"مالوہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م عددی ترمیم
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
عددی ترمیم
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 138:
1305 ء میں ہی سلطان علاؤ الدین خلجی کے سپہ سالار عین الملک ملتانی نے مالوہ پرحملہ کر کے بلا مقابلہ جیت حاصل کرلی ۔ راجا مہلک مانڈو قلعہ میں مارا گیا اور مالوہ پھر سے دہلی سلطنت کے ماتحت ہوگیا۔علاؤ الدین خلجی نے مالوہ فتح کرنے کے بعد مالوہ میں اپنے صوبیدار تعینات کردیئے ۔  اپنے سپہ سالار ملک کافور کو دھارمیں تعینات کر کے حکمرانی قائم کرلی ۔ اس کے بعد مالوہ میں مغل حکومت پھیلتی گئی ۔ شہنشاہ تغلق نے دھار میں لال پتھر کا قلعہ بنوایا ۔ دھار شہر کے چاروں جانب دیواروں (فصیل) تعمیر کرائی۔ دہلی کے دولت آباد میں راجدھانی قائم کرنے کے دوران دھار کے قلعہ میں اپنا خزانہ جمع رکھا
 
شہنشاہ فیروز تغلق کے دور میں ملک نظام دھار کا صوبیدار مقرر ہوا، اس کے دور میں دہلی سلطنت کمزور ہونے لگی۔ غیاث الدین بلبن کے [[Tel:13651387|13651365ء-1387]] ء1387ء اور محمد بن فیروز شاہ تغلق کے دور [[Tel:13891394|13891389ء-1394]] ء1394ء تک مالوہ دہلی سلطنت کے ماتحت رہا ۔ 1390 ء میں دلاور خان غوری کو دھار کا صوبیدار مقرر کیا۔ اس وقت مالوہ کی راجدھانی دھارتھی۔ 30 جنوری 1394 ء کو شہنشاہ تغلق کی موت ہوگئی تو چھوٹا بیٹا محمود شاہ 23 مارچ 1394 ء کو برسر اقتدار ہوا ۔ اس دوران بھارت پرتیمور نے حملہ کر کے 18 ڈسمبر 1398 ء کو سلطان محمود کو شکست دے کر برخاست کردیا ۔ سلطان محمود فرار ہوکر دھار آگیا ۔ جہاں دلاور خاں غوری نے پناہ دی ۔ 1401 ء تک برخاست سلطان محمود دھار میں رہتا رہا ۔ کچھ عرصہ بعد سلطان محمود دھار سے چلا گیا ۔ 1401 ء میں دلاور خان غوری نے دھار پرخود مختار حکومت قائم کر کے عمیدہ شاہ نام سے 1406 ء تک حاکم رہ کر دہلی سلطنت سے آزاد رہا ۔ 1562 ء میں مغلوں کے حملے کے بعد مالوہ دوبارہ دہلی سلطنت کا صوبہ بن گیا جو مغلیہ سلطنت کے برخاست ہوجانے پر مراٹھوں کے قبضہ میں چلاگیا اور مراٹھوں کا اقتدار قائم ہوجانے پر مالوہ مختلف صوبوں میں تقسیم ہوگیا۔