"سنبھل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 72:
 
==تاریخ==
سنبھل کو دہلی ترک سلطنت کے آخرسے تیموری سلطنت کے آخری دور تک (تقریباً ۴۰۰ برس تک) سرکا رکا درجہ حاصل تھا سرکار سنبھل کا صدر مقام بھی سنبھل میں ہی تھا۔ اُس وقت سنبھل سرکار کو ملک کی بڑی اور مشہور سرکاروں میں سے ایک مانا جاتا تھا۔ شا ہ جہاں کے دور میں رستم خاں دکنی نے سنبھل سے ۳۵ کلومیٹر کے فاصلے پر مرادآباد شہر بسایا تھا۔ رستم خاں دکنی سنبھل سرکار میں گورنر تھا اور وہ ۲۵سال تک سنبھل کا گورنر رہا۔ ۲۰سال تو اس نے سنبھل میں گزارے لیکن آخری پانچ سال اس نے مرادآباد میں رہائش اختیار کی۔ اس دوران سنبھل کی اہمیت بھی کم ہو گئی اور کچھ وقت کے بعد سنبھل سرکار کا صدر مقام سنبھل سے مرادآباد منتقل کر دیا گیا۔ پھر فرخ سیر کے دور میں سنبھل کے سرکار کے درجہ کو ختم کر کے مرادآباد کو ہی سرکار بنا دیا گیا۔
 
 
وسطی ایشیا کے مشرقی علاقہ [[کاشغر]] میں چین کے ساتھ تصادم میں وہاں کی حکمراں جماعت کے کچھ درباری شیخ خواجہ ۱۷۶۰ء میں نقل مکانی کر کے شمالی ہندوستان کے کٹھیر(جسے اب روہیل کھنڈ بھی کہا جاتا ہے )کے سنبھل شہر تک آئے اور یہاں آباد ہوئے۔
 
== مزید دیکھیے ==