"ابن کثیر مکی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سانچہ
سطر 25:
[[مکہ مکرمہ]] میں یہ عطر فروشی کرتے تھے۔ اہل مکہ عطر فروش کو [[الداری]] کہتے تھے۔ بعض کے نزدیک وہ تمیم کی ایک شاخ داری بن ہانی کی اولاد میں سے تھے۔ اس لیے ان کو الداری کہتے ہیں۔
 
مشہور یہ ہے کہ انھوں نے [[مجاہد بن جبیرجبر]] سے قرأت سیکھی تھی۔ [[امام بخاری]] نے بھی یہی لکھا ہے کہ عبد اللہ بن کثیر المکی نے قرأت مجاہد سے حاصل کی تھی۔ یہ عجمی الاصل ملک رے کے رہنے والے تھے۔ [[120ھ]] میں وفات پائی۔<ref>مقدمات فی علم القراءات،مؤلفین: محمد احمد مفلح القضاة، احمد خالد شكرى، محمد خالد منصور،ناشر: دار عمار - عمان (الاردن)</ref>
=== اکابرین کی رائے ===
اِمام عبد اللہ بن کثیر المکی کے متعلق اکابرین کی رائے: