"سیالکوٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م خودکار: خودکار درستی املا ← راجا، پزیر؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 34:
== تاریخ ==
 
{{پاکستان کے بڑے شہر}}،، سیالکوٹ شہر کی تاریخ چار ہزار سال قدیم ہے۔ جسے سب سے پہلے کھیشریا راجہراجا سل نے آباد کیا۔جو ایک عظیم راجہراجا تھا۔ اس کی سلطنت سیالکوٹ سے لے کر کشمیر تک تھی۔ کہا جاتا ہے جب اس نے قلعہ تعمیر کیا تو وہ کھڑا نہیں ہو پا رہا تھا۔ اس نے نجومیوں اور کاہنوں سے قلعے کی بار بار گرنے کی وجہ پوچھی؟ نجومیوں نے بتایا کہ یہ قلعہ اس وقت تک کھڑا نہیں ہو سکتا جب تک کسی پاکیزہ شخص کا سر کاٹ کر اس کی بنیاد میں نہ رکھا جائے راجہراجا یہ سن کر بہت پریشان ہوا۔ بہر کیف اسے اسے ایک پاکیزہ شخص مل گیا جس کا نام پیر مرادیہ تھا۔ جو اس کی بیٹی کاشتی کے بطن سے تھا۔ اس کا سر کاٹ کر قلعے کی دیوار میں دیا اور قلعہ قیامت تک کھڑا ہو گیا پیر مرادیہ کا مزار آج بھی قلعے کے اوپر ہے۔ خیر یہ تو تھی کچھ کمزور سی تاریخ۔۔۔ اس کےبعد ہن گجروں کا یہاں پر قبضہ ہو گیا۔ جس کا مشہور راجہراجا سالباہن تھا۔ جس کی دو بیویاں تھیں۔ رانی اچھراں اور رانی لوناں۔۔۔ اچھراں سے پورن بھگت پیدا ہوا اور لوناں سے راجہراجا رسالو۔۔۔ رسالو گجر کی گلی اور محلہ آج بھی سیالکوٹ میں مشہور ہے۔ پورن بھگت کی درویشی کا قصہ عام ہے۔ ہن گجروں کی حکومت وقت کے ساتھ کمزور ہو گئی۔ سکندر اعظم سیالکوٹ پر حملہ کر کے اس پر قابض ہو گیا۔ اس کا ایک مشہور گورنر تھا بلندہ۔۔۔۔۔ جو کافی دیر تک یونانیوں کے زر اثر حکومت کرتا رہا۔ بلندہ کی موت کے سیال خاندان نے نئے سرے سیالکوٹ پر حکومت کی داغ بیل ڈالی۔ اور محمد بن قاسم کے دور تک سلطنت کو سنبھالنے رکھا۔ سلطان محمود غزنوی پہلا مسلمان بادشاہ تھا جس نے سیالکوٹ کو فتح کیا۔ اس کے بعد کئی مسلمان خاندان اس پر قابض رہے۔ مغل بادشاہ اکبر بھی یہاں آکر کافی وقت رہائش پذیرپزیر رہا۔ انگریزوں کے دور میں سیالکوٹ کو خاص اہمیت حاصل تھی۔۔۔ بشکریہ سکندر حبیب گجر۔۔۔{{پنجاب کے اضلاع}}
{{زمرہ کومنز|Sialkot}}
== سیالکوٹ کی شخصیات ==