"قتل علی ابن ابی طالب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 50:
علی کے جسدِ خاکی کو ان کے بیٹوں حسن، حسین، [[محمد ابن حنفیہ]] اور ان کے ایک بھتیجے عبد اللہ ابن جعفر نے غسل دیا۔<ref name="Brill-ali"/><ref name="Madelung"/>{{rp|309}} پھر انہیں انہی حضرات اور عبیدہ ابن العباس نے رازداری سے دفن کر دیا کیونکہ اس بات کا خدشہ تھا کہ ان کے جسدِ خاکی کو نکال کر بے حرمتی کی جائے گی۔ اہل تشیع کے مطابق علی کی تدفین امام علی مسجد، نجف میں ہوئی<ref>{{cite book|author1=Reza Shah-Kazemi|title=Ali ibn Abu Talib| encyclopedia= Medieval Islamic Civilization: An Encyclopedia|publisher=Taylor & Francis|isbn=978-0-415-96691-7}}</ref>{{rp|37}} جبکہ اہل سنت کے مطابق قصر الاِمارہ، [[کوفہ]] میں دفن کیے گئے۔<ref>مجموع الفتاوى، ابن تيمية، (27 / 446)</ref><ref>وفيات الأعيان، ابن خلكان، (4 / 55)</ref><ref>تاريخ بغداد، الخطيب البغدادي، (1 / 136)</ref> ایک ضعیف روایت کے مطابق انہیں افغانستان کے شہر [[مزار شریف|مزارِ شریف]] کے پاس رواضی شریف میں دفن کیا گیا تھا۔<ref>{{cite web|title=BALKH AND MAZAR-e-SHARIF|last=Harold|first=Frank |url=http://depts.washington.edu/silkroad/cities/afghanistan/balkh.html|accessdate=24 May 2016| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181226020827/http://depts.washington.edu/silkroad/cities/afghanistan/balkh.html | archivedate = 26 دسمبر 2018 }}</ref> شیعہ مسلمان ہر سال علی بن ابی طالب کی وفات کا سوگ مناتے ہیں۔<ref>{{cite book|last1=Jones|first1=J. Gordon Melton, editor, with James A. Beverley, Christopher Buck, Constance A.|title=Religious celebrations : an encyclopedia of holidays, festivals, solemn observances, and spiritual commemorations|date=2011|publisher=ABC-CLIO|location=Santa Barbara, Calif.|url=https://books.google.com/books?id=lD_2J7W_2hQC&pg=PA21&lpg=PA21&dq=commemoration+of+ali's+death&source=bl&ots=orFoq3pCro&sig=1jtt2WQBL2ItBt57NNYoy1csHjI&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwjOy82jh_DMAhWKWywKHZVRBVQQ6AEISjAG#v=onepage&q=commemoration%20of%20ali's%20death&f=false|isbn=978-1-59884-205-0|accessdate=23 May 2016| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181226020829/https://books.google.com/books?id=lD_2J7W_2hQC&pg=PA21&lpg=PA21&dq=commemoration+of+ali's+death&source=bl&ots=orFoq3pCro&sig=1jtt2WQBL2ItBt57NNYoy1csHjI&hl=en&sa=X&ved=0ahUKEwjOy82jh_DMAhWKWywKHZVRBVQQ6AEISjAG | archivedate = 26 دسمبر 2018 }}</ref>
== انجام ==
ویلفرڈ میڈلنگ کے مطابق ایک چھوٹی اقلیت کے لوگوں کا یہ خیال تھا کہ علی نبی پاک کے وصال کے بعد مسلمانوں میں سب سے بہتر انسان تھے اور انہیں حکمرانی کا حق تھا۔ علی کی شہادت کے بعد لوگوں میں تقسیم پیدا ہوئی اور معاویہ کی جانب بداعتمادی اور مخالفت بڑھی جوجن کہکے پیروکار اکثریت میں تھے۔ علی کے حامی بنو امیہ کے غرور، نا انصافی اور مظالم کی وجہ سے بعد میں اکثریت میں بدل گئے۔
 
علی کی شہادت کے بعد شیعہ لوگوں نے ان کے بڑے بیٹے حسن کو ان کا جانشین مان کر انہیں خلیفہ قرار دے دیا۔ تاہم حسن کو خلافت میں دلچسپی نہیں تھی اور مزید خون خرابے سے بچنے کے لیے انہوں نے معاویہ کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے۔ معاویہ مدینہ میں 45 کی عمر میں 669 میں فوت ہوئے اور ان کی جگہ 61 ھجری میں یزید اول خلیفہ بنے۔ تاہم حسن کے بھائی حسین ابن علی نے یزید کی حکومت ماننے سے انکار کر دیا۔ اسی سال عراق کے شیعہ افراد کی طرف سے دعوت دینے پر انہوں نے عراق کی سمت مارچ شروع کیا۔ تاہم کربلا میں قیام کے دوران ان کے خاندان کو یزید کی فوج نے 10 محرم کو قتل کر دیا۔ یہ دس اکتوبر کا دن تھا اور ان کی شہادت کو شیعہ ہر سال مناتے ہیں اور دنیا بھر کے مسلمان محرم کے مہینے میں نبی کے نواسے حسین ابن علی کی شہادت پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔