"ٹورنٹو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Replacing Toronto_Flag.svg with File:Flag_of_Toronto,_Canada.svg (by CommonsDelinker because: File renamed: harmonizing).
م خودکار: خودکار درستی املا ← دار الحکومت؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 92:
|established_date2 = March 6, 1834
|established_title3 = [[Merger (politics)|Amalgamated]]
|established_date3 = January 1, 1998 from [[تصویرفائل:Flag of Metropolitan Toronto.svg|25px]] [[Metropolitan Toronto]]
|area_magnitude =
|unit_pref = Metric
سطر 131:
|blank1_info = FEUZB
}}
[[تصویرفائل:Rogers Center-restitched.jpg|تصغیر|ٹورانٹو, پس منظر میں CN ٹاور دکھائی دے رہا ہے جو کینیڈا کی بلند ترین تعمیر ہے۔]]
 
ٹورنٹو کا شہر [[کینیڈا]] کے صوبے [[انٹاریو|اونٹاریو]] کا دار الخلافہ اور کینیڈا کا سب سے بڑا شہر ہے۔ یہ شہر جنوبی اونٹاریو میں [[جھیل انٹاریو|جھیل اونٹاریو]] کے شمال مغربی کنارے پر واقع ہے۔ یہ شہر [[شمالی امریکا]] میں آبادی کے اعتبار سے ساتواں بڑا شہر ہے۔ ٹورنٹو کینیڈا کے گنجان آباد ترین علاقے گولڈن ہارس شو میں واقع ہے۔ گولڈن ہارس شو کی کل آبادی 8100000 نفوس پر مشتمل ہے جو کینیڈا کی کل آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی ہے۔
سطر 144:
فرانسیسی تاجروں نے فورٹ روئل 1750 میں جس جگہ اپنا قلعہ بنایا، آج وہ جگہ نمائشی گراؤنڈ کے لیے مختص ہے۔ تاہم یہ قلعہ 1759 میں خالی کر دیا گیا تھا۔ امریکا کی جنگ انقلاب کے دوران اس علاقے میں تاج برطانیہ کے وفاداران بہت بڑی تعداد میں امریکا سے منتقل ہونے لگے۔ یہ افراد جھیل اونٹاریو کے شمالی غیر آباد کنارے پر آن بسے۔ 1787 میں برطانویوں نے ٹورنٹو کی خریداری کا معاہدہ کیا جس کے تحت انہوں نے ٹورنٹو کے علاقے میں اڑھائی لاکھ مربع ایکڑ یعنی 1000 مربع کلومیٹر زمین خریدی۔
 
1793 میں گورنر جان گریوز سمکوئی نے یارک کا شہر بسایا اور یارک اور البانے کے نواب شہزادہ فریڈرک کے نام منسوب کیا۔ سمکوئی نے جب یہ شہر بسایا تو ان کا مطمعء نظر یہ تھا کہ بالائی کینیڈا کے صوبے کے لیے ایسا دارلحکومتدار الحکومت بنایا جائے جو امریکیوں کے حملے سے محفوظ ہو۔ شہر کی فطری بندرگاہ پر شہر کے داخلے کے مقام پر یارک کا قلعہ بنایا گیا جو ریتلے جزیرہ نما کی وجہ سے حملوں سے محفوظ تھا۔ اسی جزیرہ نما کے پیچھے قلعے سے مشرق میں شہر کو بنایا گیا۔
=== 1800 تا 1945 ===
1813 میں امریکی 1812 کی جنگ کی وجہ سے یارک کی لڑائی جب ختم ہوئی تو یہ شہر امریکیوں کے قبضے میں جا چکا تھا۔ امریکی فوجیوں نے اپنے پانچ روزہ قبضے کے دوران قلعے کا زیادہ تر حصہ اور پارلیمان کو آگ لگا کر تباہ کر دیا۔ اس وجہ سے برطانوی فوجیوں نے [[واشنگٹن ڈی سی]] کو بعد ازاں آگ لگا کر تباہ کر دیا۔ یارک کو ٹورنٹو کے شہر کا درجہ 6 مارچ 1834 میں ملا۔ اس وقت اس کی کل آبادی 9000 افراد پر مشتمل تھی جن میں امریکی نسل پرست قوانین سے بچنے کے لیے فرار ہونے والے سیاہ فام افراد بھی شامل تھے۔ 1834 میں بیک جنبش قلم غلامی کو ختم کر دیا گیا۔ اصلاح پسند سیاست دان ولیم لائن میکنزی ٹورنٹو کے پہلے میئر بنے۔ بعد ازاں انہوں نے برطانوی نو آبادی حکومت کے خلاف بالائی کینیڈا کے صوبے میں ناکام بغاوت بھی کی۔ 19ویں صدی کے دوران شہر تیزی سے ترقی کرتا رہا۔ کینیڈا آنے والے تارکین وطنوں کے لیے ٹورنٹو اہم مرکز بن گیا۔ [[جمہوریہ آئرستان|آئرلینڈ]] میں آنے والے [[قحط]] کے بعد پہلی بار یہاں بہت بڑی تعداد میں لوگ آنے لگے۔ 1851 میں پہلی بار شہر میں آئرش النسل افراد سب سے بڑی اکثریت بن گئے۔
 
[[مانٹریال]] میں ہونے والی گڑبڑ کے نتیجے میں دو بار مختصر دورانیے کے لیے ٹورنٹو متحدہ کینیڈا کے صوبے کا دار الخلافہ بھی رہا۔ پہلی بار 1849 سے 1852 تک اور پھر 1856 تا 1858 رہا۔ اس کے بعد سے اب تک [[اوٹاوا]] کینیڈا کا دارلحکومتدار الحکومت ہے۔ 1793 سے یہ شہر بالائی کینیڈا کا حصہ رہا تھا اور 1867 میں جب [[انٹاریو|اونٹاریو]] کا صوبہ بنایا گیا تو ٹورنٹو اس کا دار الخلافہ بنا۔
 
19ویں صدی میں پانی کی نکاسی کا بہت بڑا نظام تعمیر ہوا اور سڑکوں پر گیس کی مدد سے روشنی مہیا کی گئی۔ لمبے فاصلے تک کے لیے ریلوے کی تعمیر ہوئی جن میں 1854 میں بننے والا وہ راستہ بھی شامل ہے جو ٹورنٹو کو [[عظیم جھیلیں (امریکہ)|عظیم جھیلوں]] سے ملاتا ہے۔ ریلوے کی تعمیر سے یہاں آباد ہونے کے لیے آنے والے تارکین وطن کی تعداد بھی اچانک بڑھنے لگی۔ اس کے علاوہ تجارت اور صنعت و حرفت میں بھی ترقی ہوئی اور جلد ہی ٹورنٹو [[شمالی امریکا]] تک رسائی کے لیے اہم مرکز بن گیا۔
سطر 158:
1904 میں لگنے والی ٹورنٹو کی عظیم آتشزدگی نے شہر کے مرکز کا زیادہ تر حصہ تباہ کر دیا تاہم شہر کی دوبارہ تعمیر جلد ہی مکمل ہو گئی۔ [[آگ]] سے لگنے والے نقصانات کا اندازہ کم از کم ایک کروڑ [[ڈالر]] تھا۔ تاہم اس کے نتیجے میں آگ سے بچاؤ کے قوانین سخت تر ہو گئے اورشہر کے آگ بجھانے کے محکمے میں بھی توسیع ہوئی۔
 
19ویں صدی کے اواخر سے 20ویں صدی کے اوائل تک شہر میں نئے سرے سے تارکین وطن آنے لگے۔ ان کی اکثریت جرمن، فرانسیسی، اطالوی اور مشرقی یورپ کے ملکوں کے [[یہودی|یہودیوں]]وں پر مشتمل تھی۔ ان کے بعد چینی، روسی، پولش اور دیگر مشرقی یورپی ممالک سے لوگ آنے لگے۔ تاہم آبادی اور معاشی اہمیت کے باوجود ٹورنٹو کو مانٹریال کے بعد دوسرے بڑے شہر کی حیثیت حاصل تھی۔ تاہم 1834 میں ٹورنٹو کی سٹاک ایکچینج کینیڈا کی سب سے بڑی مارکیٹ بن گئی۔
 
=== 1945 تا حال ===
سطر 178:
پچھلے برفانی دور میں ٹورنٹو کا نشیبی حصہ گلیشئر کی جھیل اروکوئس کے نیچے تھا۔ آج بھی شہری حدود اس جھیل کے کناروں کی نشان دہی کرتی ہیں۔ اگرچہ ٹورنٹو زیادہ تر پہاڑی نہیں تاہم جھیل سے اس کی بلندی بڑھنا شروع ہو جاتی ہے۔ جھیل اونٹاریو کا کنارہ سطح سمندر سے 75 میٹر جبکہ یارک یونیورسٹی کے مقام پر یہ بلندی 209 میٹر ہو جاتی ہے۔
 
جھیل کا کنارہ زیادہ تر 19ویں صدی کے اواخر میں کی گئی منصوعی بھرائی سے بنا ہے۔
== موسم ==
کینیڈا کے جنوبی حصے میں واقع ہونے کی وجہ سے ٹورنٹو کا موسم معتدل نوعیت کا ہے۔ ٹورنٹو کی [[موسم گرما|گرمیاں]] گرم اور نم جبکہ [[موسم سرما|سردیاں]] سرد تر ہوتی ہیں۔ شہر میں 4 الگ الگ نوعیت کے موسم پائے جاتے ہیں اور روز مرہ کا درجہ حرارت سردیوں میں بالخصوص کافی فرق ہو سکتا ہے۔ شہری آبادی اور آبی زخیرے کے نزدیک ہونے کی وجہ سے ٹورنٹو میں دن اور رات کے درجہ حرارت میں کافی تغیر دیکھنے کو ملتا ہے۔ گنجان آباد علاقوں میں رات کا درجہ حرارت سردیوں میں بھی نسبتاً کم سرد رہتا ہے۔ تاہم [[بہار]] اور اوائل گرما میں سہہ پہر کا وقت کافی خنک بھی ہو سکتا ہے جس کی وجہ جھیل سے آنے والی ہوائیں ہیں۔ تاہم بڑی جھیل کے کنارے واقع ہونے کی وجہ سے برفباری، [[دھند]] اور بہار اور [[خزاں]] کا موسم تاخیر سے بھی آ سکتا ہے۔
سطر 196:
ماضی میں ٹورنٹو میں صنعتیں بندرگاہ اور ڈون دریا کے نچلے سرے پر قائم تھیں۔
 
شہر میں شراب کشید کرنے کے علاقے آج بھی اپنی اصل شکل میں موجود ہیں جو شمالی امریکہ میں وکٹوریا طرزِ تعمیر کی بہترین یادگاریں ہیں۔
=== عوامی جگہیں ===
ٹورنٹو میں عوامی چوکوں سے لے کر کھائیوں پر بنے نظارہ گاہوں تک ہر طرح کی سہولیات موجود ہیں۔
سطر 202:
شہر میں کئی بڑے پارک بھی موجود ہیں جن میں گرینج پارک، موس پارک، الن گارڈنز، لٹل ناروے پارک، کوئینز پارک وغیرہ اہم ہیں۔
 
چوکوں اور پارکوں میں ہر جگہ عوام کی سہولت کے لیے آئس رنک بنے ہوئے ہیں جہاں لوگ آئس سکیٹنگ کر سکتے ہیں۔
=== سیاحت ===
ٹورنٹو کا سب سے اہم سیاحتی مرکز سی این ٹاور ہے۔ اس ٹاور کے خالقین کے لیے یہ بات خوشگوار حیرت کا سبب ہے کہ ان کے اندازوں کے برعکس 30 سال سے زیادہ عرصے تک یہ عمارت دنیا کی بلند ترین عمارت شمار ہوتی رہی ہے۔
سطر 209:
یارک ولے نامی مضافاتی علاقہ ٹورنٹو بھر میں اپنے ریستورانوں اور خریداری کے مراکز کی وجہ سے مشہور ہے۔ اکثر اس علاقے میں شمالی امریکہ کے فلمی ستارے اور اہم شخصیات خریداری کرتی یا کھانا کھاتی دکھائی دیتی ہیں۔ یہاں سالانہ اوسطاً 5 کروڑ سے زیادہ سیاح آتے ہیں۔
 
گریک ٹاؤن میں موجود ریستورانوں کی تعداد فی کلومیٹر دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔
== معیشت ==
ٹورنٹو کاروباری اور معاشی لحاظ سے اہم بین الاقوامی مرکز ہے۔ عموماً اسے کینیڈا کا معاشی مرکز مانا جاتا ہے۔ ٹورنٹو سٹاک ایکسچینج کو کاروباری سرمائے کے اعتبار سے دنیا بھر میں 8ویں بڑی مارکیٹ مانا جاتا ہے۔ کینیڈا کے پانچوں بڑے بینکوں اور دیگر بڑے کاروباری اداروں کے صدر دفاتر ٹورنٹو میں قائم ہیں۔
سطر 224:
مسیحی مذہب یہاں کا سب سے بڑا مذہب ہے۔ دوسرے نمبر پر اسلام، پھر ہندو مت، یہودیت، بدھ مت، سکھ مت اور دیگر مشرقی مذاہب بھی موجود ہیں۔
 
اگرچہ آبادی کی اکثریت انگریزی زبان بولتی ہے تاہم چینی اور اطالوی دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ نتیجتاً شہر میں ہنگامی سہولیات کے لیے موجود نمبر 911 تقریباً ڈیڑھ سو مختلف زبانوں میں خدمات سر انجام دیتا ہے۔
== جرائم ==
ٹورنٹو میں جرائم کی شرح اتنی کم ہے کہ اسے شمالی امریکہ کے محفوظ ترین شہروں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ مثلاً 2007 میں یہاں قتل کی شرح ایک لاکھ افراد میں 3.3 تھی۔ اٹلانٹا میں یہی شرح تقریباً 20 فیصد، بوسٹن میں 10 فیصد سے زیادہ، لاس اینجلس میں 10 فیصد، نیویارک شہر میں 6 فیصد سے زیادہ، وینکوور میں 3 فیصد جبکہ مانٹریال میں 2.6 تھی۔ لوٹ مار کے واقعات ایک لاکھ افراد میں 207 تھے۔ تاہم ٹورنٹو میں کار چوری کے جرائم کی شرح امریکی شہروں کے تقریباً برابر جبکہ کینیڈا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔
 
ٹورنٹو میں سب سے زیادہ قتل 1991 میں ہوئے تھے جو 89 تھے۔
== انتظامی ڈھانچہ ==
=== صحت ===
سطر 235:
کئی سال قبل یہاں ایمرجنسی والے مریضوں کو دیر تک انتظار کرنا پڑتا تھا۔ تاہم آج ہسپتالوں کی صورتحال بدل چکی ہے۔ جس مریض کی جان کو خطرہ ہو، اسے فوری امداد دی جاتی ہے۔ ابتدائی معائینے کے بعد ڈاکٹر فوری طور پر نتیجے سے آگاہ کر دیتا ہے۔ اوسطاً ہر مریض کو ایک گھنٹے سے کچھ زیادہ وقت میں ہی طبی امداد مل جاتی ہے۔ مختلف معائینے، ڈاکٹر کی رائے اور ابتدائی امداد انتظار گاہ میں ہی مہیا کر دی جاتی ہے۔ نصف مریضوں کو ایمرجنسی روم سے 4 گھنٹوں میں ہی دوسری جگہ منتقل کر دیا گیا تھا۔ تاہم ایسے مریض جنہیں کسی قسم کا خطرہ نہیں تھا، کو 12 گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔ تاہم ایسے مریض کل تعداد کا دس فیصد تھے۔
 
ٹورنٹو میں ڈسکوری ڈسٹرکٹ میں بائیو میڈیسن کی تحقیق کا مرکز ہے۔ اڑھائی مربع کلومیٹر پر واقع یہ تحقیقی مرکز شہر کے وسط میں ہے۔
=== نقل و حمل ===
ٹورنٹو میں شمالی امریکہ میں تیسرا بڑا ٹرانزٹ سسٹم موجود ہے۔ اس نظام میں زیر زمین سرنگوں پر مبنی سب وے اور ہوا میں معلق کی گئی لائنیں مرکزی اہمیت رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں بسوں اور ٹیکسیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔ شہر کے سب وے کے نظام کو توسیع دینے کے بہت سارے منصوبے بن رہے ہیں تاہم معاشی پسِ منظر میں ان کا عملی جامہ پہننا ممکن نہیں دکھائی دیتا۔
سطر 241:
ٹورنٹو پیئرسن انٹرنیشنل ائیرپورٹ کینیڈا کا مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے جو شہر کے مضافاتی علاقے [[مسی ساگا]] میں واقع ہے۔
 
ٹورنٹو میں کئی ایکسپریس وے اور صوبائی شاہراہیں موجود ہیں جو ٹورنٹو کو ٹورنٹو گریٹر ایریا سے ملاتی ہیں۔ ہائی وے نمبر 401 شہر کے وسط سے گذرتی ہے۔ اسے شمالی امریکا کی مصروف ترین اور دنیا کی مصروف ترین شاہراہوں میں سے ایک ہے۔
== جڑواں شہر ==
* {{جڑواں شہر | شہر = چونگ چنگ | ملک = چین}}
* {{جڑواں شہر | شہر = شکاگو | ملک = امریکہ}}
* {{جڑواں شہر | شہر = فرینکفرٹ | ملک = جرمنی}}
* {{جڑواں شہر | شہر = میلان | ملک = اطالیہ}}
* {{جڑواں شہر | شہر = ہوچی منہ سٹی | ملک = ویتنام}}
* {{جڑواں شہر | شہر = کیو، کیو، کیوٹو | ملک = ایکواڈور}}
* {{جڑواں شہر | شہر = سگامی ہارا | ملک = جاپان}}
* {{جڑواں شہر | شہر = وارسا | ملک = پولینڈ}}
 
سطر 256:
{{زمرہ کومنز|Toronto}}
 
[[زمرہ:ٹورانٹو| ]]
[[زمرہ:انٹاریو کے شہر]]