"حنبلی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Filled in 0 bare reference(s) with reFill 2
سطر 20:
جب ''اَقْوال صَحابَہ'' میں انہیں اختلاف نظر آتا تو اس صورت میں وہ اس صحابی کا قول لیتے جو کتاب و سنت کے قریب ترین ہوتا۔ اور اگر کسی کے قول کی کوئی موافقت نہ ملتی تو اس مسئلے میں اختلاف کا ذکر فرماتے مگر کوئی حتمی رائے نہ دیتے۔<ref name="auto"/>
 
=== حدیث مرسل اور حدیث ضعیف ===
کسی مسئلے میں اگر صحیح حدیث نہ ہوتی تو امام احمد [[مرسل (اصطلاح حدیث)|حدیث مرسل]] اور [[ضعیف (اصطلاح حدیث)|حدیث ضعیف]] سے بھی استدلال لیتے۔ ایسی حدیث کو تو وہ قیاس پر بھی ترجیح دے دیا کرتے۔ ضعیف حدیث سے مراد ان کے ہاں کوئی باطل حدیث یا منکر حدیث یا اس راوی کی حدیث نہیں جو متہم ہو کہ ایسی حدیث پر عمل ناگزیر ہو بلکہ ان کے نزدیک ضعیف حدیث، صحیح کی ایک قسم ہی ہے جو حسن کے درجے کی ہے۔ کیونکہ ان کے زمانہ میں حدیث کی دو ہی اقسام ہوا کرتی تھیں صحیح اور ضعیف۔ ضعیف حدیث کے کچھ مراتب تھے۔ جن کی ادنی قسم یہ ضعیف ہوا کرتی تھی جو بعد میں حسن کہلائی۔ جب کسی مسئلہ میں کوئی ایسا اثر نہ پاتے یا کسی صحابی کا کوئی قول نہ ملتا یا کوئی اجماع اس کے خلاف نہ ملتا جو اس ضعیف حدیث کو رد کر سکے تو قیاس کو ترجیح دینے کی بجائے اس پر عمل فرماتے۔ تمام ائمہ کی طرح ان کا بھی یہی اصول تھا کہ ضعیف حدیث کو قیاس پر مقدم رکھا جائے۔<ref name="auto1">اعلام الموقعین از [[ابن قیم الجوزیہ]] 1/ 32</ref><ref name="auto"/>