"برصغیر میں شیعیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4:
[[ہندوستان]] میں [[شیعہ]] [[اسلام]] کی تاریخ کومختلف ادوار میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
=== ابتدائی دور ===
شیعہ اسلام کا برصغیر سے تعلق اسلام کے اوائل میں ہی پیدا ہو گیا تھا۔ چنانچہ اسلامی تاریخ میں [[علی بن ابی طالب|حضرت علی]] علیہ السلام کی اجازت سے [[حارث بن مرہ|حارث بن مرہ عبد ی]] کا 656 ء  ( 36 ہجری)<ref>خلیفہ بن خیاط عصفری، تاریخ خلیفہ بن خیاط ص139 سنہ 36 ہجری کے واقعات کا آخر۔</ref>  یا 658ء    ( 38 ہجری) کے آخر میں آنا اور فوجی کامیابیوں کی بدولت مکران، قندابیل اور قیقان کے علاقوں تک چلے جانا، نیز 662ء  ( 42 ہجری ) میں ان کا قتل مذکور ہے۔<ref>بلاذری ،فتوح البلدان، ج 3 صص،531،530 فتوح السند کے ذیل میں دیکھیں۔[[ذہبی]] ،تاریخ الاسلام بشار ج2 ص331۔ عاملی،اعیان الشیعہ، ج4 صص374/375</ref>
[[فائل:Ashura-map.jpg|تصغیر|قافلہ حسینی کا مدینہ سے شام تک سفر: لحظہ بہ لحظہ، شہر بہ شہر]]
اسلام  کے ابتدائی سالوں میں  [[عراق]]  اور ایران شیعہ نشین علاقے بن چکے تھے، جبکہ [[حجاز]] اور [[سوریہ|شام]] میں [[کعب احبار|کعب الاحبار]] کے طرز فکر کو رواج مل چکا تھا۔ 680ء  میں [[یزید بن معاویہ]] کی [[بیعت]]سے انکار کرنے کے بعد [[حسین ابن علی|امام حسین]] نے تین ماہ [[مکہ]]  میں ٹھہر کر [[مصر]] سے [[آذربائیجان]] اور شام سے [[یمن]] تک پھیلی [[امت مسلمہ]] تک اپنا پیغام پہنچایا تو صرف [[کوفہ]] کے لوگوں نے ہی آپ کا ساتھ دینے کی ہامی بھری۔ اگرچہ بعد میں  باقی  تمام شہروں میں یزید  کی جبری بیعت کو قبول کرنے کے بعد اکثر کوفہ والےخود کو اکیلا پا کر خوفزدہ ہو گئے لیکن [[کربلا]] کے[[شہدائے كربلا|شہداء]] میں [[اہل بیت]] کے شہداء  کے بعد سب سے زیادہ تعداد کوفہ کے لوگوں کی  ہی تھی۔ کربلا کے بعد ایران اور عراق کا علاقہ ہمیشہ [[بنو امیہ|بنی امیہ]] کی [[بادشاہت]] کے خلاف [[انقلاب]] کا مرکز بنا رہا، [[توابین]] اور ان کے بعد [[مختار ثقفی|مختار]] نے'''"  یا لَثاراتِ الحسین"''' (اے خون حسین کا انتقام لینے والو!)کے نعرے کو مرکزی خیال بنا کر بنی امیہ کے خلاف قیام کیا ۔ 736ء میں امام حسین کے پوتے [[زید بن علی]] نے بنی امیہ کے خلاف قیام کیا تو کوفہ کو ہی اپنا مرکز بنایا اور وہاں چار سال کے لیے حکومت بھی قائم کی۔ ان کے پیروکار زیدی کہلائےاور  یہاں سے زیدی شیعہ اور اثنا عشری شیعوں کا راستہ جدا ہوا۔  740ء   میں بنی امیہ کے ہاتھوں  زیدی حکومت کو شکست ہوئی اور کچھ مزید شیعہ ایران اور وادئ سندھ کی طرف  ہجرت کر گئے۔ 743ء  میں بنی عبّاس نے [[ایران کے صوبے]] خراسان سے ایک مرتبہ پھر  '''"  یا لَثاراتِ الحسین"''' کا نعرہ لگایا اور [[ابومسلم خراسانی]]  نامی ایرانی شیعہ کی قیادت میں ایران اور عراق کے شیعوں   اور عجمی سنیوں کا لشکر بنا کر 750ء  میں بنی امیہ کی بادشاہت کا خاتمہ کر دیا۔ [[بنو عباس|بنی عبّاس]]  نے اقتدار اہل بیت کے نام پر حاصل کیا تھا  لیکن وہ  اپنی خاندانی بادشاہت کو برقرار کرنا چاہتے  تھے۔    اپنی مراد پوری ہو جانے کے بعد دوسرے عبّاسی خلیفہ [[منصور]] نے 755ء  میں ابو مسلم خراسانی کو قتل کر کے اس کی لاش  [[دریائے دجلہ]] میں بہا دی۔768ء میں امام جعفر صادق کو زہر سے قتل کیا  گیا اور شیعوں میں ایک اور گروہ، اسماعیلیہ، نمودار ہوا۔ عباسی دور میں ہی سنی مکتب فکر کا باقاعدہ ظہور ہوا۔