"ملکہ سی شی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3:
}}
'''ملکہ سی شی''' ([[چینی زبان|چینی]]: '''慈禧太后''') (پیدائش: [[29 نومبر]] [[1835ء]]— وفات: [[15 نومبر]] [[1908ء]] [[چنگ خاندان]] سے تعلق رکھنے والی [[چین]] کی ملکہ تھی۔ ملکہ سی شی نے [[1861ء]] سے [[1908ء]] تک حکومت کی۔ یہ ملکہ اپنی قوت اور تدبر میں بے مثل تھی۔ جس ماحول میں اُس کو حکمرانی کا موقع ملا، وہ کچھ اِس قدر اضطرابی اور سیماب صفت تھا کہ بڑی سے بڑی شخصیت بھی سکون پیدا کرنے سے قاصر رہتی تھی۔ [[چین]] جب ملوکیت اور [[جمہوریت]] کی کشمکش میں گرفتار تھی تو ملکہ سی شی ہی تھی جو ایک وسیع گروہ کی قیادت کر رہی تھی۔ اُس کی زِندگی ایک ایسی داستان ہے جس میں تخت و تاج کی ریشہ دوانیاں، ملوکیت کا عروج و زوال اور ملک کے سیاسی فتنے بپا ہیں، جو ہر شاہی خاندان کا ایک لوازمہ ہے۔ ملکہ سی شی کی زِندگی بے ربطگی اور افراتفری اِس عہد کی آئینہ دار تھی کہ جس میں وہ زِندہ تھی۔ اُس کی بے سکون زِندگی وطن اور قوم کے اضطراب کی ترجمان رہی۔ [[چین]] کی پانچ ہزار سالہ تاریخ میں ایک غیرمعمولی واقعہ تھا کہ ایک خاتون جس کی حیثیت ایک خواص سے زیادہ نہ تھی، ملک [[چین]] کے سیاہ و سپید کی مالک و مختار بن بیٹھی اور اِس جلال سے حکومت کی کہ شہنشاہ، امراء، عوام اور بیرونی باشندے سبھی سہم جاتے تھے۔ ملک کی بے چارگی اور عرصے سے پیدا شدہ زوال نے اِس قدر مہلت دی کہ وہ کامیاب حکومت کرسکتی تھی۔ وہ غربت اور نامرادی کے عالم میں پیدا ہوئی تھی لیکن ایک عارضی خوشحال زِندگی گزار کر بربادی اور بیکسی کے عالم میں اِس دنیا سے کوچ کرگئی اور اپنے ساتھ ہمیشہ کے لیے [[چین]] کا نظام ملوکیت بھی لیتی چلی گئی۔
[[فائل:The Ci-Xi Imperial Dowager Empress (9.2).PNG|تصغیر|296x296پکسل|ملکہ سی شی ۔ ([[1900ء]])]]
<br />
 
== ابتدائی حالات ==
 
==== پیدائش اور خاندان ====
[[فائل:The Qing Dynasty Cixi Imperial Dowager Empress of China On Throne 5.JPG|تصغیر|284x284پکسل228x228px|ملکہ سی شی ۔ ([[1903ء]])]]
ملکہ سی شی [[29 نومبر]] [[1835ء]] کو [[بیجنگ]] میں پیدا ہوئی۔چینی تمدن میں لڑکی کی پیدائش کو نیک بخت اور مبارک تصور نہیں کیا جاتا تھا ، اِسی لیے سی شی کی کوئی خاص تربیت نہ ہو سکی۔ سی شی کے والد ہیوئی چینگ [[چین]] کی شاہی افواج کے کماندار تھے۔ مانچو شہنشاہوں کا یہ حکم تھا کہ شہنشاہی افواج کی کمان وہی شخص کرسکتا ہے جو نسلاً مانچو ہو۔ اِس لحاظ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ سی شی بھی نسلاً مانچو تھی۔ وہ سی شی کو نہنی چاؤ کے نام سے پکارا کرتے تھے۔ سی شی ابھی کمسن تھی کہ اُس کے والد ہیوئی چینگ کا انتقال ہو گیا تھا۔ مالی دشواریوں سے بچے رہنے اور گزر بسر کی سہولت کی خاطر سی شی کی والدہ پیکنگ چلی آئی جہاں وہ ایک رشتے دار کے ہاں مقیم ہوئی۔ اُس رشتہ دار کی توجہ دِلانے پر سی شی کی تعلیم و تربیت کا خاطر خواہ قدم اُٹھایا گیا اور جہاں تک اُس کی والدہ کا بَن پڑا، اُس کی تربیت کی گئی۔ سی شی نے [[کنفیوشس]] کی تعلیمات کو حفظ کیا اور ادبیاتِ عالیہ کا مختصر سا مطالعہ بھی کیا۔ وہ ابتدا سے ہی ذہین تھی۔ اِس مختصر سی تعلیم اور ذہانت نے اُس پر ایسی جِلا دی کہ وہ معزز اور مہذب خواتین میں شمار کی جانے لگی۔ تعلیم و تربیت کے ابتدائی ایام میں وہ اپنے ایک رشتہ دار جِنگ لُو کی محبت میں گرفتار ہو گئی۔ اِن دونوں کا ارتباط زمانے کی مختلف دشواریوں کے باوجود آخر تک برقرار رہا۔<ref>مشاہیر چین: صفحہ 58۔</ref> جب سی شی نے منزلِ شباب میں قدم رکھا تو عوام اُسے یوہانالا کے نام سے پکارنے لگے۔ یوہا اور نالا شمالی چین کے جو [[دیوار چین]] کے اُس پار شمال مشرقی سمت میں واقع ہے، دو مختلف قبیلے تھے۔ اِن دو قبیلوں کو نوراچو نامی ایک فوجہ عہدیدار نے متحد کیا اور اِس اتحاد کے بعد نوراچو نے [[دیوار چین]] کو عبور کر لیا اور [[چین]] پر لشکرکشی کی۔ حکمران شہنشاہ کو شکست دے کر خود [[چین]] کا شہنشاہ بن گیا۔ نوراچو اور اُس کے بعد کے حکمران چِنگ یا مانچو خاندان کے لقب سے [[چین]] پر حکومت کرنے لگے۔ یوہانالا اِس خاندان کا قدیم اور ابتدائی نام تھا۔ چنانچہ اِسی نام سے وہ سی شی مشہور ہوئی۔<ref>مشاہیر چین: صفحہ 59۔</ref>
[[فائل:Empress Dowager Cixi.JPG|تصغیر|268x268پکسل|ملکہ سی شی ۔ ([[1890ء]])]]
سطر 17 ⟵ 19:
== اقتدار اور اُمورِ سلطنت پر قابض ==
سی شی چونکہ [[شہنشاہ شین فینگ]] کی منظور نظر ہوچکی تھی اور اِسی اعتبار سے وہ امورِ سلطنت پر حاوی ہوتی گئی۔ سلطنت کا سارا نظم و نسق اُس کے صلاح و مشورے کے بغیر سر انجام نہیں پاسکتا تھا۔ چنانچہ کچھ دِنوں کے بعد [[شہنشاہ شین فینگ]] بھی ملکہ کے اِس طرزِ عمل سے بیزار ہو گیا اور جب [[1860ء]] میں بیرونی باشندوں اور چینیوں میں جنگ ہوئی تو سارے اقتدار کی مالک و مختار سی شی ہی تھی۔ اِس کی بدقسمتی کا آغاز اُس لمحے سے شروع ہوا کہ جب اِس جنگ میں چینیوں کو شکست ہوئی۔ ملکہ کے مخالفین نے اِس شکست کا سارا الزام ملکہ سی شی کے سر تھوپا اور خصوصاً سُوشن نے جو ملکہ کا سخت ترین دشمن تھا، نے [[شہنشاہ شین فینگ]] کو مجبور کر دیا کہ وہ خود کو ملکہ کے پنجۂ اقتدار سے علاحدہ کرلے اور فوراً پیکنگ سے جنیہول چلا جائے تاکہ ملکہ سی شی کو دور رکھا جاسکے۔ [[شہنشاہ شین فینگ]] نے ملکہ سے مخالف اختیار کی اور خود جنیہول چلا گیا۔ ملکہ کی یہ ایسی شکست تھی کہ اُس کی طاقت و اقتدار کا شیرازہ برہم ہونے لگا اور یہیں سے اُس کا زوال شروع ہوا۔ چینیوں کی شکست سے ملک میں بیرونی اقتدار دن بدن پھیلتا جا رہا تھا اور عوام کی پریشانیاں مخالفانہ رنگ اختیار کر رہی تھیں۔ اِس بدقسمتی میں مزید اضافہ ہوتا گیا اور [[22 اگست]] [[1861ء]] کو [[شہنشاہ شین فینگ]] کا انتقال ہو گیا۔<ref>مشاہیر چین: صفحہ 60/61۔</ref>
[[فائل:Seal of Empress Dowager for paintings.jpg|تصغیر|425x425پکسل395x395px|ملکہ سی شی کی مہر ۔ ([[1910ء]])]]
<br />