"آیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← ۔، 8، 2؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 4:
=== لغوی معنی ===
=== اصطلاحی معنی ===الہامی کلام کے ایک ٹکڑے کو آیت یا درس کہتے ہیں کیونکہ وہ خدا کی عطمت وربوبیت کا نشان ہے،آیتوں کی تقسیم صرف الہامی صحیفوں میں ہوتی ہے،نیز آیتوں کے مقمات توقیفی ہیں کسی کو نحوی ترکیب یا معنوی تعلقات کی بنیاد پر تبدیلی کی اجازت نہیں ہے
۔<ref>شرح سبعہ قراءات ۔جقراءات۔ج/۲ ۔ص۔۲۸2۔ص۔28</ref>
 
=== قرآن میں آیت کے معنی ===
خود قرآن مین آیت مختلف معنوں مین آیا ہے۔
* کسی جگہ اس سے مراد محض علامت یا نشانی کے ہیں
* کسی جگہ آثار قدرت کو آیات کہا گيا ہے
سطر 29:
=== آیت مواریث ===
سورۃ [[النساء]] کی آیت 11 اور 12۔ کو تفاسیر میں آیت المواریث کہا گيا ہے، جن کی اساس پر اسلامی قانون [[میراث]] استوار ہے۔ آیت کا ترجمہ {{اقتباس|اللہ تمہیں تمہاری اولاد کے بارے میں حکم دیتا ہے، بیٹے کا حصہ دو بیٹیوں کے برابر ہے پھر اگر صرف لڑکیاں ہوں اگرچہ دو سے اوپر تو ان کے لیے ترکے کا دو تہائی حصہ ہو گا اور اگر ایک لڑکی ہو تو اس کے لیے آدھا حصہ ہے اور اگر میت کی اولاد ہو تو میت کے ماں باپ میں سے ہر ایک کے لیے ترکے سے چھٹا حصہ ہو گا پھر اگر میت کی اولاد نہ ہو اور ماں باپ چھوڑے تو ماں کے لیے تہائی حصہ ہے پھر اگر اس (میت) کے کئی بہن بھائی ہوں تو ماں کا چھٹا حصہ ہو گا، (یہ سب احکام) اس وصیت (کو پوراکرنے) کے بعد(ہوں گے) جو وہ (فوت ہونے والا) کر گيا اور قرض(کی ادائیگی) کے بعد (ہوں گے)۔ تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے تمہیں معلوم نہیں کہ ان میں کون تمہیں زیادہ نفع دے گا، (یہ) اللہ کی طرف سے مقرر کردہ حصہ ہے۔ بیشک اللہ بڑے علم والا، حکمت والا ہے۔(11)اور تمہاری بیویاں جو (مال) چھوڑ جاہیں اگر ان کی اولاد نہ ہو تو اس میں سے تمہارے لیے آدھا حصہ ہے، پھر اگر ان کی اولاد ہو تو ان کے ترکہ میں سے تمہارے ہئے چوتھائی حصہ ہے۔ (یہ حصے) اس وصیت کے بعد (ہوں گے) جو انہوں نے کی ہو اور قرض (کی ادائیگی) کے بعد (بعد ہوں گے) اور اگر تمہارے ارلاد نہ ہو تو تمہارے ترکہ میں سے عورتوں کے لیے چوتھائی حصہ ہے، پھر اگر تمہاری اولاد ہو تو ان کا تمہارے ترکہ میں سے آٹھواں حصہ ہے (یہ حصے) اس وصیت کے بعد (ہوں گے) جو وصیت تم کر جاو اور قرض (کی ادائیگی) کے بعد (ہوں گے) اور اگر کسی ایسے مرد یا عورت کا ترکہ تقسیم کیا جانا ہو جس نے ماں باپ اور اولاد (میں سے) کوئی نہ چھوڑا اور (صرف) میں کی طرف سے اس کا ایک بھائی یا ایک بہن ہو تو ان میں سے ہر ایک کے لیے چھٹا حصہ ہو گا پصر اگر وہ (ماں کی طرف والے) بہن بھائی ایک سے زیادہ ہوں تو سب تہائی میں شریک ہوں گے (یہ دونوں صورتیں بھی) میت کی اس وصیت اور قرض (کی ادائیگی) کے بعد ہوں گی جس (وصیت) میں اس نے (ورثاء کو) نقصان نہ پہنچایا ہو۔ یہ اللہ کی طرف سے حکم ہے اور اللہ بڑے علم والا ہے ، بڑے حلم والا ہے۔(12)}}۔<ref>ترجمہ کنز العرفان، سورۃ النساء، آیت 11، 12</ref>
=== آیت فتح ===
=== آیات سجدہ ===
* (اصل مضمون کے لیے دیکھیں([[آیات سجدہ]])
وہ آیات جن کی تلاوت کرنے یا ان کو سننے پر سجدہ کیا جاتا ہے۔ بعض علما کے نزدیک یہ سجدہ واجب ہے بعض کے نزدیک سنت۔ قرآن میں ایسے 14 [[متفق علیہ]] اور ایک اختلافی مقام، جن کو تلاوت کرنے یا سننے سے [[سجدہ]] واجب ہو جاتا ہے۔
 
== آیات کی تقسیم بااعتبار نزول ==
=== مکی و مدنی آیات ===
مکی و مدنی دونوں اصطلاحیں ہیں۔ جو آیات ہجرت سے پہلے نازل ہوہیں وہ مکی اور جو ہجرت کے بعد نازل ہوہیں وہ مدنی۔ اکثر آیات مدنی ہیں جو قرآن کے شروع کے پاروں میں ہیں۔
 
بعض دفعہ ایک یہ بھی تقسیم کی جاتی ہے کہ جو آیات مکہ کے لوگوں کو خطاب کرنے لی لیے نازل ہوہیں وہ مکی اور جو مدینہ کے لوگوں کو خطاب کرتی ہیں وہ مدنی، اس طرح یہ بھی ایک صورت ہے کہ مکی وہ آیات جو مکہ میں نازل ہوہیں (اس میں [[فتح مکہ]] اور [[حجۃالوداع]]پر جو نازل ہوہیں وہ بھی )مکی ہیں۔ جو سفر میں (مکہ اور مدینہ کے باہر) نازل ہوہیں، وہ نہ مکی نہ مدنی۔<ref>سید قاسم محمود، انسائیکلوپیڈیا قرآنیات، حصہ 3، صفحہ 175</ref>
 
=== مزید تقسیم ===
* حضری آیات، جو نبی کریم {{درود}} کے طوطن میں نازل ہوہیں۔ اکثر ايات ایسی ہی ہیں۔
* سفری آیات، جو حالت سفر میں نازل ہوہیں۔
* نہاری آیات، جو دن کے اوقات میں نازل ہوہیں۔
* لیلی آیات، جو رات میں نازل ہوہیں۔
* صیفی آیات، جو موسم گرما مین نازل ہوہیں۔
* شتائی آیات، جو موسم سرما میں نازل ہوہیں۔
* فراشی آیات، جو بستر نبوی {{درود}} پر نازل ہوہیں۔
* نومی آیات، جو نیند کی حالت میں نازل ہوہیں۔
* سماوی آیات، جو معراج کی رات آسمانوں پر نازل ہوہیں۔
* فضائی آیات، جو فضا میں نازل ہوہیں۔
 
== تقسیم آیات بالحاظ موضوع ==
 
=== آیاتِ متشابہات ===
ایسے جملے جن کے معنی صاف ظاہر نہ ہوں بلکہ تاویل اور تفسیر کے محتاج ہوں اور ان میں بہت سے معنوں کا احتمال ہو۔ آیاتِ متشابہات کہلاتے ہیں۔ [[امام ابو حنیفہ]] کے نزدیک متشابہات وہ آیتیں ہیں جن کاعلم خدائے تعالٰے کے سوا کسی کو نہیں۔
=== آیات محکمات ===
جو آیتیں تاویل کی محتاج نہیں ہیں ان کے معنی صاف ظاہر ہیں، انھیں آیات محکمات کہتے ہیں۔
=== آیات الحفظ ===
وہ آیات جن میں حفاظت و نگہبانی کا ذکر ہو، جیسے
* سورہ [[البقرہ]] کی آیت 255 "اس کی کرسی میں سمائے ہوئے ہیں آسمان اور زمین اور اسے بھاری نہیں ان کی نگہبانی اور وہی ہے بلند بڑائی والا ".
* [[سورہ یوسف]] کی آیت 64 "تو اللّٰہ سب سے بہتر نگہبان اور وہ ہر مہربان سے بڑھ کر مہربان"۔
* سورہ رعد کی آیت11 "آدمی کے لیے بدلی والے فرشتے ہیں اس کے آگے اور پیچھے کہ بحکمِ خدا اس کی حفاظت کرتے ہیں "۔
=== آیات دلیل ===
وہ آیات جو عقل و فکر اور دلیل و ب رہان کی دعوت دیتی ہیں۔
=== آیات رحمت ===
وہ آیات جن میں اللہ کی صفت رحمت کا ذکر ہو۔ جیسے [[سورہ مریم]] کی پہلی آیت۔
* "یہ مذکور ہے تیرے رب کی اس رحمت کا جو اس نے اپنے بندہ زکریا پر کی"۔
=== آیات شفاعت ===
=== آیات قدرت ===
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/آیت»