"مزاج (طب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مزاج کے اجزا
سطر 6:
}}
* مزید دیکھیے [[مزاج]] اور [[قانون طب]]۔
قانون طب میں مزاج (temperament) جسم [[انسان|انسانی]] کی وہ کیفیت ہوتی ہے کہ جو [[عناصر (طب)|عناصر (elements)]] یعنی ارکان بسیط کے بہت چھوٹے اور ننھے اجزاء میں تبدیل ہونے کے بعد آپس میں ایک دوسرے سے مرکب سازی کرنے پر پیدا ہو، مزاج کو حکمت میں دوسری اہم اساس طبیعیہ کہا جاتا ہے۔ اسی بات کو دوسرے الفاظ میں یوں بھی کہا جاسکتا ہے کہ مزاج دراصل ارکان بسیط کی مرکب سازی میں موجود تعملات کے ایک خاص حد پر پہنچ جانے کے بعد ان کے مرکب میں پیدا ہوجانے والی ایک میانی کیفیت ہوا کرتی ہے۔ ارکان کی اس ریزہ سازی و مرکب سازی اور آپس میں ایک دوسرے سے اشتراک کرنے پر انکی وہ چار تاثیریں (دیکھیے [[عناصر (طب)]]) آپس میں ایک دوسرے پر عمل پیرا ہوتی ہیں اور ہر ہر رکن بسیط کی کیفیت (گرمی سردی کو اور تری خشکی کو) دیگر رکن کی مخالف کیفیت کو ختم کرنے کی کوشش کرتی ہے اور بالاخر ایک ایسی درمیانی کیفیت پیدا ہوجایا کرتی ہے کہ جسمیں غالب و مغلوب کی جنگ ایک توازن کی حالت پر آکر ٹہر جاتی ہے اور اسی درمیانی کیفیت یا تاثیر کہ جب تمام ارکان بسیط توازن میں آجائیں، مـــزاجمزاج کہا جاتا ہے۔
 
'''اجزا''':
اس کے بنیادی چار اجزا ہیں۔
۱۔خون جس کا مزاج گرم تر ہے۔
۲۔بلغم جس کا مزاج سرد تر ہے۔
۳۔سودا جس کا مزاج گرم خشک ہے۔
۴۔صفراجس کا مزاج سرد خشک ہے۔
 
 
[[زمرہ:شخصیت]]