"اپریل فول" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: خودکار درستی املا ← دھوکا، لیے، دیے؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1:
{{Infobox holiday
|holiday_name=اپریل فول
|image=[[تصویرفائل:Aprilsnar 2001.png|250px]]
|caption=2001 میں کوپن ہیگن میٹرو پر اپریل فول ڈے کے لیے بنائی گئی افواہ
|nickname=آل فولز ڈے<br>All Fools' Day
سطر 13:
|significance=عملی شرارتیں
|relatedto=
}}2001 میں کوپن ہیگن میٹرو پر اپریل فول ڈے کے لیے بنائی گئی افواہ
'''اپریل فول''' دوسروں کے ساتھ عملی مذاق کرنے اور بے وقوف بنانے کا تہوار ہے۔ اس کا خاص دن [[اپریل]] کی پہلی تاریخ ہے۔ یہ [[یورپ]] سے شروع ہوا{{cn}} اور اب ساری دنیا میں مقبول ہے۔ 1508ء سے 1539ء کے ولندیزی اور فرانسیسی ذرائع ملتے ہیں جن سے یہ پتہ چلتا ہے کہ مغربی یورپ کے ان علاقوں میں یہ تہوار تھا۔ [[برطانیہ]] میں اٹھارویں صدی کے شروع میں اس کا عام رواج ہوا۔
 
== اپریل فول کی شرعی حیثیت ==
سطر 20:
آج ہمارے معاشرے میں بے شمار ایسی اخلاقی وبائیں اورغلط رسم و رواج ہیں جو مغربی تہذیب اوریہودیوں کی دین ہیں۔ اسی قسم کی خلافِ مروت اورخلافِ تہذیب جاہلیت کی ایک چیز '''اپریل فول''' بھی ہے۔ ہماری جدید نسل خاص طور پر تعلیم یافتہ طبقہ اسے نہایت اہتمام اور گرم جوشی سے مناتا ہے اور اپنے اس فعل کو عین روشن خیالی تصور کرتا ہے۔
 
اس دن لوگ ایک دوسرے کو بیوقوف بناتے ہیں، آپس میں مذاق، جھوٹ، دھوکہ،دھوکا، فریب، ہنسی، وعدہ خلافی اور ایک دوسرے کی تذلیل و تضحیک کرتے ہیں۔سماجی، مذہبی اور اخلاقی اعتبارسے اپریل فول منانا حرام ہے۔اپریل فول کے حرام ہونے میں کسی مسلمان کو ذرہ برابر تذبذب کا شکار نہیں ہونا چاہیے اس لیے کہ اس میں جن امور کا ارتکاب کیا جاتا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے مطابق حرام ہیں۔
اپریل فول کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرنے کے لئےلیے نیچے دیئےدیے گئے لنک پر کلک کریں۔
 
[https://www.helpurdu.com/info/general/april-fool-day-details-in-urdu/ اپریل فول کیا ہے؟ اپریل فول کی حقیقت اور شرعی حیثیت]
 
== تاریخ ==
دراصل [[سولہویں صدی]] کے آخر تک یعنی [[1564|1564ء]]ء تک نیا سال [[مارچ]] کے آخر میں شروع ہوتا تھا۔ نئے سال کی آمد پر لوگ تحائف کا تبادلہ کرتے تھے۔ [[فرانس]] کے بادشاہ نے جب [[جنتری|کیلنڈر]] کی تبدیلی کا حکم دیا کہ نیا سال مارچ کی بجائے جنوری سے شروع ہوا کرے تو غیر ترقی یافتہ [[ذرائع ابلاغ]] کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو اس تبدیلی کا علم نہ ہو سکا اور وہ بدستور یکم [[اپریل]] کو ہی نئے سال کی تقاریب مناتے رہے اور باہم تحائف کا تبادلہ بھی جاری رہا۔ اسی بنا پر ان لوگوں نے ان کا مذاق اڑایا جنھیں اس تبدیلی کا علم تھا۔ اور انھیں اپریل فول کے طنزیہ نام سے پکارنے لگے۔ آہستہ آہستہ یہ روایت بن گیا اور اب دنیا بھر میں یہ دن باقاعدگی سے منایا جاتا ہے۔
آج بھی [[ایرانی تقویم|ایرانی کیلنڈر]] کے مطابق نیا سال 21 [[مارچ]] سے شروع ہوتا ہے۔ سال کے پہلے دن ایران میں نوروز کا تہوار منایا جاتا ہے جو ایرانیوں کا سب سے بڑا تہوار ہوتا ہے۔ یہ محض سردیوں کے رخصت ہونے اور بہار کے آنے کی خوشی میں منایا جاتا تھا کیونکہ سردیوں میں نہ کوئی فصل اگتی تھی نہ مویشیوں کے لیے چارہ دستیاب ہوتا تھا۔ [[ایرانی تقویم|ایرانی کیلنڈر]] ایک زمانے تک یورپ میں بھی رائج رہا تھا۔ [[دست شناسی|علم نجوم]] اور برج کے بارہ مہینے دراصل ایرانی مہینوں کے ہی پرانے نام ہیں اور عین ان ہی تاریخوں پہ شروع اور ختم ہوتے ہیں۔ لیپ کے سال [[ایرانی تقویم|ایرانی کیلنڈر]] کے آخری مہینے کے آخر میں ایک دن کا اضافہ کیا جاتا ہے اور برجوں میں بھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ اور یہ ہی وجہ ہے کہ انگریزی کلنڈر میں لیپ کا اضافی دن سال کے شروع یا آخر کی بجائے مارچ سے پہلے ہوتا ہے تاکہ [[ایرانی تقویم|ایرانی کیلنڈر]] سے فرق کم سے کم رہے۔ {{cn}}
 
سطر 32:
اپریل لاطینی زبان کے لفظ Aprilis یا Aprire سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے پھولوں کا کھلنا،کونپلیں پھوٹنا،قدیم رومی قوم موسم بہار کی آمد پر شراب کے دیوتا کی پرستش کرتی اور اسے خوش کرنے کے لیے لوگ شراب پی کر اوٹ پٹانگ حرکتیں کرنے کے لیے جھوٹ کا سہارا لیتے یہ جھوٹ رفتہ رفتہ اپریل فول کا ایک اہم حصہ بلکہ غالب حصہ بن گیاانسائیکلو پیڈیا انٹرنیشنل کے مطابق مغربی ممالک میں یکم اپریل کو عملی مذاق کا دن قرار دیا جاتا ہے اس دن ہر طرح کی نازیبا حرکات کی چھوٹ ہوتی ہے اور جھوٹے مذاق کا سہارا لے کر لوگوں کو بیوقوف بنایا جاتا ہے
 
انسائیکلو پیڈیا آف برٹانیکا نے اس کی تاریخی حیثیت پر مختلف انداز سے روشنی ڈالی ہے۔
بعض مصنفین کا کہنا ہے کہ فرانس میں سترہویں صدی کا آغاز جنوری کی بجائے اپریل سے ہوا کرتا تھا۔ اس مہینے کو رومی اپنی دیوی وینس کی طرف منسوب کر کے مقدس سمجھا کرتے تھے۔ چونکہ یہ سال کا پہلا دن ہوتا تھا، اس لیے خوشی میں اس دن کو جشن و مسرت کے طور پر منایا کرتے تھے اور اظہار خوشی کے لیے آپس میں استہزاء و مذاق کیا کرتے تھے۔ یہی چیز آگے چل کر اپریل فول کی شکل اختیار کر گئی۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی بیان کی گئی ہے کہ 21 مارچ سے موسم میں تبدیلیاں آنی شروع ہوجاتی ہیں۔ ان تبدیلیوں کو بعض لوگوں نے کچھ اس طرح تعبیر کیا کہ قدرت ہمارے ساتھ مذاق کر کے ہمیں بے وقوف بنا رہی ہے (یعنی کبھی سردی ہوجاتی ہے تو کبھی گرمی بڑھ جاتی ہے، موسم کے اس اتار چڑھاؤ کو قدرت کی طرف سے مذاق پر محمول کیا گیا) لہذا لوگوں نے بھی اس زمانے میں ایک دوسرے کو بے وقوف بنانا شروع کر دیا۔
 
[[زمرہ:اپریل کی تقریبات]]