"حنبلی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{فقہ}}
'''حنبلی''' [[اہل سنت]] کے چار [[فقہی مذاہب]] میں سے ایک ہے۔<ref name=hmr1>Hisham M. Ramadan (2006),، Understanding Islamic Law: From Classical to Contemporary, Rowman Altamira, {{ISBN|978-0759109919}},، p. 24-29</ref> یہ [[احمد بن حنبل]] (م۔ 855ء) کی تعلیمات پر مبنی ہے اور اس کی ترویج ان کے شاگردوں نے کی۔ حنبلی [[فقہی مذہب|مذہب]] چار مکاتب فکر ([[حنفی]]، [[مالکی]] اور [[شافعی]]) میں (بلحاظ تعداد مقلدین) سب سے چھوٹا ہے۔<ref>Gregory Mack, Jurisprudence, in Gerhard Böwering et al (2012),، The Princeton Encyclopedia of Islamic Political Thought, Princeton University Press, {{ISBN|978-0691134840}},، p. 289</ref><ref>[http://www.britannica.com/EBchecked/topic/574006/Sunnite Sunnite] Encyclopædia Britannica (2014)</ref>
 
حنابلہ [[شریعت]] کا ذریعہ [[قرآن]]، [[احادیث]] اور [[صحابہ]] کے نقطہ ہائے نظر کو مانتے ہیں۔<ref name=hmr1 /> اسلام کی کتب مقدسہ میں واضح جواب نہ ملنے کی صورتوں میں فقہ [[حنفی]] یا فقہ [[مالکی]] کی طرح حنابلہ فقہی صوابدید یا مروجہ عمل کو قبول نہیں کرتے۔ اہل سنت میں حنبلی مذہب فقہ کا کٹر اثری مکتب فکر ہے۔<ref>Ziauddin Sardar (2014),، Mecca: The Sacred City, Bloomsbury, {{ISBN|978-1620402665}},، p. 100</ref> یہ زیادہ تر [[سعودی عرب]] اور [[قطر]] میں پایا جاتا ہے، جہاں یہ سرکاری فقہ ہے۔<ref name="dc1">Daryl Champion (2002),، The Paradoxical Kingdom: Saudi Arabia and the Momentum of Reform, Columbia University Press, {{ISBN|978-0231128148}},، p. 23 footnote 7</ref><ref>[http://aannaim.law.emory.edu/ifl/legal/qatar.htm State of Qatar] School of Law, Emory University</ref> حنابلہ کی [[متحدہ عرب امارات|یو اے ای]] میں زیادہ تر چار امارات (شارجہ، ام القیوین، راس الخیمہ اور عجمان) میں اکثریت ہے۔<ref>Barry Rubin (2009),، Guide to Islamist Movements, Volume 2, ME Sharpe, {{ISBN|978-0765617477}},، p. 310</ref> حنابلہ کی بڑی اقلیت [[بحرین]]، [[سلطنت عمان|عمان]]، [[یمن]]، [[عراق]] اور [[اردن]] میں پائی جاتی ہے۔<ref name="dc1" /><ref>Mohammad Hashim Kamali (2008),، Shari'ah Law: An Introduction, {{ISBN|978-1851685653}},، Chapter 4</ref>
 
== فقہ حنبلی کے اصول ==
امام [[احمد بن حنبل]] نے اپنے نقطہ نظر کی وضاحت کے لیے کچھ ایسے اصول اختیار کیے جو بعد میں فقہ حنبلی کی اساس قرار پائے۔ یہ پانچ اصول ہیں جو آپ کے فتاوی میں واضح طور پر ملتے ہیں اور انہی پر ہی آپ کی فقہ کا دار و مدار تھا۔ امام احمد اگر دلائل کو متعارض پاتے تو بالکل فتوی نہ دیتے۔ اور اگر کسی مسئلے میں صحابہ کا اختلاف ہوتا یا کوئی حدیث آپ کے علم میں نہ ہوتی یا کسی صحابی یا تابعی کا قول نہ ملتا تو توقف فرماتے۔ جس مسئلے میں سلف سے کوئی اثر نہ ملتا تو بھی فتوی نہیں دیتے تھے۔ آپ فرمایا کرتے: ”اس مسئلے پر رائے دینے سے بچو جس میں تمہارے پاس کوئی راہنما نہ ہو۔“ جب مسائل کا جواب دیتے یا لکھتے تو کھلے دل سے فقہا محدثین کے فتاویٰ کو اور امام [[مالک بن انس]] اور اصحاب مالک کے فتاویٰ وغیرہ کو بطور دلیل کے پیش کر دیا کرتے۔ ایسے فتویٰ سے روکا کرتے جس میں حدیث سے اعراض نظر آتا ہو یا حدیث کے مطابق وہ فتویٰ نہ ہو اور نہ ہی ایسے فتویٰ کو قابل عمل سمجھتے تھے۔ وہ پانچ اصول درج ذیل ہیں:<ref>ادریس زبیر، فقہ اسلامی ایک تعارف ایک تجزیہ، ص 171</ref>
# نصوص
# فتاویٰ صحابہ
# اقوال صحابہ کا چناؤ
# حدیث مرسل
# ضرورۃً قیاس
=== نصوص ===
 
=== فتاوی صحابہ ===
 
=== اقوال صحابہ کا چناؤ ===
== پس منظر ==
=== حدیث مرسل ===
[[اہلسنت]] والجماعت کے چار ائمہ ہیں:
=== ضرورۃً قیاس ===
# [[امام ابوحنیفہ]] (م 150 ھ)
# [[امام مالک]] ( م 189 ھ)
# [[امام شافعی]] (م 204 ھ)
# [[امام احمد بن حنبل]] (م 241 ھ)
 
ان ائمہ کرام نے اپنی خداد داد علمی و فکری صلاحیتوں اور مجتہدانہ بصیرت کی بنا پر اپنے اپنے دور میں حسب ضرورت قرآن و حدیث سے مسائل [[فقہ]] مرتب کیے، یوں ان ائمہ کے زیر اثر چار فقہی مکاتب فکر وجود میں آئے۔
* امام اعظم کے مقلدین [[حنفی]] کہلاتے ہیں۔
* امام مالک کے مقلدین [[مالکی]] کہلاتے ہیں۔
* امام شافعی کے مقلدین [[شافعی]] کہلاتے ہیں۔
* امام احمد بن حنبل کے مقلدین [[حنبلی]] کہلاتے ہیں۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}