"ٹریفن کا مخمصہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← امریکا
سطر 26:
 
== وضاحت ==
ہر ملک زیادہ سے زیادہ کاغذی کرنسی چھاپ سکتا ہے لیکن اس کے نتیجے میں ملک میں [[انفلیشن]] آ جاتا ہے اور ایسی کرنسی اپنی قوت خرید کھو بیٹھتی ہے جیسا کہ 2008 میں [[زمبابوے]]، 1946 میں [[ہنگری]] اور 1923 میں [[جرمنی]] میں ہوا تھا۔ اس لیے ہر ملک اپنی کاغذی کرنسی چھاپ کر ایکسپورٹ کرنا چاہتا ہے۔<!-- The USA policy of financing their deficit originated such an inflation of dollars in Europe (export of inflation), --><ref>[http://www.bardina.org/mtemuk04.htm Chapter 4. The money system today.]</ref><br/>
The core of Triffin's Paradox is that the issuer of a reserve currency must serve two entirely different sets of users: the domestic economy, and the international economy.<br/>
بیسویں صدی کے بیشتر حصے میں امریکی ڈالر اپنے استحکام کی وجہ سے دنیا کی مقبول ترین کرنسی رہا ہے۔ ایسی کرنسی ریزرو کرنسی کہلاتی ہے کیونکہ ہر کوئی کسی ایسی غیر مستحکم کرنسی میں اپنی دولت رکھنا نہیں چاہتا جس کی قوت خرید گر سکتی ہے۔ نتیجتاً دنیا بھر کے لوگ اور حکومتیں اپنی کرنسی سے ڈالر خرید لیتی ہیں تاکہ مستقبل میں کسی نقصان سے بچ سکیں۔ اس طرح ڈالر کی مانگ اور قیمت بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے امریکا کو دوسرے ممالک کا سامان نہایت کم قیمت پر مل جاتا ہے اور امریکا میں بڑی خوشحالی آ جاتی ہے۔ مگر ڈالر کی قیمت زیادہ ہونے کی وجہ سے دو مسئلے جنم لیتے ہیں۔