پیپلز پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات کے عہدے پر فائز تھیں۔
سطر 67:
[[زمرہ:کراچی کی شخصیات]]
[[زمرہ:کراچی کے سیاستدان]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]