"بین الاقوامی خلائی مرکز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات : + زمرہ:1998ء میں آباد ہونے والے مقامات
سطر 43:
== بین الاقوامی خلائی اسٹیشن اور کشش ثقل ==
عالمی خلائی اسٹیشن پر کشش ثقل ہوتی ہے ۔ یہ عالمی خلائی سٹیشن زمین سے صرف چار سو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور وہاں پر زمین کی کشش بہت زبردست ہے۔ یہ مصنوعی سیارہ زمین کے گرد انتہائی تیزی سے زمين كے مماس کے متوازی حرکت کر رہا ہے۔ اس کی رفتار 7 کلومیٹر فی سیکنڈ ہے۔ اگر کشش نہ ہوتی تو اسٹیشن تیزی سے زمین سے دور نکل جاتا اور کبھی واپس نہ لوٹتا۔ زمین اس کو نیچے کھینچ رہی ہے اور باقی چیزوں کی ہی طرح یہ بھی زمین کی طرف گر رہا ہے لیکن زمین چونکہ گول ہے اور اسٹیشن کی جانبی رفتار حد سے زیادہ تیز۔ اس لیے یہ جتنا گرتا ہے اتنا ہی ایک طرف کو نکل جاتا ہے اور زمین کے مرکز کی طرف بڑھ ہی نہیں سکتا جس کے نتیجے میں یہ ایک مدار میں پھنس جاتا ہے جس میں وہ ہمیشہ گرنے کی حالت میں ہوتا ہے لیکن کبھی سطح زمین سے نہیں ٹکرا سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ اگر اسے روک دیا جائے تو جانبی رفتار نہ ہونے کے باعث یہ جلد ہی سطح زمین پر تباہ ہو جائے گا۔
انسان اگر اس اسٹیشن تک پہنچنا چاہے تو اسے راکٹ میں بیٹھ کر پہلے اس اسٹیشن کی رفتار حاصل کرنی پڑتی ہے۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے کوئی آدمی ایک چلتی گاڑی سے دوسری چلتی گاڑی میں سوار ہو۔ اب انسان کی رفتار بھی اسٹیشن کے برابر ہو جاتی ہے اور انسان بھی اس میں زمین کی طرف گرنا شروع کر دیتا ہے۔ اب جب دونوں ہی زمین کی طرف ایک ہی تیزی سے گر رہے ہوتے ہیں تو انسان کو اسٹیشن کی سطح کی طرف کوئی کشش محسوس نہیں ہوتی جس سے "ایسا لگتا ہے" کہ کوئی کشش نہیں ہے۔ اور اسی طرح اس میں موجود تمام چیزیں گر رہی ہوتی ہیں تو اس لیے وہ خلا میں بے ترتیبی سے اڑتی نظر آتی ہیں۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے کوئی کسی اونچی عمارت کی لفٹ میں سفر کر رہا ہو اور خدا نخواستہ لفٹ کی رسیاں ٹوٹ جائیں تو لفٹ اور اس میں موجود اشیاٰء اور لوگ زمین کی طرف گرنے لگیں گے۔ اور بے وزنی کی وہی کیفیت محسوس ہو گی جو عالمی خلائی اسٹیشن میں ہوتی ہے۔
 
{{زمرہ کومنز|International Space Station}}