"قلعہ لاہور" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 118:
[[فائل:Lahore_Fort_4.jpg|تصغیر]]
[[مغلیہ سلطنت]] میں کابل، [[ملتان]] اور [[کشمیر]] کے فرمائرواؤں کے حملے کے پیش{{زیر}} نظر لاہور کی جغرافیائی اہمیت اس بات کی متقاضی تھی کہ قلعہء لاہور کو پکی اینٹوں کی کاریگری کرکے ایک مضبوط قلعہ بنایا جائے۔<ref>[http://archnet.org/library/sites/one-site.jsp?site_id=3991 قلعہء لاہور کی عمارت]. آرک نیٹ ڈیجیٹل لائبریری۔</ref> اس کے تعمیری ڈھانچے میں فارسی رنگ چھلکتا ہے جو مختلف شاہوں کی فتوحات کے ساتھ ساتھ گہرا ہوتا چلا گیا۔<ref>این اے چوہدری (1999) قلعہء لاہور- تاریخ کا گواہ، ناشر سنگ میل ISBN 969-35-1040-2</ref> یہ قلعہ واضح طور پر دو حصوں میں منقسم ہے پہلا حصہء منتظم، جو تمام تر داخلی راستوں سے بخوبی جُڑا ہوا ہے اور اس کے اندر تمام باغیچے اور شاہی حاضرین کے لیے دیوان عام بھی شامل ہے۔ جبکہ دوسرا حصہ نجی و خفیہ رہائشگاہوں پر مشتمل ہے جو شمالی سمت میں صحن اور دالانوں میں پھیلے ہوئے ہیں، جن تک رسائی کے لیے “ہاتھی دروازہ“ استعمال ہوتا تھا۔ اسی میں شیش محل بھی شامل ہے، وسیع آرام دہ کمرے اور چھوٹے باغیچے بھی اس میں موجود ہیں۔<ref>کیتھرین ای جی اصغر (1992) انڈیا میں مغلیہ فن تعمیر، ناشرجامعہ کیمبرج ISBN 0-521-26728-5</ref> بیرونی حصے کی دیواریں نیلی فارسی کاشی کاری کا بہترین نمونہ ہیں۔ اس کا اصل داخلی راستہ “مریم زمانی مسجد“ کے سامنے ہے جبکہ بڑا عالمگیری دروازہ [[حضوری باغ]] کی طرف کھلتا ہے، جہاں عظیم الشان [[بادشاہی مسجد]] بھی واقع ہے۔<ref>اے این خان (1997)پاکستان کے اسلامی آثار{{زیر}} قدیمہ کا مطالعہ، ناشر سنگ میل</ref>
== حوالہ جات ==
|