"اسپیکٹرل لائن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ان کی؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 2:
روشنی جب کسی [[منشور (بصریات)|منشور]] (prism) سے گزرتی ہے تو مختلف رنگوں میں بٹ جاتی ہے جسے طیف کہتے ہیں۔ سورج سے آتی ہوئی روشنی بھی منشور سے گزر کر اسی طرح طیف بناتی ہے۔ لیکن جب نہایت باریک بینی سے اس طیف کا جائیزہ لیا جاتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ اس میں کچھ کالی لائینیں موجود ہیں جس کا مطلب یہ نکلتا ہے کہ اس میں کچھ فریکوئنسیوں (یا [[طول موج]]) کے [[فوٹون]] غائب ہیں۔ ایسا اس وقت ممکن ہے جب گرم اجسام سے نکلتی روشنی اور دیکھنے والے کے درمیان سرد گیس موجود ہو۔ <br/>
مختلف عناصر (elements) جب گیس کی حالت میں ہوتے ہیں تو مختلف فریکوئنسیوں (یا طول موج) کی لہریں خارج یا جذب کرتے ہیں۔ اسپیکٹرل لائنوں کو عناصر کا [[فنگر پرنٹ]] بھی کہا جا سکتا ہے۔ ستاروں سے آتی ہوئی روشنی کو منشور سے گزار کر کے بتایا جا سکتا ہے کہ کس ستارے میں کون کون سے عناصر موجود ہیں۔ <br/>
گیس کی حالت میں عناصر اسپیکٹرل لائنوں کی شکل میں توانائی خارج کرتے ہیں لیکن ٹھوس حالت میں مادے [[بلیک باڈی ریڈی ایشن]] کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
[[فائل:Absorption spectrum of few elements.PNG|تصغیر|800px|چند عناصر کی اسپیکٹرل لکیریں۔ [[ہائیڈروجن]] سے نکلنے والی چار لکیریں (Balmer series) بالترتیب 656.3، 486.1، 434.0 اور 410.2 نینو میٹر کی طول موج رکھتی ہیں۔ ]]
{|"wikitable" style="float:left; margin:0 0 1em 1em;"
سطر 26:
 
== مسلسل طیف (Continuous spectrum) ==
بہت گرم اجسام سے نکلنے والی روشنی کا طیف مسلسل ہوتا ہے۔ یعنی اس میں نہ کوئیِ اسپیکٹرل لائن ہوتی ہے اور نہ کسی فریکوئنسی کے فوٹون غائب ہوتے ہیں۔
[[فائل:Spectral lines continuous.png|تصغیر|مسلسل طیف (Continuous spectrum)۔ اس میں کوئیِ کالی لائین نہیں ہے۔ دونوں سرے اس لیے کالے ہیں کیونکہ انسانی آنکھ [[انفرا ریڈ]] ( دائیں طرف) اور [[الٹرا وائیلٹ]] (بائیں طرف) نہیں دیکھ سکتی۔ ]]
 
== جذبی طیف (Absorption spectrum) ==
جب بہت گرم اجسام سے نکلنے والی روشنی کسی ٹھنڈی گیس میں سے گزرتی ہے تو گیس اپنی نوعیت کے لحاظ سے کچھ مخصوص فوٹون جذب کر لیتی ہے۔ اس طرح گرم اجسام کے مسلسل طیف میں کچھ کالی لکیریں نمودار ہو جاتی ہیں۔ <br/>
سورج سے نکلتی روشنی جب سورج کی [[فضاء]] سے گزرتی ہے تو اُس فضاء میں موجود گیسوں کی وجہ سے سورج کے طیفِ مسلسل میں لگ بھگ 20000 اسپیکٹرل لائینیں داخل ہو جاتی ہیں۔ ان میں سے لگ بھگ 75 فیصد کی پہچان ہو چکی ہے اور 25 فیصد کی وضاحت ہونا ابھی باقی ہے۔
 
[[فائل:Spectral lines absorption.png|تصغیر|(Absorption spectrum) اس طیف میں کالی لائینیں ان فوٹون کو ظاہر کرتی ہیں جو راستے میں موجود کسی گیس نے جذب کر لیے۔]]
سطر 39:
== اخراجی طیف (Emission spectrum) ==
جب اندھیرے میں موجود ایک گرم گیس ٹھنڈی ہونے لگتی ہے تو اس گیس میں سے گیس کی نوعیت کے لحاظ سے کچھ مخصوص فریکوئنسی کے فوٹون خارج ہوتے ہیں۔ یہ فوٹون بالکل اسی فریکوئنسی کے ہوتے ہیں جو گیس گرم ہوتے وقت جذب کرتی ہے۔ <br/>
1864 میں William Huggins نے [[نیبولا]] سے آتی ہوئی روشنی میں 495.9 نینو میٹر اور 500.7 نینو میٹر کی دو چمکدار لائینوں کا مشاہدہ کیاجو زمین پر موجود کسی مادے سے خارج نہیں ہوتی تھیں۔ اس وقت غلطی سے اسے ایک نیا عنصر nebulium سمجھا گیا مگر 1927 میں Ira Bowen نے بتایا کہ یہ [[آکسیجن]] کی بہت زیادہ تکسیدی حالت میں نکلتی ہیں۔ ایسی حالت لیباٹری میں ممکن نہیں مگر نیبولامیں ممکن ہے جہاں ایک مربع سینٹی میٹر میں صرف ایک ایٹم ہوتا ہے۔
 
[[فائل:Spectral lines emission.png|تصغیر|(Emission spectrum) جب کوئی گیس ٹھنڈی ہونے لگتی ہے تو اس میں سے کچھ مخصوص فریکوئنسی کے فوٹون خارج ہوتے ہیں جس سے گیس باآسانی شناخت کی جا سکتی ہے۔]]
سطر 45:
== ریڈ شفٹ (Red shift) ==
آواز کے طرح روشنی کی لہروں میں بھی [[ڈوپلر کا اثر]] (Doppler effect) ہوتا ہے۔ یعنی جب ایک ستارہ ہم سے دور جا رہا ہوتا ہے تو اس کی روشنی میں موجود اسپیکٹرل لائنیں اپنی اصل جگہ سے ہٹ کر
کم فریکوئنسی (یعنی زیادہ بڑی طول موج) کی طرف چلی جاتی ہیں۔ ستارہ جتنی زیادہ رفتار سے پرے ہٹ رہا ہو گا فریکوئنسی میں کمی (Red shift) بھی اتنی ہی زیادہ ہو گی۔ اس طرح سائینس دان دور دراز کے ستاروں اور کہکشاوں کی رفتار اور سمت بھی معلوم کر سکتے ہیں اور ان میں موجود گیسوں کی ماہیت بھی معلوم ہو جاتی ہے۔
چونکہ [[کائنات]] پھیل رہی ہے اس لیے تقریباً سارے ستاروں اور کہکشاوں کی روشنی میں اسپیکٹرل لائنوں کا ریڈ شفٹ موجود ہوتا ہے۔
 
[[فائل:Redshift.svg|تصغیر|uprightایستادہ|Red shift: جب کوئی [[ستارہ]] ہم سے دور جا رہا ہوتا ہے تو اس کی اسپیکٹرل لائنیں اپنی جگہ سے کھسک کر سرخ کنارے کی طرف چلی جاتی ہیں یعنی انکیان کی طول موج (wave length) بڑھ جاتی ہے۔ ]]
[[فائل:Wiki Spect Binaries v2.gif|تصغیر|بائیں|جب دو ستارے ایک ہی مرکز کے گرد گردش کرتے ہیں تو انکی پوزیشن کے لحاظ سے اسپیکٹرل لائن دو حصوں میں بٹ جاتی ہے۔ ایسا ڈوپلر ایفکٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔]]
 
== بلیو شفٹ (Blue shift) ==
جب ایک ستارہ ہماری جانب تیزی سے آ رہا ہوتا ہے تو اس کے طیف میں موجود اسپیکٹرل لائینیں اپنی اصل جگہ سے ہٹ کر زیادہ فریکوئنسی (یعنی زیادہ چھوٹی طول موج) کی طرف چلی جاتی ہیں۔ ستارہ جتنی زیادہ رفتار سے ہماری جانب بڑھ رہا ہو گا فریکوئنسی میں اضافہ (Blue shift) بھی اتنا ہی زیادہ ہو گا۔ <br/>
[[اینڈرومیڈا]] نامی ایک [[کہکشاں]] (Andromeda Galaxy) ہم سے 25 لاکھ [[نوری سال]] کے فاصلے پر ہے مگر دوسری کہکشاوں کے برعکس یہ ہم سے دور نہیں جا رہی بلکہ 110 کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے ہماری جانب آ رہی ہے۔ اندازہ ہے کہ یہ ہماری کہکشاں (ًMilky way) سے چار ارب سال بعد ٹکرا جائے گی۔ اینڈرو میڈا سے آتی ہوئی روشنی میں اسپیکٹرل لائنوں کا بلیو شفٹ موجود ہے۔
 
== [[لیتھیئم]] لائن ==
لیتھیئم سے نکلنے والی روشنی اسپیکٹرم پر 670.8 نینو میٹر یعنی 6708 انگسٹرام کی طول موج رکھتی ہے۔
 
== [[سوڈیئم]] لائن ==