"عرفان القرآن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+صفائی (9.7)
سطر 22:
| اگلی =
}}
[[قرآن|قرآن حکیم]] اﷲ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے، جو اس نے اپنے حبیب مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طفیل ہمیں عطا فرمائی۔ [[اسلام]] چونکہ ایک مکمل دین ہے، جو بلاتمیز [[عرب]] و [[عجم]] تمام انسانیت کو [[اللہ]] رب العزت پر [[ایمان (اسلامی تصور)|ایمان]] لانے کی دعوت دیتا ہے، چنانچہ غیر عرب اقوام کو قرآنی فہمی میں آسانی کے لیے مختلف ادوار میں مختلف زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم کیے جاتے رہے۔ [[فہرست تراجم قرآن اردو|اردو تراجم]] میں [[شاہ رفیع الدین]]، [[شاہ عبدالقادر]]، [[سرسید احمد خان]]، [[ڈپٹی نذیر احمد]]، [[اشرف علی تھانوی]] اور [[امام احمد رضا خان]] کے تراجم تاریخی اہمیت رکھتے ہیں، جبکہ عہد جدید میں [[پیر محمد کرم شاہ]] الازھری اور [[غلام رسول سعیدی]] کے تراجم کو مقبولیت ملی۔
 
اکیسویں صدی کے عام اردو دان طبقے کے لیے قدیم تراجم کو جدید اردو زبان کی سلاست سے عاری ہونے کی وجہ سے مکمل طور پر سمجھنا انتہائی دشوار ہے۔ اسی طرح مترجمین کی معاصر سائنسی تحقیقات سے ناآشنائی کی وجہ سے جدید دور کے تراجم بھی نئی نسل کے ذہنوں میں خاصے ابہام چھوڑ جاتے ہیں۔ ایسے میں '''عرفان القرآن''' عام قاری کو تفاسیر سے بے نیاز کر دینے والا ترجمہ ہے، جو ہر ذہنی سطح کے لیے یکساں طور پر قابل فہم ہے اور جدید اردو زبان کی سلاست اور سائنسی مقامات کے ترجمہ کے حوالے سے اہل علم میں خاص شہرت رکھتا ہے۔<ref>[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/tid/14/ عرفان القرآن کی اہل علم میں پزیرائی]</ref> '''عرفان القرآن''' قرآن حکیم کا ایسا ترجمہ ہے جو اردو بولنے والی دنیا میں ہر خاص و عام اور مکاتب فکر میں یکساں مقبول ہے۔<ref name="تبصرہ: سید علی غضنفر کراروی">[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/tid/63/ تبصرہ: سید علی غضنفر کراروی] شیعہ عالم دین</ref><ref name="تبصرہ: علامہ زبیر احمد ظہیر">[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/tid/57/ تبصرہ: علامہ زبیر احمد ظہیر] امیر مرکزی جماعت اہل حدیث پاکستان</ref> اس کی پہلی مکمل طباعت رمضان المبارک 1426ھ میں ہوئی۔<ref>[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/contents/sura/ar/1/ur/1/Read-Holy-Quran-with-Urdu-Translation.html یونیکوڈ اردو ترجمہ عرفان القرآن کی ویب سائٹ]</ref>