"بنوں" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ۔
سطر 95:
 
== بنوں میں آباد مختلف اقوام ==
ابتدا ء میں بنوں میں ہندو اور آریائی آباد تھے۔ بنوں میں جو ابتدائی افغان آباد ہوئے وہ بارکزئی اور منگل قبائل تھے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ بارہویں صدی میں سلطان محمد غوری کے ساتھ یہاں آئے اور یہاں آباد ہو گئے۔ ان لوگوں نے دریائے کرم سے نہر کچکوٹ نکالی اور زراعت شرور کی۔ بمشکل نصف صدی گزاری ہوگی کہ ان میں بے دینی اور بے اتفاقی نے سر اٹھایا۔ اور وہ اپنے پیر و مرشد شیخ محمد روحانی کو عشر دینے سے انکاری ہوئے اس بنا پر وہ ناراض ہو گئے۔ اور وہ علاقہ شوال چلے گئے اور انہوں نے وہاں کے سردارسردارشاہ فرید عرف شیتک جو پہلے ہی سے اپنے ہمسایہ قبیلہ وزیروں سے سخت پریشان تھے، کو بنوں پر حملہ کرنے کی دعوت دی۔
 
انھوں نے موقع غنیمت جانا اور ایک لشکر کو ترتیب دیا اور اولادِ شاہ نے بھی ان کا ساتھ دیا۔ چنانچہ بیس ہزار کی جمعیت کے ساتھ بنوں کی جانب روانہ ہوئے۔ لشکر کی قیات کیوی، سوری پسرانِ شیتک اور شاہ بین پسرِ شاہ محمد روحانی نے کی اور یہ لشکر دریائے ٹوچی کے جنوبی کنارے پر خیمہ زن ہوا۔ اور یہاں سے بارکزئی اور منگل قبیلہ کے سرداروں کے پاس قاصد روانہ کیے اور انھیں پیغام بھیجا کہ یا تو بغیر کشت و خون کے وہ لوگ یہاں سے چلے جائیں اور اگر بنوں میں ان کو رہنا ہو تو انھیں بنیادی حقوق سے محروم ہونا پڑے گا۔ اور اگر مزاحمت کریں گے تو انھیں قتل کر دیا جائے گا۔
 
بارکزئی اور منگل قبائل نے پہلی صورت قبول کر لی اور اس طرح براستہ ٹل سے ہوتے ہوئے پاڑہ چنار اور پھر خوست کی سرحد پر آباد ہوئے۔ کچھ کو اولادِ شیتک نے قتل کیا اور کچھ ہندوستان کی طرف چلے گئے۔ کچھ کو یہان پر رہنے دیا گیا۔ جو اب بھی بنوں میں کہیں کہیں آباد ہیں۔ باغبان ایک دلیر،بہادر،مہمان نوازاورملک محبت کرنے والی قوم آبادہے۔باغبان قوم بنوں کے ہر علاقے میں پایا جاتا ہے۔چونکہ یہ قوم اتفاق کے ساتھ رہتے ہے اس لیے ان کا اپنا ایک نمائندہ ہوتا ہے جس پر پورے گاوں کی پگڑی ہوتی ہے ۔
اج کل حاجی ظفر علی خان باغبان قوم کی نمائندگی کر رہا ہے ۔
 
== اب دورحاظر بنوں میں ==