"باطنیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
حوالہ
مواد اور حوالہ
سطر 2:
باطنیت (انگریزی: Mysticism،عربی:روحانية، فارسی:عرفان،)جسے عرفان، بصیرت اور بسا اوقات از زمرہ جات تصوف بھی کہا جاتا ہے ایک اصطلاح مذہبی ، روحانی وعلوم ہائے سری ہے جو وجدانی کیفیات ،روحانی مشاہدات، کشف اسرار،تجربات روحانی، سیرہائے جسم لطیف اور ان تمام اعمال کو کفایت کرتی ہے جو بحث و استدلال اور تجربات مادی کی بجائے کشف و شہود سے متعلق ہیں۔ باطنیت کا تعلق کسی ایک خاص مذہب یا عقیدے سے نہیں اور نہ ہی اس کے لیے باقاعدہ لازم العمل دستور ہے، ہر مذہب اور عقیدے نے اس کی تشریح،توضیح ،تعریف اور قواعد اعمال اپنے طور پر طے کیے ہیں۔ اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ آفاقی طور پر بین المذاہب و عقائد شرح و تسلیم باطنیت میں نظریات، اخلاقیات، خوارق، اساطیر، طلسمات اور جادو کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ <ref>Dan Merkur, Mysticism, Encyclopædia Britannica</ref>اور یہ تسلیم کیا جاتا ہے کہ [[انسان]] وجدانی طور پر بصیرت کے ذریعے، جو عام فہم یا حسی شعور کی نسبت زیادہ فوری براہ راست طریقہ ہے، خدا یا مذہبی صداقت کو جان سکتا ہے؛ دل کی روشنی یا خاص انکشاف کے ذریعے اسرار وجود کے حل کی تلاش؛ انسانی تجربات سے خارج نظریات پر خواب نارویائی غور اور ظن وتخمین۔<ref>ادارۂ فروغِ قومی زبان آن لائن قومی انگریزی اُردو لُغت</ref> غیر مذہبی یا کم مذہبی اقوام و ملل بھی مخصوص طریقوں اور مشقوں کے ذریعے پوشیدہ سچائیوں اور ماورائے عقل و خرد حقائق کو جاننے اور انسان کے کثافت سے لطافت میں گم ہوجانے پر یقین رکھا گیا ہے اور ایسے اعمال و افراد ان معاشروں میں بھی پائے گئے ہیں۔<ref>"Gellman, Jerome, "Mysticism", The Stanford Encyclopedia of Philosophy (Summer 2011 Edition), Edward N. Zalta (ed.)". Plato.stanford.edu. Retrieved 2013-11-06</ref>
 
انگریزی اصطلاح مسٹیزم کا ماخذ قدیم یونان سے ہے جو تاریخی طور پر مختلف المعانی ہے۔<ref>Dan Merkur, Mysticism, Encyclopædia Britannica</ref><ref>"Gellman, Jerome, "Mysticism", The Stanford Encyclopedia of Philosophy (Summer 2011 Edition), Edward N. Zalta (ed.)". Plato.stanford.edu. Retrieved 2013-11-06</ref> یونانی لفظ μύω سے بنی ایک اصطلاح جس کے معنی پوشیدہ کرنے یا بند کرنے کے ہیں۔<ref>"Gellman, Jerome, "Mysticism", The Stanford Encyclopedia of Philosophy (Summer 2011 Edition), Edward N. Zalta (ed.)". Plato.stanford.edu. Retrieved 2013-11-06.</ref>
== حوالہ جات ==