"جامعہ الازہر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← 6، 7، 0، 9، 8، 5، 1، اور، لیے، ہو گیا، 4، 3، ۔، بنا، کی بجائے، ہوں گے، کے لیے، 2؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 3:
 
== ازہر شریف کا مختصر تعارف ==
فاطمی حکومت کے چوتھے خلیفہ’’ المعز لدین اللہ‘‘ شمال افریقہ سے بحر اٹلانٹک تک کی ریاست کو فاطمی حکومت کے تحت لانے کے بعد مصر کی طرف متوجہ ہوئے، چنانچہ انہوں نے مصر کو اپنی حکومت کے تحت لانے کے لئےلیے ’’جوہر صقلی‘‘ کو ایک ہزار فوج کا رئیس بناکر اس کی طرف روانہ کر دیا، اس کے ہاتھوں فاطمی حکومت کو ۱۷؍17؍ شعبان ۳۵۸ھ358ھ مطابق ۹۶۹ء969ء میں مصر پر فتح حاصل ہوئی، مصر کی نئی راجدھانی کے لئےلیے ’’جوہر صقلی‘‘ ہی نے ایک مسجد قائم کی،کی اور اس کا نام ’’جامع القاہرۃ‘‘ رکھا، کچھ صدی کے بعد یہ مسجد ’’جامع القاہرۃ‘‘ کےکی بجائے ’’الجامع الازہر‘‘ کے نام سے مشہور و معروف ہوئی[[359ھ|،]]
 
اس مسجد کی بنیاد24؍ جمادی الاولی359ھ مطابق اپریل؍ 970ء میں رکھی گئی،گئی اور 7؍ رمضان361ھ مطابق 23؍ جون 972ء میں پائیہ تکمیل کو پہونچی،
 
فاطمی حکومت ۹۶۹ء969ء سے ۱۱۷۰ء1170ء تک اپنے شیعیت زدہ افکار جامعہ ازہر کے ذریعہ پھیلاتی رہی، مگر جب ۱۱۷۱ء1171ء میں مصر کی باگ و ڈور سلطان [[صلاح الدین ایوبی]] کے ہاتھ میں آئی، توآپ نے جامعہ ازہر سے شیعیت زدہ فاطمی حکومت کے افکار کو ختم کر کے وہاں سے [[اہل سنت]] و جماعت کے افکار و عقائد کی نشرو اشاعت کا انتظام فرمایا۔
 
== یونیورسٹی ==
یہ ہی مسجد اپنی گونگو ں دینی و ملی خدمات کی بدولت جامعہ کی شکل اختیار کر گئی،گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ جامعہ ’’جامعہ ازہر شریف‘‘ کے نام سے پوری دنیا میں مشہور و معروف ہوگیا،آجہو گیا،آج یہ جامعہ [[عالم اسلام]] کی وہ عظیم درسگاہ ہے جس میں دینی اور دنیوی تمام علوم کی تعلیم دی جاتی ہے،دینی تعلیم کیلئےکے لیے جامعہ ازہر شریف کو عالم اسلام بلکہ پوری دنیا کا مرجع مانا جاتا ہے ۔اسہے۔اس وقت ازہر کے طلبہ کی ٹوٹل تعداد ۱۰10 لاکھ سے زیادہ ہے جس میں تقریباً ۵۰50 ہزار غیر ملکی طلبہ ہیں ۔جنہیں۔جن کا تعلق ۱۰۰100 سے زائدممالک سے ہے ،ان طلبہ کی [[تعلیم و تربیت]] کے لئےلیے ۶6 ہزار سے زائد فقط مصر میں ازہر کے معاہد(انسٹیٹیوٹس) اوراسکولزعالم وجود میں آئے۔
 
جامعہ ازہر میں تعلیم سے متعلق تمام شعبہ جات کی تعداد تقریباً 70 ہیں۔ یہاں پر عصر حاضر کی عالمی جامعات میں اعلیٰ تعلیم کے جتنے شعبے ہیں وہ سب جامعہ ازہر میں بوجہ اکمل موجود ہیں ،یعنی میڈیکل،انجنیرنگ،سائنس اور دینی تمام قسم کے شعبے،اور تخصصات مثلا تفسیر اور علوم قرآن ،حدیث اور علوم حدیث،،فقہ اوراصول فقہ ،کلام اور عقیدہ،دعوہ ،اسلامی معاشیات،بینکاری،تجارت،عربی زبان و ادب ،تصوف ،تربیت،سیرت، قراء ت وتجوید،افتاء ،فکر جدیدا ور مطالعہ غرب ،استشراق و تبشیر ،تقابل ادیان اوراسلامی ثقافت و حضارت وغیرہ سب کے سب تخصصات بحمد اللہ تعالی جامعہ ازہر میں موجود ہیں ۔
مصری طلبہ کیلئےکے لیے حضانہ یعنی نرسری ۲2 سال، پرائمری ۶6 سال،سال اور ثانویہ یعنی ہائی اسکول ۳3 سال، اس کے بعد کلیہ یعنی بی اے ۴4 سال (بی اے کچھ کلیات میں ۵5 سال کا بھی ہے) پھر ماجستر یعنی ایم اے ۴4 سال جس کے اخیر کے ۲2 سال میں ۴۰۰400 ؍۵۰۰؍500 صفحہ کا رسالہ لکھوایا جاتا ہے، اس کے بعد پی ایچ ڈی کم از کم ۳3 سال کی ہوتی ہے اس میں بھی کسی موضوع پر رسالہ لکھوایا جاتا ہے ۔
 
غیر ملکی طلبہ کیلئےکے لیے نرسری اور پرائمری تو نہیں ہے، البتہ ان کیلئےکے لیے ایک اضافی شعبہ ’’ معھد الدراسات الخاصۃ للغۃ العربیۃ لغیر الناطقین بہا‘‘ اور’’ مرکز تعلیم اللغۃ العربیۃ للوافدین‘‘ ہے، جس میں غیر ملکی طلبہ(جو مصر میں بغیر کسی معادلہ کے تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں) شروع میں [[عربی زبان]] سیکھنے کیلئےکے لیے داخل ہوتے ہیں، باقی ان کے دوسرے مراحل بھی مصری طلبہ ہی کی طرح ہوتے ہیں ، ہاں ایک بات اوران سے مختلف ہوتی ہے وہ یہ کہ وافدین کو کلیہ کے مرحلہ میں ہر سال کم از کم ایک پارہ حفظ کرکے اس کا تحریری و تقریری امتحان دینا لازمی ہوتا ہے، مگر مصر ی طلبہ کا معاملہ وافدین سے مختلف ہوتا ہے، ان کو ہر سال ساڑھے سات پارے حفظ کرکے اس کا تحریری و تقریری امتحان دینا ضروری ہوتا ہے، اس طرح مصری طلبہ کلیہ کے مرحلہ میں ہی [[حافظ قرآن]] ہو جاتے ہیں، یہ جامعہ ازہر کا تمام اسلامی جامعات کے درمیان خاص وصف اور طرئہ امتیاز ہے،اس کے علاوہ جامعہ ازہر میں سہ ماہی ’’دورہ تدریبیہ‘‘ جسے ’’ ائمہ کورس‘‘ بھی کہتے ہیں، ملک اور بیرون ملک کے لئےلیے مسلسل پورے سال رواں دواں رہتا ہے ،اس میں تمام اسلامی مضامین ،اسلامی معاشیات و اقتصاد ، کمپیوٹر ،انٹرنیٹ اور دیگر تمام اسلامی موضوعات پر لیکچرز ہوتے ہیں ، ہم یہاں پر مرحلہ ثانویہ(ہائی اسکول)، کلیات(بی اے)، ماجستیر(ایم اے) اور دکتوراہ(پی ایچ ڈی) کا تفصیلی منہج پیش کر تے ہیں:
 
مرحلئہ ثانویہ (ہائی اسکول):
سطر 21:
مرحلہء ثانویہ (ہائی اسکول)میں یہ مواد ومضامین پڑھائے جاتے ہیں:
 
(۱1)الفقہ (۲2) التفسیر (۳3) الحدیث ( ۴4) القرآن الکریم (۵5) التوحید (۶6) التجوید (۷7) النحو( ۸8) الصرف (۹9) البلاغۃ (۱۰10) الادب والنصوص (۱۱11) الانشاء (۱۲12) التاریخ (۱۳13) الجغرافیا (۱۴14) اللغۃ الاجنبیۃ ، انگریزی یا فرنسی ،(۱۵15)المطالعۃ والنصوص (۱۶16)المحفوظات ۔ اس کے علاوہ سائنس ،معاشرتی علوم ،علم الاجتماع ، العروض والقوافی پرائمری کے مرحلہ ہی میں پڑھا دئے جاتے ہیں،
 
 
سطر 27:
 
 
تفصیلی نصاب
1:کلیہ اصول الدین
 
(بی اے) کے پہلے سال میں یہ مضامین پڑھائے جاتے ہیں:
 
پہلے سال کے مضامین: (۱1)تاریخ السنۃ النبویۃ(۲2) علوم القرآن(۳3) نظم اسلامیۃ (۴4) نحو وصرف (۵5) منطق قدیم(۶6) فقہ (۷7) تفسیر تحلیلی (۸8) حدیث تحلیلی (۹9) توحید(۱۰10) اصول دعوۃ(۱۱11) تصوف (۱۲12) ملل ونحل(۱۳13) علوم حدیث(۱۴14) قصص قرآن کریم(۱۵15) لغۃ اوروبیۃ انجلیزی یا فرنسی (۱۶16) حفظ قرآن کریم ۔
 
دوسرے سال کے مضامین:(۱1) منطق قدیم(۲2) فلسفۃ عامۃ(۳3) علوم قرآن(۴4) علوم حدیث(۵5) خطابۃ(۶6) شبھات حو الحدیث (۷7) فقہ(۸8) تفسیر تحلیلی(۹9) توحید (۱۰10) نظم اسلامیۃ(۱۱11) اخلاق اسلامیۃ(۱۲12) تیارات فکریۃ(۱۳13) ادب وبلاغۃ (۱۴14)شبھات حول القرآن(۱۵15) لغۃ اوروبیۃ انگلش یا فرنچ(۱۶16)حفظ قرآن کریم ۔ ان دو سالوں کے بعد کلیہ اصول الدین کے تخصص کی چار فرعیں نکلتی ہیں جن کے منہج کی تفاصیل مندرجہ ذیل ہیں:
 
(۱1) تفسیر وعلوم قرآن میں تخصص:
 
تیسرے سال شعبہ تفسیر وعلوم قرآن کے مواد:
 
(۱1) التفسیر التحلیلی (۲2) التفسیر الموضوعی(۳3) مناھج المفسرین (۴4) علوم القرآن (۵5) السیرۃ التحلیلیۃ من الکتاب والسنۃ (۶6) الحدیث (۷7) الدخیل فی التفسیر(۸8) التوحید (۹9) الخطابۃ (۱۰10) علم الرجال ومناھج المحدثین (۱۱11) التیارات الفکریۃ المعاصرۃ (۱۲12) الفقہ (۱۳13) اللغۃ الاوروبیۃ انگلش یا فرنچ (۱۴14)حفظ قرآن کریم (۱۵15) ذ خائر تفسیر (۱۶16) تدوین قرآن(۱۷17) شبھات حول القرآن والرد علیہا ۔
 
چوتھے سال شعبہ تفسیر وعلوم قرآن کے مضامین :
 
(۱1)التفسیر التحلیلی(۲2) الدخیل فی التفسیر (۳3) قاعۃ البحث (۴4) مناھج المفسرین(۵5) السیرۃ التحلیلیۃ من الکتاب والسنۃ (۶6) الاستشراق والتبشیر(۷7) اصول الفقہ(۸8) اللغۃ الاوروبیۃ انگلش یا فرنچ (۹9) الفلسفۃ الاسلامیۃ (۱۰10) الحدیث الموضوعی (۱۱11) التفسیر الموضوعی(۱۲12) علوم القرآن (۱۳13) الحدیث التحلیلی (۱۴14)حفظ القرآن الکریم ۔
 
(۲2) علوم حدیث میں تخصص :
 
تیسرے سال شعبہ علوم حدیث کے مواد :
 
(۱1)تخریج (۲2) توحید (۳3) سیرۃ تحلیلیۃ(۴4) دراسۃ الاسانید (۵5) مناھج المفسرین (۶6) خطابۃ(۷7) حدیث تحلیلی (۸8) حدیث موضوعی(۹9) تصوف(۱۰10) مصطلح الحدیث(۱۱11) شبھات حول السنۃ النبویۃ(۱۲12) مناھج المحدثین (۱۳13) تفسیر موضوعی(۱۴14) وسائل تبلیغ الدعوۃ (۱۵15) قضایا فقھیۃ معاصرۃ (جدید فقھی مسائل ) (۱۶16) حفظ قرآن کریم ۔
 
چوتھے سال شعبہ علوم حدیث کے مضامین :(۱1)مناھج الدعوۃ (۲2) [[تفسیر موضوعی]] (۳3) مناھج المحدثین (۴4) علل الحدیث (۵5) توحید (۶6) مختلف الحدیث و مشکلہ(۷7) حدیث تحلیلی (۸8) حدیث موضوعی (۹9) مصطلح الحدیث (۱۰10) دفع الشبھات حول الحدیث (۱۱11) تخریج (۱۲12) سیرۃ (۱۳13) دخیل فی التفسیر(۱۴14) استشراق والتبشیر(۱۵15) ملل و نحل(۱۶16) [[اصول فقہ]] (۱۷17) حفظ قرآن کریم ۔
 
(۳3) عقیدہ و فلسفہ میں تخصص:
 
تیسرے سال شعبئہ عقیدہ و فلسفہ کے مواد:
 
(۱1)توحید (۲2)فلسفہ اسلامیۃ(۳3) فلسفۃ یونانیۃ(۴4) منطق حدیث و مناہج بحث(۵5) ملل و نحل(۶6) تیارات فکریۃ(۷7) اخلاق فلسفیۃ(۸8) تصوف(۹9) فرق اسلامیۃ(۱۰10) علم نفس(۱۱11) خطابۃ(۱۲12) وسائل تبلیغ الدعوۃ(۱۳13) تفسیر موضوعی(۱۴14) مناہج مفسرین(۱۵15) حدیث موضوعی(۱۶16) مناہج محدثین(۱۷17) قضایا فقہیۃ معاصرۃ(۱۸18) القرآن الکریم ۔
 
چوتھے سال شعبئہ عقیدہ و فلسفہ کے مضامین:
 
(۱1)توحید (۲2)فلسفۃ اسلامیۃ (۳3)نصوص قرآنیۃ وفلسفیۃ (۴4)الفلسفۃ الاوربیۃ الحدیثۃ و المعاصرۃ (۵5)فلسفۃ اوربییۃ فی العصور الوسطی (۶6)تیارات فکریۃ (۷7)تصوف اسلامی (۸8)استشراق و تبشیر (۹9)تفسیر موضوعی (۱۰10)مناہج مفسرین (۱۱11)مناہج محدیثین (۱۲12)تخریج حدیث (۱۳13)علم اجتماع (۱۴14)مناہج دعوۃ (۱۵15)اصول فقہ (۱۶16)القرآن الکریم ۔
 
(۴4) دعوہ اسلامیہ میں تخصص:
 
تیسرے سال شعبئہ دعوہ وثقافہ اسلامیہ کے مضامین :
 
(۱1) اصول الدعوۃ(۲2) الخطابۃ(۳3) الاستشراق والتبشیر(۴4) الثقافۃ الاسلامیۃ(۵5) التفسیر الموضوعی (۶6) الحدیث الموضوعی(۷7) التوحید (۸8) الحضارۃ الاسلامیۃ(۹9) اللغۃ العربیۃ(۱۰10) تاریخ الدعوۃ(۱۱11) وسائل تبلیغ الدعوۃ (۱۲12) مقارنۃ الادیان(۱۳13) مناھج المفسرین (۱۴14) علم الرجال(۱۵15) الفقہ(۱۶16)حاضر العالم الاسلامی (۱۷17) اللغۃ الاوروبیۃ(۱۸18) حفظ القرآن الکریم ۔
 
چوتھے سال شعبئہ دعوہ وثقافہ اسلامیہ کے مواد :
 
(۱1)الخطابۃ(۲2) التیارات الفکریۃ(۳3) تاریخ الدعوۃ(۴4) اللغۃ العربیۃ(۵5) الثقافۃ الاسلامیۃ(۶6) الاستشراق والتبشیر(۷7) الحدیث الموضوعی(۸8) التفسیر الموضوعی(۹9) مناھج الدعوۃ(۱۰10) الدعوۃ فی العصر الحدیث (۱۱11) اصول الفقہ(۱۲12) اللغۃ الاوروبیۃ(۱۳13) القرآن الکریم حفظ تحریری وشفوی(۱۴14) الفلسفۃ الاسلامیۃ(۱۵15) الفقہ(۱۶16) التخریج (۱۷17) الدخیل فی التفسیر (۱۸18) مناھج البحث العلمی(۱۹19) مقارنۃ الادیان ۔
 
دراسات علیا : (ایم اے، وپی ایچ ڈی):ایم اے و پی ایچ ڈی کے ابتدائی دو سال میں تقریبا کلیہ کے تخصص والے ہی مواد ہوتے ہیں البتہ بحثیں مختلف ہوتی ہیں، اس میں مطالعہ ،بحث اور مصادر و مراجع کی طرف کثرت سے رجوع اور محنت و مشقت کلیہ سے بہت زیادہ مطلوب ہوتی ہے ،ایم اے کا دو سال پاس کرنے کے بعد ایم اے کا مقالہ کسی خاص موضوع پر لکھنا ہوتا ہے ،اس کی مدت کم از کم دو سال ہوتی ہے جسے ’’ رسالۃ التخصص الماجستیر‘‘ کہتے ہیں ،پاک و ہند میں اسے ایم فل کا درجہ دیا جا تا ہے ،اس کے بعد پی ایچ ڈی کا مقالہ ’’رسالۃ العالمیۃ الدکتوراۃ‘‘ لکھنا ہوتا ہے جس کی مدت کم از کم تین سال ہوتی ہے ،تقریبا تمام کلیات کے دراسات علیا کا یہی طریقئہ کار ہوتا ہے۔
 
دراسات علیا (ایم اے،وپی ایچ ڈی)شعبہ علوم حدیث کے پہلے سال کے مضامین :
 
(۱1) تفسیر (۲2) علل الحدیث (۳3) مصطلح الحدیث(۴4) حدیث تحلیلی (۵5) حدیث موضوعی(۶6) مناھج بحث (۷7) الجرح والتعدیل (۸8) تخریج (۹9) لغۃ انجلیزیۃ(۱۰10) حفظ قرآن کریم ۔
 
دوسرے سال کے مضامین: (۱1) رجال الحدیث(۲2) حدیث تحلیلی (۳3) دفاع عن السنۃ (۴4) تفسیر تحلیلی (۵5) حدیث موضوعی(۶6) تحقیق تراث (۷7) تخریج و دراسۃ الاسانید(۸8) مصطلح الحدیث (۹9) لغۃ انجلیزیۃ (۱۰10) حفظ قرآن کریم ۔
 
ان دو سالوں کے بعد کم سے کم دو سال کے اندر کسی موضوع پر رسالہ لکھنا ہوگا، اس کے بعد پی ایچ ڈی میں تین سال کے اندر کسی موضوع پر رسالہ لکھنا ہوگا۔
سطر 86:
2؛ کلیہ لغہ عربیہ
 
(بی اے )کلیہ لغہ عربیہ شعبہ عامہ کے مضامین :
 
پہلے سال کے مضامین: (۱1) القرآن الکریم(۲2) النحو (۳3) علم اللغۃ (۴4) قاعۃ البحث (۵5) البلاغۃ(۶6) علم الاصوات والتجوید (۷7) تاریخ الادب العربی(۸8) النصوص الادبیۃ(۹9) التفسیر (۱۰10) العروض والقوافی (۱۱11) الصرف(۱۲12) اللغۃ الاوروبیۃ(۱۳13) فن کتابۃ المقال(۱۴14) عبادات ( الفقہ)۔
 
دوسرے سال کے مضامین: (۱1) القرآن الکریم (۲2) النحو(۳3) قاعۃ البحث (۴4) البلاغۃ(۵5) المعاجم اللغویۃ(۶6) الصرف (۷7) تاریخ الادب العربی(۸8) النصوص الادبیۃ(۹9) اوزان الشعر وموسیقاہ(۱۰10) تاریخ العالم الاسلامی (۱۱11) التفسیر (۱۲12) معاملات (الفقہ) (۱۳13) اللغۃ الاوروبیۃ ۔
 
تیسرے سال کے مضامین: (۱1) القرآن الکریم (۲2) النحو(۳3) قاعۃ البحث(۴4) البلاغۃ(۵5) الصرف (۶6) تاریخ الادب العربی (۷7) النصوص الادبیۃ(۸8) الادب المقارن (۹9) النقد الادبی(۱۰10) اللھجات والقراء ات (۱۱11) تاریخ الادب الاندلسی ونصوصہ(۱۲12) اسرۃ و میراث ( الفقہ)(۱۳13) الحدیث (۱۴14) اللغۃ الاوروبیۃ۔
 
چوتھے سال کے مضامین: (۱1) القرآن الکریم(۲2) النحو(۳3) قاعۃ البحث(۴4) البلاغۃ(۵5) فقہ اللغۃ (۶6) تاریخ الادب العربی (۷7) النصوص الادبیۃ (۸8) الصرف(۹9) النقد الادبی (۱۰10) الادب الاسلامی (۱۱11) الحدیث الشریف (۱۲12) اصول الفقہ (۱۳13) اللغۃ الاوروبیۃ(۱۴14) علم الدلالۃ (۱۵15) کتب الصرف والنحو والبلاغۃ والادب ، کا تعارف شامل ہے ۔
 
عربی زبان وادب میں مہارت اور تخصص کیلئےکے لیے بنیادی طور پر نحوصرف بلاغت اور پھر انشاء پر عبور ضروری ہے ،مذکورہ مضامین جب اچھی طرح سے پڑھے جائیں تو یہ سب مسئلہ حل ہوجائے گا،عربی زبان بولنے میں مہارت حاصل کرنے کے لئےلیے ،محادثہ اور گفتگوکا ماحول ہونا ضروری ہے، مصر میں بہت سارے سینٹر ہیں اگر اس میں داخلہ لے لیا جائے تو عربی زبان بولنے میں یہ سینٹر کافی معاون ثابت ہونگے۔ہوں گے۔
 
؛3کلیہ دراسات اسلامیہ(بی اے):
سطر 102:
(بی اے )کلیہ دراسات اسلامیہ عربیہ کے مضامین :
 
پہلے سال کے مضامین: (۱1) القرآن الکریم (۲2) التفسیر وعلوم القرآن(۳3) توحید (۴4) فقہ مذہبی(العبادات)(۵5) نحو وصرف (۶6) اصول الفقہ(۶6) بلاغۃ(۷7) العروض والقافیۃ(۸8) التجوید (۹9) تاریخ التشریع (۱۰10) الادب الجاھلی والاسلامی والنقد(۱۱11) اللغۃ الاجنبیۃ(۱۲12) مختارات الحدیث (۱۳13) علوم الحدیث (۱۴14) تاریخ الدولۃ الامویۃ والحضارۃ الاسلامیۃ ۔
 
دوسرے سال کے مضامین : (۱1) القرآن الکریم (۲2) التفسیر (۳3) التوحید(۴4) فقہ مذھبی (الحدود)(۵5) اصول الفقہ(۶6) نحو و صرف (۷7) البلاغۃ(۸8) المنطق (۹9)تاریخ الدولۃ العباسیۃ(۱۰10) المعاجم والھجات العربیۃ(۱۱11) الادب والنقد (۱۲12) الحدیث الشریف (۱۳13) اللغۃ الاجنبیۃ ۔
 
تیسرے سال کے مضامین: (۱1) القرآن الکریم(۲2) التفسیر (۳3) توحید (۴4) اصول الفقہ(۵5) فقہ مذھبی (المعاملات)(۶6) النحو والصرف(۷7) البلاغۃ(۸8) دراسات عربیۃ فی النصوص(۹9) التیارات الفکریۃ(۸8) الفلسفۃ والتصوف (۹9) فقہ اللغۃ والاصوات (۱۰10) التربیۃ وعلم النفس (۱۱11) اللغۃ الاجنبیۃ (۱۲12) قاعۃ البحث(۱۳13) الحدیث الشریف (۱۴14) الادب والنقد(۱۵15) قاعۃ البحث فی اصول الفقہ والفقہ والتفسیر ۔
 
چوتھے سال کے مضامین: (۱1) القرآن الکریم(۲2) توحید (۳3) التفسیر (۴4) اصول الفقہ(۵5) الفقہ المقارن(۶6) النحو و الصرف(۷7) البلاغۃ (۸8) دراسات عربیۃ فی نصوص(۹9) تیارات فکریۃ(۱۰10) الحدیث الشریف (۱۱11) احوال شخصیۃ(۱۲12) ادب حدیث ونقد(۱۳13) قاعۃ البحث فی دراسات عربیۃ (۱۴14) مناھج وطرق التدریس ۔
 
کلیہ دعوہ اسلامیہ(بی اے):
سطر 116:
(بی اے )کلیہ دعوہ اسلامیہ کے مضامین :
 
پہلے سال کے مضامین: (۱1) الملل والنحل (۲2) الفرق الاسلامیۃ(۳3) الثقافۃ الاسلامیۃ (۴4) التصوف(۵5) السیرۃ النبویۃ(۶6) التفسیر(سورۃ النور) (۷7)علوم القرآن(۸8) الحدیث الشریف(۹9) علوم الحدیث (۱۰10) النشاط الثقافی(۱۱11) اللغۃ العربیۃ (۱۲12) مناھج الدعوۃ(۱۳13) انگلش یا فرنچ (۱۴14) علم النفس(۱۵15) خطابۃ (۱۶16) قرآن(حفظ)(۱۷17) تجوید (۱۸18) العقیدۃ(۱۹19) اصول الدعوۃ(۲۰20) رکائز الدعوۃ(۲۱21) الفقہ ۔
 
دوسرے سال کے مضامین : (۱1) الملل والنحل (۲2) الدعوۃ (۳3) النظم الاسلامیۃ(۴4) خطابۃ(۵5) الحدیث الشریف (۶6) علوم الحدیث (۷7)التفسیر(سورۃ لقمان) (۸8) علوم التفسیر (۹9) النشاط الثقافی(۱۰10) اللغۃ العربیۃ(۱۱11) مناھج الدعوۃ(۱۲12) حیاۃ الصحابۃ(۱۳13) العقیدۃ(۱۴14) التصوف(۱۵15) الفرق الاسلامیۃ (۱۶16) انگریزی /فرینچ(۱۷17) قرآن کریم (حفظ) (۱۸18) التجوید(۱۹19) وسائل الدعو ۃ(۲۰20) الفقہ ۔
 
تیسرے سال کے مضامین :(۱1) حضارۃ الدین (۲2) الخطابۃ(۳3) التفسیر(سورۃ المائدۃ) (۴4) علوم التفسیر (۵5) الفقہ(۶6) انگریزی/فرینچ (۷7) اللغۃ العربیۃ(۸8) النشاط الثقافی (۹9) مناھج البحث العلمی (۱۰10) تاریخ الدعوۃ(۱۱11) الحدیث الشریف (۱۲12) الملل والنحل (۱۳13) الاستشراق والتبشیر(۱۴14) تیارات اسلامیۃ فکریۃ(۱۵15) قرآن کریم(حفظ)(۱۶16) التجوید(۱۷17) علوم الحدیث (۱۸18) النظم الاسلامیۃ ۔
 
چوتھے سال کے مضامین: (۱1) النظم السیاسی (۲2) النظم المالی(۳3) الدعوۃ(۴4) الملل والنحل (۵5) انگریزی تکلم(۶6) الحدیث الشریف (۷7)علوم الحدیث (۸8) اصول الفقہ(۹9) اللغۃ العربیۃ(۱۰10) تیارات اسلامیۃ(۱۱11) الملل والنحل (۱۲12) اخلاق اسلامیۃ(۱۳13) التفسیر (۱۴14) علوم التفسیر (۱۵15) حاضر العالم الاسلامی (۱۶16) اللغۃ الاوروبیۃ(۱۷17) قرآن کریم (حفظ) (۱۸18) تجوید (۱۹19) اعجاز العلمی فی القرآن الکریم۔
 
کلیہ شریعہ اسلامیہ(بی اے):
سطر 128:
کلیہ شریعہ اسلامیہ(بی اے ) کے مضامین :
 
پہلے سال کے مضامین:(۱1) الفقہ(۲2) علوم الحدیث (۳3) تاریخ التشریع الاسلامی (۴4) اللغۃ العربیۃ(۵5) اللغۃ الاجنبیۃ(۶6) تفسیر آیات الاحکام (۷7) الفقہ المقارن(۸8) اصول الفقہ (۹9) التوحید (۱۰10) حفظ القرآن الکریم (۱۱11) قضایا فقھیۃ معاصرۃ (جدید فقھی مسائل) (۱۲12) قاعۃ البحث ۔
 
دوسرے سال کے مضامین: (۱1) الفقہ المقارن (۲2) اصول الفقہ(۳3) التوحید (۴4) اللغۃ العربیۃ(۵5) تفسیر آیات الاحکام(۶6) لغۃ اجنبیۃ (۷7) الحدیث الشریف (۸8) الفقہ(۹9) قضایا فقھیۃ معاصرۃ (جدید فقھی مسائل )(۱۰10) احوال شخصیۃ (۱۱11)حفظ القرآن الکریم (۱۲12) قاعۃ البحث ۔
 
تیسرے سال کے مضامین : (۱1)الفقہ(۲2) منھج الدعوۃ (۳3) الفقہ المقارن (۴4) احوال شخصیۃ (۵5) تفسیر آیات الاحکام (۶6) لغۃ اجنبیۃ (۷7)الحدیث الشریف (۸8) اصول الفقہ(۹9) اللغۃ العربیۃ (۱۰10) قضایا فقھیۃ معاصرۃ (جدید فقھی مسائل)(۱۱11) حفظ القرآن الکریم (۱۲12)قاعۃ البحث ۔
 
چوتھے سال کے مضامین: (۱1) التفسیر (۲2) قواعد الفقہ(۳3) اللغۃ العربیۃ(۴4) لغۃ اجنبیۃ (۵5) الفقہ(۶6) احادیث احکام (۷7) الفقہ المقارن(۸8) اصول الفقہ(۹9)حفظ القرآن الکریم(۱۰10) قضایا فقھیۃ معاصرۃ (جدید فقھی مسائل)(۱۱11) البحث ۔
 
دراسات علیا (ایم اے)فقہ مقارن کے بعض اہم مضامین: (۱1)القرآن الکریم،(۲2) النظریات العامۃ فی المعاملات فی الفقہ الاسلامی(۳3)فقہ الکتاب والسنۃ (البیوع)(۴4)،الفقہ الاسلامی المقارن بالقانون الوضعی فی الشرکات(۵5)نظام الاسرۃ(۶6) اصول الفقہ (اثر القواعد الاصولیۃ)(۷7)الفقہ الاسلامی المقارن بالقانون الوضعی فی المعاملات (الاجارۃ)(۸8)فقہ الکتاب والسنۃ (عقود الولایات)(۹9)الفقہ الاسلامی المقارن بالقانون الوضعی فی عقود التوثیقات(۱۰10)دراسۃ احد المجتھدین (۱۱11)ضوابط الاجتھاد (۱۲12) اللغۃ الاجنبیۃ ۔
 
دراسات علیا(ایم اے) اصول فقہ کے بعض اہم مضامین:
 
(۱1) اثر القواعد الاصولیہ (الحکم الشرعی وانواعہ،الامر والنھی،البطلان والفساد،التکلیف)کتاب التمھید فی تخریج الفروع علی الاصول للاسنوی الشافعی اور مفتاح الوصول الی بناءبنا الفروع علی الاصول للتلمسانی المالکی،(۲2)تاریخ علم اصول الفقہ ،منھج الائمۃ الاربعۃ فی الاستنباط ،(۳3)مقاصد الشریعۃ (الموافقات للشاطبی،الفروق للقرافی،مقاصد الشریعۃ لطاھر بن عاشور (۴4)اصول الفقہ المقارن (الحنفی ) التوضیح علی التنقیح،فواتح الرحموت شرح مسلم۔
 
شعبہ تجوید و قراء ت :
 
شبرا مصر کے معھد القراء ات میں دو سال عام تجوید کے بارے میں کتابیں پڑھائی جاتی ہیں،پھر تین سال عالیہ اور تین سال کے تخصص کا مرحلہ طے کرنا ہوتا ہے، اس طرح یہ آٹھ سال کا تجوید و قراء ت کا کورس ہے ،اس کے علاوہ کلیۃ القرآن الکریم طنطا میں(بی اے ) چار سال، دراسات علیا (ایم اے ) چار سال اور(پی ایچ ڈی ) یعنی ڈاکٹریٹ تین سال کروایا جاتا ہے ۔
 
کتب خانہ
سطر 167:
{{قرون وسطی کے اسلام میں فلکیات}}
 
[[زمرہ:جامعہ الازہر|جامعہ الازہر]]
[[زمرہ:988ء کی تاسیسات]]
[[زمرہ:اسلامی تعلیم]]