"احسن مارہروی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ مواد
←‏حالات زندگی: درستی املا
سطر 7:
احسن مارہروی بروز [[جمعرات]] 21 [[شوال]] [[1293ھ]] مطابق [[9 نومبر]] [[1876ء]] کو [[مارہرہ]] میں پیدا ہوئے۔<ref name=":0"/> اردو، فارسی اور عربی [[خانقاہ برکاتیہ]] میں پڑھی جس کی اپنی ایک بڑی لائبریری تھی۔ 1893ء میں [[داغ دہلوی]] کے شاگرد ہوئے اور ان سے اصلاح لینے لگے۔ 1895ء میں ماہنامہ [[گلدستہ ریاض سخن]] جاری کیا۔ 1898ء میں مارہرہ سے [[حیدرآباد، دکن|حیدر آباد دکن]] چلے گئے۔ 1904ءمیں [[پاکستان]] کے شہر [[لاہور]] آئے اور [[لالہ سری رام]] کے [[تذکرہ خمخانہ جاوید]] کا مسودہ لکھا۔ بعد ازاں استاد داغ کی یاد میں رسالہ [[فصیح الملک]] جاری کیا۔ 1921ء تا 1938ء مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے شعبہ اردو سے وابستہ ہوگئے۔ احسن مارہروی پہلے انٹرمیڈیٹ کالج اور بعدازاں یونیورسٹی میں استاد رہے۔
 
اردو زبان کے ارتقاء کی ان کیفیات کو اردو کے نامور ادیب احسن مارہروی نے 1929ء میں نمونۂ منثورات کے نام سے یکجا کرکے امر کردیا۔اردو زبان کی شعبہ وار تاریخی ترقی کے نقطۂ نظر سے اس مجموعۂ دستاویزات کو مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے 1930ء میں شائع کیا گیا۔ احسن مارہروی کے مرتبہ دفاتر سلطنت سے متعلق احکام، عرائض،تجاویز ،اطلاع نامہ جات، سمن اور تمسکات کے ان نمونہ جات میں 1841ء سے 1926ء تک کے نمونے شامل ہیں۔ انھیں باقاعدہ دو ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اولین دور (1841ء تا 1859ء) کے چھ جبکہ دوسرے دور (1860ء تا 1929ء) کے سولہ نمونہ جات شامل ہیں۔ فاضل مرتب نے صرف نمونے دینے پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ اپنے تبصرہ و کیفیت میں اس دور کے دوران دفتری اردو میں ہونے والی لسانی تبدیلیوں کو بیان کرتے ہوئے دفتری نظام کے ارتقأ کا مفصل جائزہ بھی لیا ہے۔فصیح اللغات، کسوف الشمسین، اردو لشکر ، شاہکار عثمانی اور نمونۂ منثورات کے علاوہ کئی دیگر یادگار تصانیف و تالیفات اکنان کی علمی یادگار ہیں۔
 
== وفات ==