"احکام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 12:
 
== شرعی معنی ==
لغت کی رُو سے حکم اور حکمت تقریباً ہم معنی ہیں۔ [[قرآن]] مجید اور [[حدیث]] کے علاوہ یہ دونوں لفظ ضرب الامثال اور شعرو نقد میں کبھی [[فقہ]] اور فیصلہ کرنے کے معنی میں اور کبھی علم و دانش اور نفع بخش باتوں کے معنی میں استعمال ہوتے رہے ہیں، مثلاً [[سورہ مریم]] میں آیت{{قرآن مصور|مریم|12}} میں اتینہ الحکم یعنی ’’ہم نے اُسے علم دیا‘‘ اور [[سورہ بقرہ]] کی آیت {{قرآن مصور|البقرة|269}} میں ومن یؤت الحکمۃ یعنی ’’جسے علم و دانش عطا ہوئی‘‘ ۔<ref>[[لسان العرب]]: جلد 3، صفحہ 35۔</ref><br />
 
[[فقہ]] میں علمائے اصول [[فقہ]] و علم الکلام و العقائد کے نزدیک چونکہ حقیقی حاکم اللہ تعالیٰ وحدہُ لاشریک ہے اور انبیائے کرام علیہم السلام یا اُن کے خلفا کا ہونا مجازی ہے اور صرف اللہ تعالیٰ کے فرمان کی بنیاد پر اِن کی اطاعت فرض کی گئی ہے۔ اِس لیے علمائے اُصول کے نزدیک حکم سے مراد اللہ تعالیٰ کا قدیم و اَزلی فرمان ہے، کیونکہ تمام احکامِ ربانی ازل میں جاری ہوئے، مگر اُن کا وجوب صرف اُسی وقت ہوتا ہے جب وہ اپنے بندوں (مخاطبین) کو اُس کا اَمر فرماتا ہے۔<ref>المستصفی فی علوم الاصول، صفحہ 8۔</ref><ref>الاحکام فی اصول الاحکام: جلد 1، صفحہ 135۔</ref><ref>جامع العلوم:  جلد 2،  صفحہ 50۔</ref><ref>محمد علی تھانوی: کشاف اصطلاحات الفنون،  جلد 1، صفحہ 380۔</ref><br />
==حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}