"شقیق بلخی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
«'''شقیق بن ابراہیم بلخی''' امام ابو یوسف کے اصحاب میں سے عالم ، زاہد ، عارف، متو...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا
 
سطر 1:
'''شقیق بن ابراہیم بلخی''' امام ابو یوسف کے اصحاب میں سے عالم ، زاہد ، عارف، متوکل تھے اور ان سے کتاب الصلوٰۃ پڑھی اور امام ابو حنیفہ و اسرائیل اور عباد بن کثیر سے بھی روایت کی ، کنیت ابو علی رکھتے تھے۔ مدت تک ابراہیم بن اوہم کی صحبت میں رہےاور ان سے طریقت کا علم حاصل کیا،آپ کا قول تھا کہ میں نے ایک ہزار سات سوا ستاد کی شاگردی کی اور چند اونٹ کتوبوں کے پڑھے لیکن خدا کی رضا مندی چار چیزوں میں پائی،ایکؔ امن روزی میں ، دومؔ کام میں اخلاص ،سومؔ شیطان سے عداوت ، چہارمؔ موت سے موافقت۔ <br />
کہتے ہیں کہ جب آپ نے توکل کے میدان میں قدم رکھا تو آپ کے پاس تین سو گاؤں جائیداد میں تھے،سب کو آپ نےفقراء پر ایثار کردیا یہاں تک کہ مرنے کے وقت کفن کےلئے بھی آپ کے پاس کچھ نہ تھا ۔ حاتم اصم اور محمد بن ابان بلخی اور ابن مردویہ نے آپ سے روایت کی اور 194ھ؁ میں آپ ولایت ختلان میں شہید ہوئے چنانچہ قبر آپ کی اسی جگہ واقع ہے۔ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ <ref>حدائق الحنفیہ</ref>
 
[[زمرہ:حنفی فقہا]]