"تھیلیسیمیا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 42:
خون کا ایک ٹیسٹ جسے [[ہیموگلوبن الیکٹروفوریسز]] (Hemoglobin electrophoresis) کہتے ہیں اس بیماری کی تشخیص کر سکتا ہے۔ تھیلیسیمیا کی تشخیص کے لیے یہ ٹیسٹ زندگی میں ایک ہی دفعہ کیا جاتا ہے اور چھ ماہ کی عمر کے بعد کیا جاتا ہے۔ اگست 2011 میں کراچی میں آغا خان ہسپتال کی لباریٹریاں یہ ٹسٹ 1420 روپیہ میں کرتی تھیں۔
 
چھ ماہ سے زیادہ عمر کے نارمل افراد میں [[ہیموگلوبن]] کی تین قسمیں ہوتی ہیں۔ ہیموگلوبن A سب سے زیادہ ہوتا ہے یعنی 96%۔ ہیموگلوبن A2 صرف 3% ہوتا ہے جبکہ ہیموگلوبن F محض ایک فیصد ہوتا ہے۔ ہیموگلوبن A2 اور ہیموگلوبن F میں beta chain نہیں ہوتی۔ ہیموگلوبن A2 دو الفا اور دو ڈیلٹا زنجیروں سے ملکر بنتا ہے جبکہ ہیموگلوبن F دو الفا اور دو گاما زنجیروں پر مشتمل ہوتا ہے اور اسے α<sub>2</sub>γ<sub>2</sub> سے ظاہر کرتے ہیں۔ پیدائش سے پہلے بچے کے خون میں 95% تک ہیموگلوبنF ہوتا ہے مگر 6 مہینے کی عمر تک اس کی مقدار کم ہوتے ہوتے ایک فیصد تک رہ جاتی ہے اور اس کی جگہ ہیموگلوبن A لے لیتا ہے۔ ( A برائے adult اور F برائے foetal۔) ہیموگلوبن F کی موجودگی کی وجہ سے بچے میں پیدائش کے پہلے مہینے میں تھیلیسیمیا میجر کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
 
تھیلیسیمیا مائینر کے حامل افراد میں [[ہیموگلوبن]] A2 کی مقدار بڑھ کر 3.5-7% ہو جاتی ہے۔<br/>