"دہشت گردی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 493:
=== معاشی دہشت گردی ===
 
حکمران طبقہ،[[طبقہ]]، بیوروکریٹ یا کسی اعلیٰٰ سرکاری عہدے پر فائز [[لوگ]] اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر [[کرپشن]] کے ذریعے یا کک بیکس (کمیشن) حاصل کر کے ناجائز اور غیر قانونی طور پر مال کماتے ہیں اور اور پھر اس مال کو [[منی لانڈرنگ]] کے ذریعے بیرون ممالک میں، حوالہ ہنڈی کے ذریعے اور لانچوں کے ذریعے یا اپنے [[ایجنٹوں]] کے ذریعے بیروں [[ممالک]] میں منتقل کرتے ہیں اور اس ناجائز مال کے ذریعے آفشور کمپنیاں بناتے ہیں اور بڑی بڑی جائدادیں خریدتے ہیں یا پھر اس مال کو جعلی اکائونٹس کے ذریعے اور ٹی ٹی کے ذرریعے واپس اپنے [[ملک]] میں منتقل کر کے [[سفید]] دھن بنانے کی کوشش کرتے ہیں اور ملک کو [[معاشی]] طور پر سخت نقصان پہنچاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کا یہ عمل معاشی [[دہشت گردی]] کہلاتا ہے۔ معاشی دہشت گردی کی وجہ سے ملک کی [[معیشت]] قرضوں میں ڈوب جاتی ہے اور ملک [[دیوالیہ]] ہوجاتا ہے یا دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ جاتا ہے۔ کچھ لوگ [[امیر]] سے امیر تر ہوتے چلے جاتے ہیں اور [[عوام]] غریب سے غریب تر ہوتے چلے جاتےجاتی ہیں اورہے۔ عوام میں احساسِِ محرومی بڑھتا چلا جاتا ہے اور اس احساس محرومی کی وجہ سے عواملوگ [[ریاست]] کے خلاف [[ہتھیار]] اٹھا لیتے ہیں اور نفسانفسی کا دور شروع ہوجاتا ہے، ہڑتالیں دھرنے اور احتجاج کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جس سے ملکی معیشت کا بالکل بیٹھ جاتی ہے اور سونے پر سہاگہ یہ ہوتا ہے کہ ناجائز طو پر کمایا ہوا یہ [[پیسہ]] دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے یا الیکشن جیتنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ حکمرانی حاصل کر کے دوبارہ ناجائز طور پر مال بنایا جاسکے۔ سرکاری عہدوں پر اپنے وفاداروں اور اپنی پسند کے لوگوں کو تعینات کیا جاتا ہے تاکہ ان کے ساتھ مل کر ملکی [[دولت]] کو خوب لوٹا جاسکے اور یہ سرکاری عہدے دار بھی ناجائز مال کمانے میں خوب [[ہاتھ]] رنگتے ہیں۔ بعض اوقات [[سیاسی]] پارٹیاں اپنی باری مقرر کرلیتی ہیں جس کی حکمرانی کی باری ہوتی ہے وہ اپنی پارٹی کے لوگوں کو خوب مال بنانے کی اجازت دیتی ہے۔ اور [[اپوزیشن]] عوام کو مطمعن کرنے کے لیے کرپشن کے خلاف صرف بیان بازی کرتی ہے اور کوئی عملی احتجاج نہیں کیا جاتا ہے نہ ہی آواز اٹھائی جاتی ہے اور پھر دوسری سیاسی پارٹی کی حکمرانی کی باری آجاتی ہے اور دوسری پارٹی کے لوگوں کو ناجائز طور پر مال بنانے کی کھلی چھوٹ دی جاتی ہے اور بیان بازی کا وہی [[ڈراما]] رچایا جاتا ہے اس طرح معاشی دہشت گردی کا یہ [[سائیکل]] چلتا رہتا ہے اور اگر کوئی اس معاشی دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھائے اور معاشی دہشت گردی کرنے والے کرپٹ لوگوں کے خلاف عملی اقدامات اٹھائے تو [[ملک]] کی [[جمہوریت]] خطرے میں پڑنے کا راگ الاپا جاتا ہے اور یہ سارے کرپٹ اور ناجائز مال بنانے والے لوگ اکھٹے ہوجاتے ہیں۔ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ عوام کا ایک طبقہ جس نے اس کرپٹ عناصر سے معاشی فائدہ اٹھایا ہوتا ہے اور ان کے ساتھ مل کر کرپشن میں ہاتھ رنگے ہوتے ہیں یا وہ ان کی فیکٹریوں اور ان کی زمینیوں پر کام کرتے ہیں ان کرپٹ عناصر بھرپور ساتھ دیتے ہیں یا وہ عناصر جو خود تو بظاہر کرپشن نہیں کرتے لیکن ان سیاسی پارٹیوں میں شامل ہوتے ہیں جن کے لیڈر [[معاشی دہشت گردی]] اور کرپشن میں ملوث ہوتے ہیں اپنے معاشی دہشت گرد اور کرپشن میں ملوث لیڈروں کوکا ہر [[ٹی وی]] چینل پر بھرپور دفاع کر رہے ہوتے ہیں کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ یہ سیاسی رہنما خود تو کرپشن اور معاشی دہشت گردی نہیں کرتے لیکن نہیں کرتے لیکن اپنے کرپٹ لیڈروں اور معاشی دہشت گردوں کو دفاع کس بنیاد پر کرتے اس کی وجہ بالکل بھی سمجھ میں نہیں آتی کہ وہ ایسا کیوں کرتے ہیں؟ حالانکہ اصول کے کے تحت تو ان عناصر کو کرپشن اور معاشی دہشت گردوں کے خلاف اپنی سیاسی پارٹیوں میں آواز بلند کرنی چاہئیے یا اگر یہ اپنے آپ کو ایماندار کہنے والے لوگ ایسا نہیں کر سکتے تو معاشی دہشت گردوں اور کرپشن میں ملوث لوگوں کا ساتھ تو چھوڑ سکتے ہیں یا ایماندار لوگوں کے ساتھ مل کر معاشی دہشت گردی اور کرپشن کا مقابلہ تو کر سکتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ ان وجوہات کی وجہ سے معاشی دہشت گردوں کو بہت بڑا سہارا ملتا ہے اسی وجہ سے ان معاشی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی تقریباً ناممکن ہوجاتی ہے اور ملک کی معیشت دیوالیہ ہو جاتی ہے یا دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ جاتی ہے اور عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر غربت کی چکی میں پستے رہتے ہیں اور معاشی دہشت گرد آزادانہ معاشی دہشت گردی کرتے رہتے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔
 
ان معاشی دہشت گردوں اور کرپٹ عناصر کو ایک اور بڑا سہارا ملتا ہے کہ وہ [[وکیل]] جو یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان لوگوں نے معاشی دہشت گردی کی ہے، منی لانڈرنگ کی ہے، کرپشن کی ہے۔ کمیشن حاصل کی ہے۔ آفشور کمپنیاں بنا کر اور [[عرب]] ممالک کے اقامے حاصل کر کے بیرون ممالک میں جائدادیں خریدی ہیں یہ وکیل بڑی بڑی فیسوں کے عوض ان معاشی دہشت گردوں کے کیس عدالتوں میں لڑتے ہیں اور اپنی چرب زبانی سے ان معاشی دہشت گردوں کو عدالتوں سے صاف بچا کر لے آتے ہیں اور یہ معاشی دہشت گرد وکٹری کا نشان بناتے ہوئے عدالتوں سے باہر آتے ہیں جو کے معاشی دہشت گردی کا شکار ممالک کا بہت بڑا المیہ ہے۔
 
معاشی دہشت گردی ایسا ناسور ہے جو [[کینسر]] کی طرح پوری [[دنیا]] میں پھیل ریا ہے جس کا کوئی [[علاج]] ممکن نظر نہیں آرہا ہے اور معاشی دہشت گردی کی وجہ سے دنیا کے بے شمار مملکممالک کی معیشت ڈوب چکی ہے۔ [[انسانی]] ہوس اور لالچ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ وطن سے [[محبت]] بے معنی ہو گئی ہے اور لوگ پیسہ بنانے کے چکر میں تمام اخلاقی حدوں کو پار کر چکے ہیں طاقتور طبقہ بالکل بھی نہیں سوچتا کہ اہک دن انہیں اللہ کے آگے جواب دنیا پڑے گا یہ طاقتور طبقہ صرف یہ سوچتا ہے کہ ان کا آج اچھا ہے کوئی ان سے پوچھنے والا نہیں ہے ریاستی ادارے اور عدالتیں اس معاشی دہشت گرد طبقے کے سامنے بالکل بے بس نظر آتی ہیں سونے پر سہاگہ یہ ہے کہ یہ معاشی دہشت گرد طبقہ اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے اور آفشور کمپنیوں میں اپنی حرام کی ناجائز دولت کو چھپائے رکھتا ہے اور [[ٹیکس]] ادا نہیں کرتا جس سے بہت سے ممالک میں ایک متوازی اور غیر قانونی معیشت قائم ہو جاتی ہے اور اس کی وجہ سے ان ممالک کی معیشت ڈوب جاتی ہے اور ان ممالک کو اپنی خوداری کو بیچ کر [[آئی ایم ایف]] اور [[ورلڈ بنک]] سے قرضوں کی بھیک مانگنا پڑتی ہے اور جس کا خمیازہ ان ممالک کے عوام کو مہنگائی اور ٹیکسوں کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے۔ کاش یہ معاشی دہشت گرد سوچیں کہ انہیں ایک [[دن]] اس دنیا سے واپس جانا ہے اور اپنے [[رب]] کو جواب دینا ہے اور جو دولت ان کے پاس ہے وہ ان کی نہیں رہے گی ان کو اس دنیا سے خالی ہاتھ ہی جانا ہو گا اور ان کی [[اولاد]] اس حرام کی کمائی کے حصے بخرے کرلے گی صرف ان کے ساتھ ان کے اعمال جائیں گے جس کا انہیں ہر صورت میں [[حساب]] دینا ہو گا اور اس [[وقت]] ان کے پاس پچھتاوے کے سوا کچھ نہ ہو گا اور ان کی تمام عبادتیں صفر ہو جائیں گی کیونکہ یہ لوگ [[اللہ]] کو بے قوف بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں جو یہ کبھی نہیں بنا سکتے کیونکہ اللہ ان کے بارے میں سب جانتا ہے وہ انہیں ان کے غلط اعمال کی [[سزا]] ضرور دے گا۔
 
== دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ دس ممالک: ==