"یہودی میسن سازشی نظریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
انگریزی سے اردو ترجمہ اور تلخیص |
م خودکار: خودکار درستی املا ← پزیرائی؛ تزئینی تبدیلیاں |
||
سطر 5:
اس کی ایک مثال ایک ہسپانوی پادری کی ہے جس نے ان پروٹوکولز کا ترجمہ کر کے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی تھی کہ یہودیوں نے فری میسن اور کمیونسٹ کو استعمال کر کے عیسائیت اور ہسپانوی تہذیبوں کو نیچا دکھایا اور فرانسیسی غلبے کے لیے راہ ہموار کی۔
== نظریاتی اثر ==
ڈینی کیرن (حیفہ یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس شعبے کے رکن) کا خیال ہے کہ 1797 کے معاہدے سے یہ سازشی نظریہ پیدا ہوا تھا۔ متذکرہ بالا معاہدہ فرانسیسی پادری آگسٹن بیرول نے تیار کیا تھا اور اس کے مطابق انقلاب دراصل فری میسن کی کاوش سے ہوا تھا جو رومن کیتھولک چرچ کی اخلاقی تعلیمات کو ناکام بنانا چاہتے تھے۔
برٹش کولمبیا اور یوکون کے گرینڈ لاج کی ویب سائٹ پر درج ہے: ‘یہ کہنا بہت آسان ہے کہ انقلابِ فرانس فری میسن نے برپا کرایا تھا۔ تاہم حقیقت اتنی سی ہے کہ فری میسن انفرادی طور پر ایک نئے معاشرے کی تیاری میں مصروف رہے تھے۔ اُس دور میں بہت ساری تنظیمیں خود کو فری میسن کہلاتی تھیں اور آج یہ کہنا دشوار ہے کہ یہ سب مل کر ایک ساتھ کام کر رہی تھیں اور نہ ہی یہ کہنا ممکن ہے کہ یہ تنظیمیں ایک دوسرے کے کاموں سے آگاہ تھیں۔ ہاں ان کے کچھ عقائد اور مقاصد ضرور مشترک تھے۔‘
سطر 11:
ویسے بھی اُس دور میں فرانسیسی فری میسنری بہت محدود تنظیم تھی اور یہودیوں اور معاشرے کے دیگر طبقات کو الگ ہی رکھتی تھی۔
== بیر ڈومویل اور دی لنک ==
ریٹائرڈ امیر البحر یعنی ایڈمرل بیری ڈومویل نےبرطانوی نازی تنظیم بنائی جس کانام دی لنک تھا۔ اس بندے نے جوڈماس اصطلاح متعارف کرائی جو یہودی اور فری میسن کے مشترکہ سازشی نظریات کو ظاہر کرتی تھی۔ ڈومویل نے دعویٰ کیا کہ ‘جوڈماس کی سرگرمیاں یہودیوں اور فری میسن کے چھوٹے سے گروہ تک محدود ہیں: بڑی اکثریت کو اس کا بالکل بھی اندازہ نہیں۔‘ ڈومویل نے کہا کہ ‘اس تنظیم کا مقصد دنیا کو پیسے کی طاقت سے جھکائے رکھنا اور اپنے یہودی آقاؤں کے لیے کام کرتے رہنے پر مجبور کرنا ہے۔‘
== سوویت روس کے بعد ==
یہودی میسن سازشی نظریات کو سوویت روس کے انہدام کے بعد کچھ سیاسی حلقوں میں
|