"شیخ سلیم چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: خودکار درستی املا ← == مزید دیکھیے ==، کر لیا، ہو گئے، دعا؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 1:
<br />
{{خانہ معلومات عالم دین/عربی|شیخ سلیم چشتی=}}
'''شیخ سلیم چشتی''' (پیدائش: [[1478ء]]— وفات: [[1572ء]]) [[ہندوستان]] میں [[سلسلہ چشتیہ]] کے عظیم و جلیل القدر بزرگ تھے۔ [[سلطنت مغلیہ]] کے اولین شاہانِ مغلیہ میں [[جلال الدین اکبر|اکبر]]، [[نور الدین جہانگیر|جہانگیر]] کو اُن سے عقیدت تھی۔ اُن کی وجہ شہرت [[سولہویں صدی|سولہویں صدی عیسوی]] میں [[سلسلہ چشتیہ]] سمیت دیگر سلاسل ہائے [[تصوف]] کی جامعیت اور اپنی صلح کل جیسی فکر نے اُنہیں [[جنوبی ایشیا]] کے ممتاز ترین صوفیائے کرام میں شامل کرلیا۔کر لیا۔ [[جلال الدین اکبر|شہنشاہ اکبر]] نے اُن کی خدمت میں حاضر ہوکر اپنی اولاد اور سلسلہ [[امیر تیمور|امیر تیمور کے جانشینوں]] کی زِندگی کے لیے دعاءدعا کروائی تھی اور اِسی لیے شاہانِ مغلیہ کو اِن سے بہت عقیدت تھی۔ابتدائی مغل کتب ہائے تواریخ میں اُن کا تذکرہ بالخصوص اُن کی سوانح کے ضرور ملتا ہے۔
 
== خاندان ==
شیخ سلیم کی پیدائش [[دہلی]] میں [[1478ء]] میں ہوئی تھی۔ اِن کا نسب فرخ بادشاہ، شاہِ [[کابل]] سے ملتا تھا اور قریبی آباؤ اجداد [[دہلی]] میں آباد ہوگئےہو گئے تھے اور وہیں شیخ سلیم کی پیدائش ہوئی تھی۔
 
== تحصیل علم ==
[[فائل:Bikaner Akbar Sheikh-Salim-Chishti 25811 700w.jpg|تصغیر|255x255px|[[مغل شہنشاہ]] [[جلال الدین اکبر]] شیخ سلیم چشتی کی خدمت میں]]
تحصیل علم کے لیے شیخ سلیم نے خواجہ فضیل بن ایاز کے روحانی جانشین خواجہ ابراہیم کے سامنے زانوئے تلمذ کیا اور یہ دونوں اُس عہد کے نامور بزرگ تھے۔بعد ازاں [[ہندوستان]] سے باہر کے سفر پر روانہ ہوئے اور بائیس سال تک [[عرب]]، [[بلاد الشام|شام]]، [[ایشیائے کوچک]] اور [[عراق]] کے مسلم بزرگانِ دین کے مزارات اور خانقاہوں میں صرف کیے۔ [[ہندوستان]] سے باہر رہنے کی مدت میں بلاناغہ [[مکہ مکرمہ]] اور [[مدینہ منورہ]] جاتے رہے اور اِن دونوں مقاماتِ مقدسہ میں سب اسفار ملا کر آٹھ سال صرف کیے۔ [[ہندوستان]] سے باہر دو بار گئے اور واپسی پر [[فتح پور سیکری]] میں مقیم ہوگئےہو گئے تھے۔
 
== تصوف ==
علوم اسلامی کی تشکیل کے بعد تمام مکاتب خیال کے ادب پر عبور حاصل کرلیاکر لیا تو بعد ازاں سخت ریاضتوں میں مشغول رہے۔ طویل مراقبوں اور ریاضتوں کے بعد [[تصوف]] کی جانب مائل ہوگئےہو گئے یعنی ایک حی و قیوم خدا پر شخصی اعتقاد اور اُس سے براہِ راست ربط کا ذوق کی جانب مائل ہوا جائے اور کچھ دِن بعد جب [[پانی پت]] کے شیخ مان نے اِن سے پوچھا کہ: آپ کا مقصد عقلی دلیل سے حاصل ہوا یا [[الہام]] سے؟ تو اِنہوں نے جواب دیا: دِل کی دِل کی راہ سے۔مغربی ایشیا میں اُن کی شہرت دور دور تک پھیلتی چلی گئی اور اِن کے شیخ الہند کے خطاب نے اُنہیں تمام زائرین میں جو [[ہندوستان]] سے آئے تھے، اَوَّل درجہ کا رتبہ دے دیا۔ بالآخر [[1564ء]] میں آپ [[ہندوستان]] آگئے اور یہاں مذہبی حلقوں میں جوش بھڑک اُٹھا اور [[ہندوستان]] بھر میں آپ کا چرچا ہونے لگا۔<ref name=":0">[[بنارسی پرشاد سکسینہ]]: تاریخ جہانگیر، صفحہ 12، مطبوعہ [[دہلی]]، [[2010ء]]</ref>
 
== ازدواج ==
شیخ سلیم چشتی نے شادی کی تھی اور کثیرالاولاد تھے۔ اواخر عمر میں اپنی تمام اولاد کو لے کر [[آگرہ]] سے چوبیس میل کے فاصلہ پر موضع [[فتح پور سیکری|سیکری]] کی پہاڑی پر مقیم ہوگئےہو گئے تھے۔
[[فائل:Fatehpur Sikri near Agra 2016-03 img03.jpg|تصغیر|264x264پکسل|[[بلند دروازہ]] سے ملحق [[مقبرہ شیخ سلیم چشتی]]، [[فتح پور سیکری]] ([[آگرہ]])]]
 
سطر 23:
شیخ سلیم چشتی نے 93 یا 94 سال کی عمر میں [[1572ء]] میں [[فتح پور سیکری]] میں وفات پائی۔ [[جلال الدین اکبر|شہنشاہ اکبر]] کے حکم پر اُن کی تدفین [[بلند دروازہ]] سے ملحق ایک قطعہ پر کی گئی جس پر بعد ازاں [[1580ء]] میں [[جلال الدین اکبر|شہنشاہ اکبر]] کے حکم پر ایک خوبصورت مقبرہ تعمیر کیا گیا جسے [[مقبرہ شیخ سلیم چشتی]] بھی کہا جاتا ہے۔
 
== مزید دیکھیںدیکھیے ==
* [[جلال الدین اکبر]]
* [[نور الدین جہانگیر]]
* [[مریم الزمانی]]
* [[مقبرہ شیخ سلیم چشتی]]
 
== حوالہ جات ==
[[زمرہ:1478ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1572ء کی وفیات]]