"نماز اشراق" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
BukhariBot (تبادلۂ خیال) کی 3589422ویں ترمیم کی جانب واپس پھیر دیا گیا۔ (پلک)
(ٹیگ: رد ترمیم)
سطر 1:
'''نماز اشراق''' یا چاشت [[سنت مؤکدہ]] ہے، رسول اللہ [[صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم]] سے یہ نماز پڑھنا ثابت ہے، جیسے کہ مسلم: (1176) میں عائشہ ا  کی حدیث میں ہے کہ : (رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم چاشت کی نماز چار رکعت پڑھا کرتے تھے اور پھر جتنی اللہ تعالی توفیق دیتا تو آپ اس سے زیادہ بھی ادا کرتے تھے)
 
بلکہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنے صحابہ کرام کو بھی اس کی ترغیب دلاتے، جیسے کہ درج ذیل احادیث میں اس کا بیان  ہوگا۔
سطر 47:
4- ابو ہریرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: (نمازِ اشراق  کی صرف اوّاب[رجوع کرنے والا، توبہ کرنے والا] ہی  پابندی کرتا ہے اور یہی صلاۃ الاوّابین ہے) ابن خزیمہ نے اسے روایت کیا ہے اور البانی رحمہ اللہ نے اسے "صحيح الترغيب والترهيب" (1/164)
 
5- انس بن مالک  نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: (جس شخص نے فجر کی نماز با جماعت ادا کی، پھر سورج طلوع ہونے تک ذکر الہی میں مشغول رہا، پھر اس نے دو رکعتیں پڑھیں، تو  یہ اس کے لیے  مکمل، مکمل، مکمل حج اور عمرے کے اجر کے برابر ہونگی) ترمذی: (586) البانی رحمہ اللہ نے اسے "صحیح [[سنن ترمذی]] " میں حسن کہا ہے ۔
 
مبارکپوری رحمہ اللہ "تحفة الأحوذی بشرح جامع الترمذی" (3/158) میں کہتے ہیں:
سطر 60:
[[زمرہ:ارکان اسلام]]
[[زمرہ:نماز]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]