"ہیملٹن، انٹاریو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.5.2) (روبالہ جمع: eu:Hamilton (Kanada)
اردو سے انگریزی ہندسوں میں تبدیلی
سطر 1:
ہیملٹن کا شہر کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کا ساحلی شہر ہے۔ جب جارج ہیملٹن نے ڈیورنڈ کا فارم ۱۸۱۲1812 کی جنگ کے فوراً بعد خریدا تو اس جگہ کا نام انہوں نے ہیملٹن رکھا۔ جلد ہی یہاں لوگ بہت بڑی تعداد میں آ کر بسنے لگے اور جھیل اونٹاریو کے مغرب میں گولڈن ہارس شو کے علاقے میں اسے صنعتی مرکز کا درجہ مل گیا۔ یکم جنوری ۲۰۰۱2001 کو ہیملٹن کے شہر اور دیگر مضافات کو ملا کر میونسپلٹی بنا دی گئی۔ یہاں کے باشندوں کو ہیملٹونین کہتے ہیں۔ ۱۹۸۱1981 سے یہ میٹروپولیٹن کا علاقہ کینیڈا میں ۹ویں9ویں اور اونٹاریو میں تیسرے نمبر پر بڑا علاقہ ہے۔
روایتی طور پر مقامی معیشت پر سٹیل اور بھاری صنعتوں کا غلبہ رہا ہے۔ پچھلی دہائی میں البتہ یہ رحجان خدمات اور بالخصوص صحت کی سہولیات کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ہیملٹن ہیلتھ سائنسز میں تقریباً ۱۰۰۰۰10000 افراد کام کر رہے ہیں اور یہ تقریباً ۲۲22 لاکھ افراد کو صحت کی سہولیات مہیا کر رہا ہے۔
ہیملٹن میں رائل بوٹینیکل گارڈن، کینیڈین وار پلین ہیریٹیج میوزیم، بروس ٹریل، میک ماسٹر یونیورسٹی اور موہاک کالج موجود ہیں۔
اپنے محل وقوع کی وجہ سے ٹی وی کے بہت سارے ڈرامے اور فلمیں یہاں بنائی گئی ہیں۔
==تاریخ==
نوآبادیاتی دور سے قبل یہاں غیر جانبدار مقامی باشندے یہاں کی زیادہ تر زمین کو استعمال کرتے تھے۔ ان قبائل نے برطانویوں اور فرانسیسی افراد کی حمایت ہرون قبائل کے خلاف کی تھی۔ ۱۷۸۴1784 میں امریکہ سے جان بچا کر بھاگنے والے تقریباً دس ہزار برطانوی وفادار افراد کی اکثریت بالائی کینیڈا (موجودہ دور کے جنوبی اونٹاریو) میں آن آباد ہوئی۔ ان کے فوراً بعد ہی دیگر امریکی آ کر یہاں آباد ہونے لگے جو تاج برطانیہ کے وفادار تو نہیں تھے لیکن یہاں کی سستی اور قابل کاشت زمین کا لالچ انہیں یہاں لے آیا۔
ابتداء میں گور کے ضلع میں ہیملٹن کو اتنی اہمیت حاصل نہ ہوسکی اور مستقل جیل بھی ۱۸۳۲1832 میں بنی۔ بعد ازاں ۱۳13 فروری ۱۸۳۳1833 میں ایک حکم نامے سے شہر کی حدود اور پہلے پولیس بورڈ کا قیام عمل میں آیا۔ ۹9 جون ۱۸۴۶1846 میں پارلیمان کے ایک حکم پر اسے شہر کا درجہ دے دیا گیا۔
جوں جوں شہر بڑھتا گیا، کئی اہم عمارات تعمیر ہوتی گئیں۔کینیڈاگئیں۔ کینیڈا میں پہلی تجارتی ٹیلی فون کی سروس، برطانوی سلطنت میں پہلی اور شمالی امریکہ کی دوسری ٹیلی فون ایکسچینج یہاں ۱۸۷۷1877 اور ۱۸۷۸1878 کے درمیان بنیں۔
۲۰ویں20ویں صدی کے اوائل میں یہاں کی آبادی بڑھتی گئی اور کئی صنعتیں یہاں قائم ہوئیں جن میں سٹیل بنانے کے کارخانے، پراکٹر اینڈ گیمبل، بیچ نٹ پیکنگ کمپنی وغیرہ اہم تھیں۔۱۹۲۹تھیں۔ 1929 میں فلک بوس عمارت کی تعمیر، ۱۹۶۰1960 تک آبادی میں مسلسل اضافے، ٹورنٹو سے میک ماسٹر یونیورسٹی کی ہیملٹن منتقلی، ائیرپورٹ کا قیام، سٹڈ بیکر کمپنی کے کار بنانے کے کارخاناے کا قیام وغیرہ سے شہر میں نہ صرف تجارتی بلکہ تعلیمی اور معاشی ترقی جاری رہی۔
یکم جنوری ۲۰۰۱2001 کو ہیملٹن اور اس کے مضافات کو ملا کر ایک نیا شہر بنا دیا گیا۔ پرانے شہر میں ۳۳۱۱۳۱331131 افراد جبکہ نئے بننے والے شہر میں ۴۹۰۲۶۸490268 افراد رہتے ہیں۔
==جغرافیہ==
ہیملٹن کا شہر جنوبی اونٹاریو کے مغربی سرے پر نیاگرا کے جزیرہ نما پر واقع ہے اور جھیل اونٹاریو کے مغربی کنارے پر پھیلا ہوا ہے۔ جغرافیائی اعتبار سے یہ شہر گولڈن ہارس شو کے علاقے کے عین وسط اور ٹورنٹو اور بفیلو، نیویارک کے تقریباً درمیان میں ہے۔ شہر کے ایک طرف ہیملٹن کی بندرگاہ اور دوسری طرف نیاگرا ہے۔
سطر 15:
ائیرپورٹ کھلی اور نسبتاً بلند جگہ پر واقع ہے جس کی وجہ سے یہاں نسبتاً کم درجہ حرارت اور زیادہ برف گرتی ہے۔
==آبادی==
۲۰۰۶2006 کی مردم شماری کے مطابق شہر کی ۲۰ فیصد سے زیادہ آبادی کینیڈا سے باہر پیدا ہوئی تھی۔ ٹورنٹو اور وینکوور کے بعد یہ تیسری بلند ترین شرح ہے۔
تقریباً ۷۸78 فیصد افراد عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں تاہم دیگر مذاہب بھی یہاں موجود ہیں جن میں یہودی، بدھ مت، جین مت، ہندو مت وغیرہ اہم ہیں۔ غیر عیسائی مذاہب میں اسلام سب سے زیادہ پیروکار رکھتا ہے۔
==معیشت==
اونٹاریو کے صوبے میں اہم ترین صنعت مینوفیکچرنگ کی ہے اور ٹورنٹو سے ہیملٹن کے علاقے میں بہت صنعتیں قائم ہیں۔ اونٹاریو میں اوشاوا کے علاقے سے جھیل اونٹاریو کے مغربی کنارے پر نیاگرا کی آبشار تک کا علاقہ گولڈن ہارس شو کہلاتا ہے اور ہیملٹن اس کے عین مرکز میں واقع ہے۔ گولڈن ہارس شو کے علاقے میں تقریباً ۸۱81 لاکھ افراد رہتے ہیں۔ یہ علاقہ ۱۵۰150 میل لمبا اور ۵۰50 میل چوڑا ہے۔
کینیڈا کا ۶۰60 فیصد سٹیل ہیملٹن میں پیدا ہوا ہے۔
==جڑواں شہر==
ہیملٹن کے مندرجہ ذیل جڑواں شہر ہیں: