"سلیمان (اسلام)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: خودکار درستی املا ← \1کہ؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 14:
== معجزے ==
داؤد علیہ السلام کی طرح [[اللہ]] تعالیٰ نے سلیمان علیہ السلام کو بھی بہت سے [[معجزہ|معجزے]] عطا کر رکھے تھے۔
* آپ [[جانور|جانوروں]]وں کی [[بولی|بولیاں]]اں سمجھ لیتے تھے،
* [[ہوا]] پر آپ کا قابو تھا۔ آپ کا تخت ہوا میں اڑا کرتا تھا۔ یعنی [[صبح]] اور [[شام (دن کا حصہ)|شام]] مختلف [[سمت|سمتوں]]وں کو ایک ایک [[ماہ]] کا [[فاصلہ]] طے کر لیا کرتے تھے۔
سلیمان علیہ السلام کی سب سے بڑی خصوصیت یہ تھی کہ
* آپ کی [[حکومت]] صرف [[انسان|انسانوں]]وں پر ہی نہ تھی، بلکہ [[جن]] بھی آپ کے تابع تھے۔
 
== مسجد اقصی اور بیت المقدس کی تعمیر ==
سطر 33:
 
=== سلیمان کا جواب ===
ملکہ سبا نے بہت سے تحفے تحائف سلیمان علیہ السلام کی خدمت میں بھیجے۔ آپ نے ان تحائف کو دیکھ کر فرمایا،فرمایا کہ ملکہ نے میرے پیغام کا مقصد نہیں سمجھا۔ آپ نے ملکہ کے سفیروں کو دیکھ کر فرمایا۔ تم نہیں دیکھتے کہ میرے پاس کس چیز کی کمی ہے، یہ تحفے واپس لے جاؤ اور اپنی ملکہ سے کہو کہ اگر میرے پیغام کی تعمیل نہ کی تو میں عظیم الشان لشکر لے کر وہاں پہنچوں گا اور تم کو رسوا اور ذلیل کرکے تمہارے شہر سے نکال دوں گا۔<br />
جب قاصد سلیمان علیہ السلام کا پیغام لے کر ملکہ کے پاس گئے تو اس نے یہی مناسب سمجھا کہ خود سلیمان علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہو جائے۔ جب سلیمان علیہ السلام کو ملکہ کی روانگی کا علم ہوا تو آپ نے فرمایا کہ دربار والوں میں کوئی ایسا ہے جو ملکہ کا تخت یہاں لے آئے۔ ایک [[جن]] نے کہا کہ آپ کے دربار برخاست ہونے تک میں تخت لاسکتا ہوں اور میں امین بھی ہوں۔ آپ کے وزیر آصف بن برخیا نے کہا کہ میں آنکھ جھپکتے تک اس کا تخت پیش کر سکتا ہوں۔ اس نے اسم اعظم پڑھا تو ملکہ سبا کا تخت حاضر ہو گیا۔<ref>[http://www.tebyan.net/index.aspx?pid=58242 اسم اعظم]</ref>