"پاکستانی قانون شہریت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{Infobox legislation
|short_title = پاکستانی قانون شہریت
|legislature = [[مجلس شوریٰ پاکستان]]
|image = State emblem of Pakistan.svg
سطر 58:
پاکستانی قانون برائے شہریت 13 اپریل 1951ء میں نافذ العمل ہوا اور اس کا مقصد پاکستانی شہریت کا تعین کرنا ہے۔ بعد ازاں اس قانون میں کئی بار تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اس قانون کے 23 حصے ہیں اور ہر ایک میں شہریت کے لیے مختلف شرائط درج ہیں۔ ان میں سے اہم تر درجِ ذیل ہیں۔
=== سیکشن 3 ===
اس قانون کے نفاذ کی تاریخ پر شہریت کی صورت حالحال؛
* اس قانون کے نفاذ کے وقت مندرجہ ذیل افراد پاکستانی شہری شمار ہوں گے:
* جن کے والدین یا والدین کے والدین موجودہ پاکستان کی حدود میں پیدا ہوئے ہوں
سطر 64:
 
یا
 
* پاکستان میں نیچرلائز ہونے والی [[برطانوعی رعیت]]
* اس قانون کے نفاذ سے قبل پاکستان منتقل ہونے والے افراد
سطر 99 ⟵ 100:
** غلط معلومات کی بنیاد پر حاصل کی جانے والی پاکستانی شہریت
** پاکستان سے غداری
** دوران میں جنگ، دشمن سے ساز باز کرنے والے افراد
=== سیکشن 16 اے ===
* بعض افراد کی شہریت کا خاتمہ اور بعض کو رکھنے کی اجازت
سطر 107 ⟵ 108:
 
== دولتِ مشترکہ کی شہریت ==
پاکستانی شہری [[دولت مشترکہ]] کے بھی شہری ہیں۔
 
== دہریدوہری شہریت ==
آزادی کے بعد بیرونِ ملک بالخصوص [[مشرقِ وسطیٰ،وسطیٰ]]، [[یورپ]] اور [شمالی امریکہامریکا]] میں آباد پاکستانیوں کی تعداد بڑھتی جار ہی ہے اور اسی وجہ سے قانون میں درجِ ذیل تبدیلی لائی گئی ہے جس کے تحت مخصوص حالات میں دہری شہریت کی اجازت ہے:
* جہاں دوسری شہریت اختیار کرنے والے کی عمر 21 برس سے کم ہو
* جہاں دوسری شہریت کا تعلق برطانیہ،[[برطانیہ]]، مصر،[[مصر]]، فرانس،[[فرانس]]، اردن،[[اردن]]، اٹلی،[[اٹلی]]، شام،[[شام]]، بیلجیم،[[بیلجیم]]، [[سوئٹزر لینڈ،لینڈ]]، [[آئس لینڈ،لینڈ]]، [[نیدر لینڈز،لینڈز]]، آسٹریلیا،[[آسٹریلیا]]، ریاست ہائے[[ریاستہائے متحدہ امریکہ،امریکا]]، [[نیوزی لینڈ،لینڈ]]، سوئیڈن،[[سوئیڈن]]، کینیڈا،[[کینیڈا]]، آئرلینڈ،[[آئرلینڈ]]، [[فن لینڈ،لینڈ]]، [[بحرین]] یا [[ڈنمارک]] سے ہوہو۔
 
دہریدوہری شہریت کے حامل پاکستانیوں پر عوامی عہدہ رکھنے، اسمبلی میں بیٹھنے، انتخاب لڑنے یا پاکستانی افواج میں شامل ہونے کی ممانعت ہے۔ 20 ستمبر 20122012ء کو پاکستانی[[عدالت عدالتِعظمیٰ عظمیٰپاکستان]] نے 11 قانون سازوں کو نااہل قرار دیا جن میں وزیرِ داخلہ رحمان ملک بھی شامل تھے۔ یہ افراد اپنی دہری شہریت مخفی رکھنے کے مجرم ثابت ہوئے تھے۔آئین میں کی جانے والی 21ویں ترمیم کے تحت دہریدوہری شہریت والے افراد انتخاب بھی لڑ سکنے اور عوامی عہدہ رکھنے کے بھی قابل ہو سکتے تھے مگر یہ ترمیم منظور نہیں ہو پائی۔ 16 دسمبر 20132013ء کو پاکستانی ایوانِ بالا یعنی سینیٹ نے بل منظور کیا کہ گریڈ 20 یا اس سے اوپر والے تمام افسران کے لیے دہریدوہری شہریت کی اجازت نہیں۔ پھر اس پر ایوانِ زیریں میں بحث ہونی ہے اور اگر یہ بل وہاں سے بھی منظور ہو گیا تو پاکستانی[[صدر صدرپاکستان]] کے دستخط کے بعد قانون بن جائے گا۔
== تنازعات ==
کشمیر کا علاقہ [[پاکستان]] اور [[بھارت]] کے درمیان میں تنازعے کی حیثیت رکھتا ہے جس کی وجہ سے دونوں ممالک میں کئی بار جنگ بھی ہو چکی ہے۔ پاکستانی شہریت کے ایکٹ 19511951ء کے مطابق [[جموں اور کشمیر]] کے افراد پاکستانی پاس پورٹپاسپورٹ پر سفر کر سکتے ہیں۔
 
19711971ء میں [[بنگلہ دیش]] کے قیام کے بعد لگ بھگ پانچ لاکھ افراد جن کا ریاست [[بہار]] سے تعلق تھا، کو اکیلا چھوڑ دیا گیا۔ تمام تر وعدوں کے باوجود بنگلہ دیش ایسے افراد کو اپنا شہری تسلیم کرنے سے انکار کرتا ہے۔ بنگلہ دیش کے قیام سے قبل وہاں غیر قانونی طور پر مقیم افراد 10ہزار10 ہزار تھے جبکہ علیحدگی کے بعد اس میں متواتر اضافہ ہوتا گیا اور 19951995ء میں یہ تعداد بڑھ کر سولہ لاکھ ہو گئی۔ چونکہ یہ افراد بنگلہ دیش کے قیام کے بعد آئے تھے اس لیے انہیں شہریت کا حق حاصل نہیں۔
 
سیاسی اور دیگر مقاصد کے تحت پندرہ لاکھ افغان جو پاکستان میں پناہ گزین کے طور پر مقیم ہیں، کو بھی پاکستانی شہریت نہیں دی گئی حالانکہ ان کی اکثریت پاکستان میں ہی پیدا ہوئی تھی۔
 
== سفر کی آزادی ==
20182018ء میں پاکستانی پاس پورٹ کے حامل افراد کے لیے 36 ممالک میں ویزے کے بغیر، برقی ویزے یا آمد پر ویزہ کی سہولت حاصل تھی جس کی وجہ سے پاکستانی پاس پورٹ کو 197واں درجہ دیا گیا۔
 
[[زمرہ:پاکستانی قانون شہریت|پاکستانی قانون شہریت]]