"محمد بن قاسم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م خودکار: خودکار درستی املا ← 1، 0، 3، 4، 5، 6
سطر 32:
== حضرت علی کو گالیاں ==
اس دور میں حضرت معاویہ کے زمانے کی شروع کردہ حضرت علی پر سب و شتم کرنے کا رواج ابھی باقی تھا۔ چنانچہ تہذیب التہذیب میں حافظ ابن حجر عسقلانی لکھتے ہیں کہ:
"حجاج ابن یوسف نے محمد بن قاسم کو لکھا کہ حضرت عطیہ بن سعد عوفی کو طلب کر کے ان سے [[سب علی|حضرت علی پر سب و شتم]] کرنے کا مطالبہ کرے اور اگر وہ ایسا کرنے سے انکار کر دیں تو ان کو چار سو کوڑے لگا کر داڑھی مونڈ دے۔ محمد بن قاسم نے انکو بلایا اور مطالبہ کیا کہ حضرت علی پر سب و شتم کریں۔ انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تو محمد بن قاسم نے ان کی داڑھی منڈوا کر چار سو کوڑے لگوائے۔ اس واقعے کے بعد وہ خراسان چلے گئے۔ وہ حدیث کے ثقہ راوی ہیں"۔<ref>حافظ ابن حجر عسقلانی، تہذیب التہذیب، جلد ہفتم، صفحہ 226، شمارہ راوی 413 </ref><ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، ج‌۶،ج‌6، ص:۳۰۵305</ref>۔
<ref> طبری، تاریخ الطبری، ج‌۱۱،ج‌11، ص:۶۴۱641</ref>۔
 
== شخصیت و کردار ==