"جموں وکشمیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ آئی فون ایپ ترمیم)
نظریات
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 93:
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ہے جس میں وادی کشمیر میں مسلمان 95 فیصد، جموں میں 28 فیصد اور لداخ میں 44 فیصد ہیں۔ جموں میں ہندو 66 فیصد اور لداخ میں بودھ 50 فیصد کے ساتھ اکثریت میں ہیں۔
 
5 اگست 2019ء کو حکومت ہند نے [[آئین ہند کی دفعہ 370]] کو ختم کرنے اور ریاست کو دو [[یونین علاقہ|یونین علاقوں]] میں منقسم کرنے کا اعلان کیا – جموں و کشمیر اور [[لداخ]]۔ اس کے بعد کرفیو نافذ، ریاست بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل اور موبائل کنیکشن بند اور مقامی سیاسی لیڈروں کو گرفتار کیا گیا۔<ref>{{Cite web|url=https://timesofindia.indiatimes.com/india/article-370-to-be-scrapped-jk-will-ceases-to-be-a-state-2-union-territories-created/articleshow/70531899.cms|title=Jammu Kashmir Article 370: Govt revokes Article 370 from Jammu and Kashmir, bifurcates state into two Union Territories|last=|first=|last2=|date=2019-08-05|website=The Times of India|language=en|archive-url=|archive-date=|dead-url=|access-date=2019-08-05|last3=|first3=}}</ref> اب تک پوری عوام سراپا احتجاج بناھواھے اور مستقبل میں مزید آئین ہند سے متنفر ھونے کا امکان ھے
 
== نگار خانہ ==