"عبد اللہ بن عباس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی بذریعہ خوب
فقاہت فقہ عباسیہ
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 41:
== ذکاوت و ذہانت ==
 
امام حصرت عمر الفاروق علیہ السلام کا امام اعظم فی الفقہ ابن عباس علیھما السلام کو گورنری سے دور رکھنا بسند منکر و موضوع
مسعودی نے ابن عباس سے نقل کیا کہ عمر نے مجھے بلایا اور کہا:حمص کا گورنر فوت ہو گیا ہے وہ نیکوکار تھا اور نیکوکار کم ہيں اور مجھے امید ہے کہ تو ان میں سے ہو لیکن میرا تیرے بارے میں میرے دل میں ایک خدشہ ہے، تمہارا کیا خیال ہے؟
ابن عباس:میں ہرگز گورنری قبول نہیں کروں گا جب تک مجھے اپنے خدشے کے بارے میں نہ بتاو۔
سطر 56:
* ابن عبد ربہ اس کو ابو بکر بن ابی شیبہ م235ھ سے دوسری طرح نقل کرتا ہے اور کوشش کرتا ہے کہ خلیفہ ثانی کے ابن عباس کو گورنر نہ بنانے کی وجہ یہ بتائے کہ ابن عباس سہم ذوی القربی کے بارے میں بے جا تاویلیں کی ہوئي تھیں اور اس کے لیے امام علی کی طرف منسوب خط کو تائید کے لیے پیش کرتا ہے ابو بکر بن ابی شیبہ نے یہ نقل کیا :ابن عباس عمر کے ہاں سب سے زيادہ محبوب تھے اور عمر انہيں دیگر اصحاب نبوی سے مقدم کرتے تھے لیکن ان کو ہرگز گورنری نہيں دی ان سے ایک دن کہا:شاید میں تجھے گورنر بنادیتا لیکن مجھے ڈر ہے کہ تو تاویل کرکے مال فیئ کو حلال سمجھ لے پس جب امام علی کا دور آیا اور آپ نے ابن عباس کو بصرہ کا والی بنایا تو ابن عباس نے آیت خمس کی تاویل کرکے فیئ کو حلال کر لیا ۔
تبصرہ: ابن ابی شیبہ کی تصریح کے مطابق نبی اکرمﷺکے زمانے سے لیکر عمر کی خلافت کے آخری سال تک سہم ذوی القربی کے متولی امام علی بن ابی طالب تھے، بات ابن عباس جیسے دانشمند افراد سے پوشیدہ نہيں تھی پس وہ کس طرح امام علیؑ کی رائے کے بغیر سہم ذوی القربی میں تصرف کرسکتے تھے ثانیا اگر ابن عباس کے بارے میں تاویل کا خوف انہيں گورنر بنانے سے روکتا تھا تو معاویہ کو شام کی حکومت کے لیے کیوں انتخاب کیا کہ ان کے مالیات میں تاویلیں کرنے کے باوجود باقی رکھا؟ ثالثا ابن عبد ربہ نے جس خط کو تائید کے لیے پیش کیا وہ جعلی ہے اس سے ہرگز استدلال نہيں کیا جاسکتا۔<ref>العقد الفرید، ابن عبد ربہ،4ص354-359 ۔</ref>
 
'''''<u>دعائے نبی برائے فقاہت</u>'''''
 
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امام عبداللہ بن عباس علیھما السلام کو دعائے فقاہت اللھم فقہہ فی الدین دی۔ جسکی وجہ سے آپ ایسے فقیہہ ہوئے کہ ہر فقہ آپکی فقاہت کے زیر اثر ہے
 
<br />
 
== علم حدیث کی خدمات ==