"کانگ شی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏تخت نشینی: نیا صفحہ
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
 
م خودکار: خودکار درستی املا ← دار السلطنت، موقع، کارروائی، خود مختار؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 5:
 
== ووسان کوی کی بغاوت ==
'''ووسان کوی''' مفتوح خاندان منگ کے دور حکومت میں وزیر تھا اور اس نے ہی چنگ خاندان کو حملے کی دعوت دی تھی۔ کانگ شی نے اسے مغربی اضلاع کا صوبہ دار مقرر کیا تھا۔ وہ خود کو اس قدر خود مختیارمختار سمجھتا تھا کہ شہنشاہ کی کچھ حقیقت نہیں سمجھتا تھا۔ شہنشاہ نے اس کی اطاعت آزمانے کے لیے اسے دربار میں بلا بھیجا۔ اس کو بھی شک پیدا ہوا اس لیے اس نے آنے سے انکار کر دیا۔ اس کے معنی کھلم کھلا بغاوت تھی۔ اس بغاوت کو کچلنے کے لیے کانگ شی کو مشکلات درپیش آئی۔ ان مشکلات کی ایک وجہ پیکن میں شدید زلزلہ تھا جس کی وجہ سے بہت زیادہ جان و مال کا نقصان ہوا۔ اس نقصان میں شاہی محل بھی شامل تھا جو گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس کے علاوہ کانگ شی کو بغاوت ختم کرنے میں اس لیے بھی مشکل درپیش آئی کہ چینیوں کی ہمدردی ووسان کوی کے ساتھ تھی۔ بالآخر بہت مشکلات کے بعد کانگ شی نے ووسان کوی کی بغاوت فوجی کاروائیکارروائی سے کچل دیا۔
 
== نئے احکامات ==
سطر 14:
# چین کے اس وقت پندرہ صوبے تھے شہنشاہ کانگ شی نے صوبوں کی تعداد کو بڑھا کر اٹھارہ کر دی۔
 
== اہل روس کی کاروائیاںکارروائیاں ==
اہل روس نے چینیوں پر دباؤ بڑھانے کے لیے دریائے آمور کے کنارے ایک قلعہ تعمیر کرنا چاہا۔ اس کام کے لیے انہوں نے دریائے آمور کے تمام حصوں کی چھان بین کی۔ بالآخر انہوں نے 1651ء میں ایک قلعہ دریائے آمور کے کنارے تعمیر کر دیا۔ قلعے کی تعمیر کے بعد روسیوں نے سوچا چینی دباؤ میں آ گئے ہو گئے اس لیے انہوں نے ایک سفارت بھیجی جو ناکام ثابت ہوئی۔ ایک پادری نے روسیوں کو مشورہ دیا کہ قلعہ بنا کر فوجی دباؤ سے کچھ فائدہ نہ ہو گا مناسب یہ ہوگا کہ فوجی دباؤ سے دست بردار ہو کر تجارتی مداخلت کا انتظام کیا جائے۔ چنانچہ 1689ء میں چین کے ساتھ ایک معاہدہ ہو گیا۔ ایک روسی ماہر جغرافیہ کو سائبریا کا نقشہ تیار کرنے کے لیے بھیجا گیا۔ اس روسی نے ایسا بندوبست کر لیا کہ وہ چینیوں کو ادب سے سلام کرے اور چینی اسے عزت سے جواب دیں۔ اس طرح اس نے نقشہ مکمل کر لیا۔ اسمائیلو نامی ایک روسی نے 1720ء میں پیکن کے اندر ایک تجارتی مرکز بنا لیا تھا اور آرتھوڈکس مسیحیت کی بنیاد بھی رکھ دی تھی۔
 
سطر 22:
 
== یورپ کے مسیحی ==
یورپ کے مسیحیوں کو شروع شروع میں کانگ شی نے بہت سراہا کیونکہ وہ ریاضی، علم الافلاک، جغرافیہ اور طب کے ماہر تھے۔ ان کے مذہب کی طرف بھی چینیوں کا خیال اچھا ہوتا جا رہا تھا لیکن مسیحی مبلغین کی آپس کی نفرت نے کانگ شی کو ان کے خلاف کر دیا۔ چینی اجداد برستی کسی طرح نہ چھوڑنا چاہتے تھے۔ ایک مسیحی فرقہ کہتا کہ چینی اس کے باوجود مسیحی مذہب اختیار کر سکتے ہیں جبکہ دوسرا فرقہ اس کے مخالف تھا۔ اس میں سب سے بڑی بحث یہ تھی کہ خدا کو چینی زبان میں طین (آسمان ملا یا اعلے) یا طین چو (آسمانی حاکم) یا شانگ طی (حاکم مطلق) کہے۔ ان ناموں میں سے جو شہنشاہ نے منتخب کیا وہ نام پوپ نے نامنظور کر دیا۔ اس پر شہنشاہ کو غصہ آ گیا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ شہنشاہ کے نزدیک چینی زبان کے متعلق پوپ کا دخل بے معنی تھا اور دوسرا جب بغیر مسیحی ہوئے پوپ کو اتنے اختیارات تھے جب شہنشاہ عیسائی ہو جاتا تو تمام اختیارات پوپ کے پاس چلے جاتے۔
اس قسم کی فضول بحث کی وجہ سے چینی حکومت عیسائی نہیں ہوئی ورنہ وہ بالکل تیا ر تھی۔
 
== پیشن گوئی ==
شہنشاہ کانگ شی چین کے مستقبل کے بارے میں مطمعن نہیں تھا۔ 1717ء میں ایک موقعہموقع پر اس نے کہا '''مجھے خطرہ ہے کہ آنے والی صدیوں میں سمندر پار سے مغرب سے آنے والی فوجیں چین کے حصے بکھیر کر کے کھا جائیں گی'''۔
 
== آخری سالگرہ ==
شہنشاہ کانگ شی نے اپنے عہد کے ساٹھویں سالگرہ ایک عجیب انداز سے منائی۔ اس نے 1722ء میں ملک کے تمام ساٹھ سال سے اوپر کے لوگوں کو دارالسلطنتدار السلطنت بلایا اور ان کے ساتھ مل کر ایک شان دار جشن منایا۔
 
== وفات ==
شہنشاہ کانگ شی نے 1722ء میں وفات پائی۔
اس کے دور حکومت علم و ادب کو بہت ترقی حاصل ہوئی۔ اس کے دور حکومت پہلے سالوں میں بغاوتیں ہوئیں لیکن آخری تیس سال امن و امان کے سال تھے۔ اس کا شمار چین کے عظیم شہنشاہوں میں ہوتا ہے۔ <ref>صحیفہ چین معہ مختصر تاریخ چین و حالات کنفیوشس از سید اسد علی انوری فرید آبادی صفحہ 180 تا 182</ref>