"ہجومی تشدد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 19:
پاکستان میں ہجومی قتل کے کچھ واقعات اس طرح ہیں:
* [[مختاراں مائی|[مختاراں مائی کی عصمت دری کا معاملہ]]: [[2002ء]] میں کو میرانوالہ کی پنچایت کے حکم پر 2002ء میں زنا بالجبر کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس واقعے کی وجہ سے عالمی برادری اور پاکستانی دانشوروں میں ایک غصے کی لہر دوڑ گئی۔ تاہم اس موقع پر سب سے چونکانے والا بیان اس وقت کے صدر اور فوجی حکمران پرویز مشرف کا تھا جنہوں نے صاف لفظوں میں اپنے ملک میں زنا بالجبر کا یہ کہ کر دفاع کیا تھا:
{{اقتباس|آپ کو پاکستان کا ماحول سمجھنے کی ضرورت ہے... یہ ایک منافع بخش صنعت بن چکی ہے۔ کئی لوگ کہتے ہیں کہ اگر آپ ملک سے باہر جانا چاہتی ہیں اور [[کینیڈا]] کے لیے [[ویزا]] یا [[شہریت]] پانا چاہتی ہیں اور کروڑ پتی بننا چاہتی ہیں تو آپ اپنی عصمت دری کروا لینالینی چاہیے۔<ref>[https://www.dawn.com/news/156984 Musharraf’s remarks condemned: Rape victims]</ref>}}
* [[مشال خان کا قتل|مشال خان قتل]]: یہ عبد الولی خان یونیورسٹی مردان کے ایک پاکستانی مسلم ،پشتون طالب علم تھے جنہیں [[13 اپریل]] [[2017ء]] کو مذکورہ جامعہ کے حدود میں مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کے الزام میں قتل کیا، حالانکہ یہ الزام سراسر جھوٹ تھا اور قتل کے پس پردہ محرکات کچھ اور تھے۔
* [[کوٹ رادھا کشن]] کا واقعہ: 2014 میں کوٹ رادھا کشن میں بھٹہ مزدور جوڑے شہزاد اور شمع کا قتل اس وجہ سے کیا گیا تھا۔<ref>[https://www.dawnnews.tv/news/1011912 'زندہ جلائی جانے والی مسیحی خاتون حاملہ تھی' ۔ ڈان نیوز]</ref> یہ قتل زندہ جلاکر کیا گیا تھا۔ قتل کی وجہ یہ جھوٹی اطلاع تھی کہ اس جوڑے نے قرآن کے صفحات کو پھاڑکر کچرے میں ڈال دیا تھا۔ عدالت نے [[ایذا رسانی]] اور [[قتل]] کے 20 ملزمین کو بری کر دیا تھا۔<ref>[https://pakistanblasphemylaw.com/blog/2018/03/26/pakistani-court-acquits-20-men-accused-of-torturing-and-killing-christian-couple-shama-and-shahzad/ Pakistani court acquits 20 men accused of torturing and killing Christian couple Shama and Shahzad]</ref>