"محمد بن ابوبکر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:عرب شخصیات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:مقتول سیاست دان
سطر 125:
عائشہ صدیقہ کو ان کی اس طرح موت کا علم ہوا تو سخت افسوس ہوا فرماتیں میں اسے اپنا بھائی اور بیٹا سمجھتی ہوں چونکہ انہیں آگ میں چلایا گیا جس کی وجہ سے اس کے بعد کبھی بھنا ہوا گوشت نہیں کھایا <ref>اسد الغابۃ مؤلف،عز الدين ابن الاثير، ناشر، دار الفكر بيروت</ref>
== محاصرہ عثمان ==
محمد بن عبد اللہ ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے عثمان غنی کا محاصرہ کیا
حسن سے منقول ہے کہ سب سے پہلے محمد بن ابوبکر گھر میں داخل ہوئے اور عثمان غنی کی داڑھی کو پکڑا، تو عثمان نے فرمایا کہ جس طرح تم نے میری داڑھی کو پکڑا ہے اس طرح ابوبکر صدیق پکڑنے والے نہ تھے پس وہ یہ سن کر نکل گئے اور ان کو چھوڑ دیا۔<ref>ابن ابی شیبہ:جلد نہم:حدیث نمبر 7901</ref>
== جنگ جمل اور صفین ==
جنگ جمل اور صفین میں خلیفہ چہارم علی المرتضی کے ساتھ رہے ایک روایت میں ہے
عبد اللہ بن بدیل ام المؤمنین عائشہ کے پاس پہنچے وہ ھودج میں تھیں [[جنگ جمل]] کے دن پھر عرض کیا اے ام المومنین آپ کو اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا آپ جانتی ہو کہ میں آپ کے پاس اس دن حاضر ہوا تھا جس دن عثمان غنی کو شہید کیا گیا تھا۔ میں نے آپ سے عرض کیا تھا کہ عثمان شہید ہو گئے اب آپ مجھے کیا حکم دیتی ہیں تو آپ نے فرمایا تھا کہ علی کو لازم پکڑو۔ اللہ کی قسم وہ بدلے نہیں پس عائشہ خاموش ہوگئیں پھر یہی بات عبد اللہ بن بدیل نے تین دفعہ دہرائی پس وہ خاموش رہیں۔ عبد اللہ بن بدیل نے اونٹنی کی کونچیں کاٹنے کا حکم دیا تو اونٹنی کی کانچیں کاٹ دی گئیں پس میں اور عائشہ کے بھائی محمد بن ابوبکر اترے اور ان کے ہودج کو اٹھا کر علی کے سامنے رکھ دیا۔ پھر ان کو علی کے حکم سے عبد اللہ بن بدیل کے گھر میں داخل کر دیا۔<ref>ابن ابی شیبہ:جلد نہم:حدیث نمبر 8042</ref>
== حوالہ جات ==
سطر 141:
[[زمرہ:سنی اسلام کے نقاد]]
[[زمرہ:شیعہ کے محبوب صحابہ]]
 
[[زمرہ:قرون وسطی میں مصر]]
[[زمرہ:مقتول سیاست دان]]