"ہجومی تشدد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 7:
 
== بھارت میں ہجومی تشدد ==
[[بھارت]] کی تاریخ میں ہجومی تشدد کے واقعات کافی زمانے سے چلے آ رہے ہیں۔ اس کی وجوہات مختلف رہی ہیں۔ کسی زمانے میں دیہی علاقوں میں [[کالا جادو]] کے شک میں لوگوں کا اجتماعی قتل کرنا بہت عام رہا ہے۔<ref>https://www.timesnownews.com/mirror-now/crime/article/shocking-pune-couple-killed-by-villagers-over-black-magic-suspicion/311232</ref>
<ref>http://www.newindianexpress.com/states/odisha/2019/feb/27/3-killed-by-villagers-on-sorcery-suspicion-1944343.html</ref>
<ref>https://www.ndtv.com/india-news/mother-daughter-killed-over-black-magic-allegations-in-jharkhand-villagers-called-them-witches-2061434</ref> اس کے بعد بھارت میں [[ناموسی قتل]] کے بھی کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ <ref>https://sputniknews.com/asia/201905071074783778-young-indian-couple-set-ablaze/</ref>
<ref>https://www.reuters.com/news/picture/indian-village-proud-after-double-honor-idUSDEL29449420080516</ref>
<ref>https://www.aljazeera.com/indepth/features/2012/12/2012121614107670788.html</ref> یہ قتل یا تو برادری کے بارے معاشقے یا شادی کو لے کر ہوئے یا پھر مبینہ ناجائز تعلقات کا اجتماعی رد عمل تھے۔ مسیحی مبلغین بھی کچھ ہجومی تشدد کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ <ref>https://www.indiatoday.in/magazine/cover-story/story/19990208-staines-killing-murder-of-australian-missionary-and-his-two-sons-in-orissa-shocks-india-780092-1999-02-08</ref>
[[2019ء]] کی [[فروری]] تک رپورٹ میں ایک اندازے کے مطابق مبینہ گاؤکشی کے خلاف ہجومی تشدد میں گزشتہ تین سالوں میں 44 لوگ ہلاک اور 280 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔ ان تین سالوں میں 100 ایسے حملے ہوئے تھے۔اس ہجومی تسشدد کا شکار اقلیتی فرقے کے لوگ ہی نہیں بلکہ کچھ دلت بھی مارے گئے ہیں، حالانکہ مہلوکین کی اکثریت مسلمان تھی۔ <ref>https://www.bloomberg.com/news/articles/2019-02-20/cow-vigilantes-in-india-killed-at-least-44-people-report-finds</ref> [[2019ء]] میں [[نریندر مودی]] کی انتخابی جیت کے بعد اس تشدد میں مسلمانوں سے جبرًا جے شری رام کہلوانا بھی شامل ہو گیا۔ ایضًا کچھ ہندوؤں پر بھی دباؤ ڈالا جانے لگا۔ [[2019ء]] میں [[پونے]] کے ایک ہندو ڈاکٹر ارون گاڈرے کو بھی ان کی مرضی کے خلاف [[دہلی]] میں جے شری رام کہنا پڑا۔ <ref>https://www.indiatoday.in/india/story/pune-doctor-accosted-in-delhi-asked-to-chant-jai-shri-ram-1536706-2019-05-28</ref>
 
* [[دیماپور میں بلوا، 2015ء]]
* [[دادری میں بلوا، 2015ء]]