"بھائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4:
==اسلام میں بھائی==
اسلام میں خونی رشتہ سے بڑھ کر بھائی کے مفہوم کو وسعت دی گئی ہے حضرت علی فرماتے ہیں: رب اخ لم تلدہ امک یعنی کچھ بھائی ایسے ہوتے ہیں جو ماں جائے نہیں ہوتے۔ کچھ دینی بھائی ایسے ہوتے ہیں جو اگر چہ ماں جائے نہیں ہوتے لیکن ان کا رویہ اور سلوک حقیقی بھائیوں جیسا ہوتاہے۔ جس طرح ایک حقیقی بھائی دوسرے بھائی کے لیے قربانی دینے کے لیے بھی تیار ہوتاہے۔ معاشرے میں ایسے بھائی بھی انسان کو مل جاتے ہیں جن کاانسان کے ساتھ سلوک حقیقی بھائیوں کو بھلا دیتاہے۔ ایک اور حدیث میں ہے: (المؤمن أخو المؤمن كالجسد الواحد، إن اشتكى شيئا منه وجد ألم ذلك في سائر جسده، وأرواحهما من روح واحدة.) یعنی: مومن مومن کا بھائی ہے، دونوں ایک جسد واحد کی مانند ہیں، اگر بدن کے کسی ایک حصے کو کوئی شکایت ہو تو پورا بدن اس درد سے متاثر ہوتاہے دونوں کی روح ایک روح سے ہے۔
احادیث وروایات میں دوست کو بھائی لے لفظ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ المومن اخو المومن یعنی مومن دوسرے مومن کا بھائی ہے۔ اور اسلام کے مطابق تمام انسان حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں یوں تمام مرد و عورت آپس میں بہن بھائی کے رشتہ میں منسلک ہیں۔